یہ وطن تمہارا ہے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

یہ وطن تمھارا ہے کلیم عثمانی کا لکھا ہواایک پاکستانی ملی نغمہ ہے۔[1]

نغمہ[ترمیم]

یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمھارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے
اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے
یہ فضا تمھاری ہے، بحر و بر تمھارے ہیں
کہکشاں کے یہ اجالے، رہ گذر تمھارے ہیں
اس زمیں کی مٹی میں خون ہے شہیدوں کا
ارضِ پاک مرکز ہے قوم کی امیدوں کا
نظم و ضبط کو اپنا میرِ کارواں جانو
وقت کے اندھیروں میں اپنا آپ پہچانو
یہ زمیں مقدس ہے ماں کے پیار کی صورت
اس چمن میں تم سب ہو برگ و بار کی صورت
دیکھنا گنوانا مت، دولتِ یقیں لوگو
یہ وطن امانت ہے اور تم امیں لوگو
میرِ کارواں ہم تھے، روحِ کارواں تم ہو
ہم تو صرف عنواں تھے، اصل داستاں تم ہو
نفرتوں کے دروازے خود پہ بند ہی رکھنا
اس وطن کے پرچم کو سربلند ہی رکھنا
یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے
یہ چمن تمھارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے ​

متعلقہ مضامین[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. پاکستان کرونیکل۔ کراچی: فضلی سنز۔ 2010۔ صفحہ: 863۔ ISBN 978-969-9454-00-4 
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔