شیر افگن نیازی
شیر افگن نیازی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | 11 اکتوبر 2012ء [1] |
جماعت | آل پاکستان مسلم لیگ |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
شیر افگن نیازی پشتون نیازی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی سیاست دان اور سابق وفاقی وزیر تھے۔ زندگی کے آخری دنوں میں وہ جگر کے سرطان میں مبتلا تھے۔ وہ چار دن قومہ میں رہنے کے بعد 11 اکتوبر 2012ء کو 66 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]یکم جنوری 1946ء کو پیدا ہوئے۔ ڈاکٹر شیر افگن نیازی نے نشتر میڈیکل کالج ملتان سے 1968ء میں ایم بی بی ایس کی سند لی اور پریکٹس کرتے رہے۔ انھوں نے اپنی سیاست کا آغاز 1979ء میں ضلع کونسل سے کیا۔ 1985، 1988، 1993ء اور سنہ 2002ء میں وہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ قانون و انصاف، سماجی بہبود اور پارلیمانی امور کے وفاقی وزیر بھی رہے۔ سنہ 2002ء کا انتخاب انھوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر جیتا لیکن بعد میں پرویز مشرف کے بنائے گئے پیٹریاٹ گروپ میں شامل ہوئے۔ ان دنوں میں قومی اسمبلی میں جب بھی وہ تقریر کے لیے اٹھتے تو پیپلز پارٹی کے اراکین لوٹا لوٹا کی آوازیں لگاتے اور شیر افگن نیازی اکثر انھیں کہتے کہ ’لوٹا بڑے کام کی چیز ہے اس کی قدر کریں۔۔ واش روم میں اس کے بنا کام نہیں چلتا‘۔ ڈاکٹر شیر افگن نیازی کافی خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے اور آئینی امور پر انھیں عبور حاصل تھا۔ وہ میانوالی میں روایتی انداز میں چادر کندھے پر رکھ کر عام لوگوں میں گھل مل جاتے تھے اور بحث و مباحثے کے بڑے شوقین تھے۔ جب جنرل پرویز مشرف نے چیف جسٹس کے عہدے سے افتخار چوہدری کو ہٹایا تو ڈاکٹر شیر افگن نے کھل کر اس فیصلے کا دفاع کیا۔ جس کی وجہ سے لاہور میں وکلا نے ان پر گندے انڈوں سے حملہ کیا تھا۔ انھوں نے بعد میں جنرل مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن بعد میں اس سے بھی مستٰعفی ہو گئے۔
وفات
[ترمیم]سڑسٹھ سال کی عمر میں جگر کے کینسر کے عارضے میں مبتلا رہنے کے بعد گیارہ اکتوبر 2012ء کو انتقال کر گئے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Former Minister Sher Afgan Niazi passes away — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جنوری 2013