آپریشن طوفان الاقصیٰ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
آپریشن طوفان الاقصی
سلسلہ عرب اسرائیل تنازع
Map of the Gaza Strip and part of Israel. The part of Israel surrounding the Strip is marked as evacuated. Some parts of the Strip is marked as under Israeli control, and the remainder is marked as under Hamas control.
  اسرائیل کے اندر علاقے خالی کرائے گئے۔

سرخ لائینیں: حماس کی پیش قدمی کی زیادہ سے زیادہ حد

نیلی لائینیں: اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے اندر کے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
تاریخ7 اکتوبر 2023 – تاحال
(لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔)
مقاماسرائیل، فلسطینی علاقہ جات، لبنان[5] اور سوریہ[7]
حیثیت جاری
  • فلسطینی عسکریت پسند غزہ-اسرائیل رکاوٹ کو توڑ کر اسرائیل کے جنوبی ضلع پر حملہ کر رہے ہیں۔
  • 212 اسرائیلی اور غیر ملکی فلسطینی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے۔
  • اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں فضائی حملے کیے اور مکمل ناکہ بندی کر دی۔
  • اسرائیل نے غزہ سمیت شمالی غزہ کو خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
مُحارِب
 اسرائیل[1]
کمان دار اور رہنما
  • اسرائیل کا پرچم بنیامین نیتن یاہو
  • اسرائیل کا پرچم بینی گانٹز
  • اسرائیل کا پرچم یواو گیلنٹ
  • اسرائیل کا پرچم ہرزل حلوی
  • اسرائیل کا پرچم یول سٹرک
  • اسرائیل کا پرچم ٹومر بار
  • اسرائیل کا پرچم یعقوف شبطائی
  • اسرائیل کا پرچم رونن بار
شریک دستے
طاقت
القسام بریگیڈز: 40,000[13]
2,500 اسرائیل میں دراندازی [ا]
529,500 آئی ڈی ایف کی کل طاقت[ب]
ہلاکتیں اور نقصانات

غزہ کی پٹی:[پ]

  • 33,037+ اموات [ت]
  • 75,668+ زخمی[ٹ]
  • 8,000+ غائب[ث]

اسرائیل کے اندر (اسرائیلی دعویٰ) ::[ج]

مغربی کنارہ:[چ]


Spillover:

اسرائیل:[ج]

حماس میں:

  • 335 armored vehicles destroyed/damaged[44]

سپلائر:
  • مصر:
    • 6 civilians wounded [45]
  • 1,700,000 Palestinians displaced in Gaza[ز]
  • 500,000 Israelis displaced[47]


7 اکتوبر 2023 کو، حماس کی قیادت میں فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کا آغاز کیا، غزہ-اسرائیل رکاوٹ کو توڑتے ہوئے اور غزہ کی سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے قریبی اسرائیلی بستیوں میں داخل ہو گئے۔ حماس نے اسے آپریشن طوفان الاقصیٰ کا نام دیا۔ 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل کی حدود میں یہ پہلا براہ راست تنازع ہے۔[48][49] جنگ کا آغاز صبح سویرے اسرائیل کے خلاف راکٹوں اور گاڑیوں کے ذریعے اسرائیلی سرزمین میں داخلے کے ساتھ کیا گیا تھا، جس میں ارد گرد کے اسرائیلی شہری علاقے اور اسرائیلی فوجی اڈوں پر کئی حملے کیے گئے تھے۔ بعض مبصرین نے ان واقعات کو تیسری فلسطینی انتفاضہ کا آغاز قرار دیا ہے۔ 1973ء کی جنگ یوم کپور کے بعد پہلی بار اسرائیل نے باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان کیا۔[50] اسرائیل نے اپنے جوابی عمل کو آپریشن آہنی تلوار کا نام دیا ہے۔[51]

فلسطینیوں کا حملہ، غزہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بڑی خرابی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ جنگ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مہینوں کی جھڑپوں کے بعد شروع ہوئی ہے، جن میں جنین اور مسجد اقصی بھی شامل ہے، جس میں تقریباً 250 فلسطینی اور 32 اسرائیلی مارے گئے؛[ژ] حماس نے ان واقعات کو حملے کا جواز بنایا ہے۔ محمد ضیف، حماس کی عسکری شاخ، عزالدین القسام بریگیڈز کے کماندار، نے فلسطینیوں اور عرب اسرائیلیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ "قابضین کو نکال باہر کریں اور گرتی ہوئی دیوار کو دھکا دیں "۔ جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد مغربی کنارے میں ایک ہنگامی اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کے محمود عباس نے جنگ کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔[54][55] اسرائیل میں یش عتید کے يائير لپید نے فلسطینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی اتحاد کی حکومت کے قیام کی وکالت کی ہے۔[56]

غزہ کی پٹی سے کم از کم 3,000 راکٹ فائر کیے گئے۔ جب حماس کے مجاہد سرحدی رکاوٹوں کو توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے، جس سے کم از کم 700 اسرائیلی ہلاک ہوئے[57][58] اور اسرائیل کی حکومت کو ہنگامی حالت کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے حملوں کے آغاز کے بعد ایک قومی خطاب میں کہا کہ اسرائیل ’جنگ میں ہے‘۔[59][60][61] اسرائیل میں داخل ہونے والے فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی کے قریب کیبوتس کے ساتھ ساتھ سدیروت شہر کو بھی اپنی عملداری میں کر لیا۔[62] اسرائیل نے سٹریٹجک عمارتوں اور گھروں پر بمباری کرکے حملے کے خلاف جوابی کارروائی کی۔ غزہ میں حماس کی زیر قیادت فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے کم از کم 400 فلسطینیوں کو دوبدو لڑائی اور فضائی حملوں میں شہید کیا ہے، جن میں عام شہری، 78 بچے اور 41 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی اور اسرائیلی میڈیا دونوں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو، جن میں بچے بھی شامل ہیں، فلسطینی مجاہدین نے جنگی قیدی بنا لیا ہے؛ ان میں سے کئی یرغمالیوں کو مبینہ طور پر غزہ کی پٹی لے جایا گیا ہے۔ حماس کے حملے کے آغاز کے بعد ایک ہسپتال اور ایمبولینس سمیت شہری اہداف پر اسرائیلی بمباری ہوئی جس میں تقریباً 200 افراد مارے گئے۔[63] [64] [65] [66]

فلسطینی حملہ[ترمیم]

راکٹ بیراج[ترمیم]

7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیل کے سمر ٹائم (UTC+3) کے لگ بھگ 06:30 بجے،[52] حماس نے "آپریشن طوفان الاقصیٰ" کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل میں 20 منٹ کے اندر اندر 5000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ سے کم از کم 3000 پروجیکٹائل داغے گئے ہیں۔ راکٹ حملوں میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔[57][67][60][68] دھماکوں کی اطلاع غزہ کے آس پاس کے علاقوں اور سہل شارون کے شہروں بشمول غدیرا، ہرتزیلیا، تل ابیب اور عسقلان میں موصول ہوئی تھی۔[68] بئر سبع، یروشلم، رحوووت، ریشون لصیون اور پاماچیم ایئربیس میں بھی فضائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔[69][70][71] حماس نے جنگ کی کال جاری کی، جس میں اعلیٰ فوجی کماندار محمد ضیف نے "ہر جگہ مسلمانوں کو اسرائیل میں حملہ کرنے کی اپیل کی"۔ فلسطینی مجاہدین نے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی کشتیوں پر بھی فائرنگ کی، جب کہ غزہ کی سرحدی باڑ کے مشرقی حصے میں فلسطینیوں اور آئی ڈی ایف کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ شام کو حماس نے اسرائیل کی طرف تقریباً 150 راکٹوں کا ایک اور بیراج داغ دیا، جس میں یفنہ، جفعاتایم، بت یام، بیت دگان، تل ابیب اور رشون لیزیون میں دھماکوں کی اطلاع ہے۔ اس کے بعد 8 اکتوبر کی صبح ایک اور راکٹ بیراج ہوا، جس میں ایک راکٹ عسقلان کے برزیلائی میڈیکل سینٹر پر گرا۔[72][73] حماس نے سدیروت پر 100 راکٹ بھی فائر کیے ہیں۔ 9 اکتوبر کو حماس نے تل ابیب اور یروشلم کی سمت میں ایک اور بیراج فائر کیا، ایک راکٹ بین گوریون ہوائی اڈے کے ٹرمینل کے قریب گرا۔

اسرائیل میں فلسطینی حملہ[ترمیم]

تقریباً 1,000 فلسطینی مجاہدین نے ٹرکوں، پک اپ، موٹر سائیکلوں، بلڈوزروں، اسپیڈ بوٹس اور پیرا گلائیڈر کے ذریعے غزہ سے اسرائیل میں دراندازی کی۔ تصاویر اور ویڈیوز میں سیاہ رنگت والے پک اپ ٹرکوں میں ملبوس بھاری مسلح اور نقاب پوش مجاہدین کو دکھایا گیا ہے جنھوں نے سدیروت میں فائرنگ کرتے ہوئے کئی اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ دیگر ویڈیوز میں اسرائیلیوں کو قیدی بناتے اور جلتے ہوئے اسرائیلی ٹینک، کے ساتھ ساتھ مجاہدین کو اسرائیلی فوجی گاڑیوں میں سوار دکھایا گیا ہے۔ اس صبح، ریئم کے قریب ایک آؤٹ ڈور میوزک فیسٹیول میں ایک قتل عام ہوا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے، بہت سے لوگ ابھی تک لاپتہ اور روپوش ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار عسکریت پسند فرار ہونے والے شرکاء پر فائرنگ کر رہے تھے، جو پہلے ہی راکٹ فائر کی وجہ سے منتشر ہو رہے تھے جس سے کچھ شرکاء زخمی ہو گئے تھے۔ کچھ کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔ حملہ آور افواج کو نیر اوز، بیری اور نیتیو ہاسارا میں، نیز غزہ کی پٹی کے ارد گرد کبوتزم میں، بھی دیکھا گیا، جہاں انھوں نے مبینہ طور پر یرغمال بنائے اور گھروں کو آگ لگا دی،۔ نتيف عشرہ حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ افکیم میں بھی یرغمال بنائے جانے کی اطلاع ملی، جبکہ سدیروت میں گھروں کو آگ لگا دی گئی۔ حماس نے کہا کہ اس نے اسرائیل کو اپنے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے مجبور کرنے کے لیے قیدیوں کا سہارا لیا اور دعویٰ کیا کہ اس نے تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کافی تعداد میں اسرائیلی قیدی بنائے ہیں۔

وزارت صحت غزہ کا انتباہ[ترمیم]

” ہم اپنی محدود حیثیت میں کام کرنے کے لیے جو کر سکتے تھے ہم نے کیا۔ چند گھنٹے بعد سب ہسپتال آوٹ آف سروس ہو جائیں گے۔ “

اسلامی سربراہی کانفرنس  کا ہنگامی اجلاس برائے اسرائیل غزہ تنازع، 2023ء[ترمیم]

جنگی جرائم[ترمیم]

حماس کے حملے کے بعد[ترمیم]

نسل کشی کا الزام[ترمیم]

29 دسمبر کو، جنوبی افریقہ نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں ایک مقدمہ پیش کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔[74][75]

مذاکرات اور سفارت کاری[ترمیم]

جنگ بندی[ترمیم]

کینیڈا کے ٹورنٹو میں ایک ریلی میں "اب جنگ بندی" کا مطالبہ

24 اکتوبر کو، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔[76][77] دسمبر میں، مصر کی ثالثی میں ہونے والے نئے مذاکرات کے نتیجے میں ایک ملٹی فیز پلان کی تجویز پیش کی گئی جس میں یرغمالیوں کی رہائی، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور ایک ٹیکنوکریٹک فلسطینی حکومت کی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی۔[78] حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد نے مستقل جنگ بندی کی پیشکش کو مسترد کر دیا جس کے تحت حماس اور پی آئی جے غزہ پر اپنا کنٹرول چھوڑ دیں گے اور جمہوری انتخابات کرائیں گے۔[79][80]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب United Nations Relief and Works Agency for Palestine Refugees in the Near East (UNRWA) (7 October 2023)۔ "UNRWA Situation Report #1 on the Situation in the Gaza Strip" (بزبان انگریزی)۔ اقوام متحدہ۔ 16 اکتوبر 2023 میں اصل (Situation Report) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2023۔ At 06:30 on the morning of 7 October 2023, Hamas launched Operation Al-Aqsa Flood with more than 5,000 rockets reportedly fired towards Israel from multiple locations in Gaza, as well as ground operation into Israel. 
  2. "aljabhat alshaebiatu: qarar al'iidarat al'amrikiat bitawfir aldaem lilkian hadafuh tatwiq alnatayij alastiratijiat limaerakat tufan al'aqsaa" الجبهة الشعبية: قرار الإدارة الأمريكية بتوفير الدعم للكيان هدفه تطويق النتائج الاستراتيجية لمعركة طوفان الأقصى [Popular Front: The American administration's decision to provide support to the entity aims to circumvent the strategic results of the Al-Aqsa Flood Battle]۔ alahednews.com.lb (بزبان عربی)۔ 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  3. ^ ا ب "Al-Qassam fighters engage IOF on seven fronts outside Gaza: Statement"۔ Al Mayadeen English۔ 8 October 2023۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  4. ^ ا ب "Israel Army Fires Artillery at Lebanon as Hezbollah Claims Attack"۔ Asharq Al-Awsat (بزبان انگریزی)۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  5. "Iran Update, October 17, 2023"۔ Institute for the Study of War۔ 17 October 2023 
  6. "Israel carrying out artillery strikes in Syria after mortar fire"۔ The Times of Israel۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2023 
  7. "Palestinian Al Quds Brigades claim responsibility for attack at Lebanon-Israel border"۔ Al Arabiya۔ 9 October 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023 
  8. "Hamide Rencüs: İsrail ilk defa Gazze sınırındaki kontrolü kaybetmiş durumda" [Hamide Rencüs: Israel has lost control of the Gaza border for the first time]۔ Bianet (بزبان ترکی)۔ 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023 
  9. ^ ا ب پ ت ٹ Emanuel Fabian۔ "Authorities name 307 soldiers, 58 police officers killed in 2023 terror clashes"۔ The Times of Israel۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  10. Israel Duro۔ "Heroes of Israel: Armed members of several kibbutzim managed to fight off terrorists"۔ VOZ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2023 
  11. Enee Ghert-Zand۔ "Young dad of 6 absorbed blast to protect family in attack on Kerem Shalom"۔ The Times of Israel۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2023 
  12. "How Hamas secretly built a 'mini-army' to fight Israel"۔ روئٹرز۔ 13 October 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023 
  13. ^ ا ب ההערכה: 2,500 מחבלי חמאס חדרו בשבת לישראל [The estimate: 2,500 Hamas terrorists infiltrated Israel on Saturday]۔ News 1 (بزبان العبرية)۔ 13 October 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023 
  14. International Institute for Strategic Studies (25 February 2021)۔ The Military Balance 2021۔ لندن: روٹلیج۔ صفحہ: 344۔ ISBN 978-1-03-201227-8۔ 21 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023 
  15. "Israel's massive mobilization of 360,000 reservists upends lives"۔ دی واشنگٹن پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2023 
  16. ^ ا ب پ ت ٹ ث "More than 15,000 Palestinians killed in Israeli aggression on Gaza"۔ palinfo.com (بزبان انگریزی)۔ 2023-11-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2023 
  17. "محرقة غزة: 11078 شهيدا منهم 4506 طفلا و3027 سيدة اقرأ المزيد عبر المركز الفلسطيني للإعلام" (بزبان عربی)۔ The Palestinian Information Center۔ 10 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023 
  18. "Number of UN staff killed in the Gaza Strip rises to 79" آرکائیو شدہ 8 نومبر 2023 بذریعہ وے بیک مشین. MSN. 6 November 2023. Retrieved 6 November 2023.
  19. "Israel killed at least 1,000 Gaza infiltrators, reinforcing nationwide, military says"۔ Reuters۔ 11 October 2023۔ 13 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023 
  20. ^ ا ب "7 Palestinians killed by Israeli fire in West Bank, death toll rises to 225"۔ Anadolu Agency۔ 22 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2023 
  21. חדשות (2023-11-16)۔ "76 הרוגים מתחילת המלחמה: חיזבאללה הודיע על מותם של שני מחבלים נוספים"۔ Ynet (بزبان عبرانی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2023 
  22. "Hamas says 3 members who infiltrated Israel from Lebanon were killed in IAF strike"۔ The Times of Israel۔ 14 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2023 
  23. Israeli strikes on Lebanon kill 8 including 2 journalists: media
  24. "Liveblog: IDF hits over 320 terror targets in Gaza, eliminates terrorist cells in southern Lebanon"۔ i24NEWS۔ 23 October 2023۔ 23 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2023 
  25. "Second Shia militia group joins clashes on Lebanese border"۔ Roya News۔ 11 November 2023۔ 11 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023 
  26. "Lebanon: Flash Update #1 - Escalation of hostilities in south Lebanon, 18 November 2023 - Lebanon"۔ reliefweb.int (بزبان انگریزی)۔ 2023-11-18۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2023 
  27. Two journalists among 8 killed as Israel hits targets in Lebanon
  28. "Almost 29,000 Lebanese people displaced amid clashes on Israeli border"۔ Anadolu Agency۔ 09 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 نومبر 2023 
  29. "منذ الحرب الإسرائيلية على غزة.. 20 هجوما إسرائيليا على سورية أودت بحياة 26 من المدنيين والعسكريين" (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 16 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2023 
  30. "braan wjwaan.. 'iisrayiyl tastabih al'aradi alsuwriat 17 maratan khilal shahr bitaseid ghayr masbuq bialtazamun mae eudwaniha ealaa ghaza" براً وجواً.. إسرائيل تستبيح الأراضي السورية 17 مرة خلال شهر بتصعيد غير مسبوق بالتزامن مع عدوانها على غزة [On land and in the air... Israel invades Syrian territory 17 times within a month, with an unprecedented escalation in conjunction with its aggression against Gaza] (بزبان عربی)۔ SOHR۔ 10 November 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023 
  31. "At least seven injured as Israeli tank 'accidentally' hits Egyptian border"۔ Al Jazeera (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2023 
  32. "Police say they've identified 859 civilian victims from October 7 massacre, up 16 | The Times of Israel" 
  33. Yuval Abraham (6 November 2023)۔ "A Gazan worked in Israeli kibbutzim for decades. Then came Oct. 7"۔ +972 magazine۔ 07 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  34. Renee Ghert-Zand (7 November 2023)۔ "342 currently hospitalized in Israel due to war, 7,262 since Oct. 7 — Health Ministry"۔ The Times of Israel۔ 08 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2023 
  35. ^ ا ب پ ت "IDF soldier rescued from Gaza in first public message: 'Happy I got my life back'"۔ Times of Israel۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2023 
  36. Aaron Boxerman (10 November 2023)۔ "Israel-Hamas War: Israel Lowers Oct. 7 Death Toll Estimate to 1,200"۔ The New York Times۔ 11 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023 
  37. "Bodies of several Israelis retrieved in Gaza raids – IDF"۔ The Guardian۔ 14 October 2023۔ 14 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023۔ Israel's military said earlier this morning that it has confirmed that more than 120 civilians are being held hostage in Gaza by Hamas. 
  38. "A Week Into War, Gazans Flee Homes As Israeli Ground Offensive Looms"۔ Barron's۔ Agence France-Presse۔ 14 October 2023۔ 14 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2023۔ Israel's army has confirmed contacting the families of 120 civilian hostages so far. 
  39. "The mothers whose children are held hostage by Hamas: 'I heard him crying, begging them not to take him'"۔ The Guardian۔ 9 November 2023۔ 13 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2023 
  40. "60 hostages killed in bombings, Hamas' military arm claims"۔ ABC News۔ 5 November 2023۔ 04 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2023 
  41. @ (2 November 2023)۔ נתונים מעודכנים של מימדי האסון [Updated data on the dimensions of the disaster] (ٹویٹ) (بزبان عبرانی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2023ٹویٹر سے 
  42. "Hamas' Abu Obaida's Big Claim & Warning For Israel Ahead Of Gaza Truce; 'Will Fight IDF As Long...'"۔ Hindustan Times۔ 2023-11-24۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2023 
  43. "Blasts hit two Egyptian Red Sea towns near Israel border, six injured"۔ Al Jazeera۔ 07 نومبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 نومبر 2023 
  44. "UNRWA Situation Report #33 on the situation in the Gaza Strip and the West Bank, including East Jerusalem"۔ UNRWA۔ November 19, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ November 20, 2023 
  45. "Around Half A Million Israelis Displaced Inside Israel: Military"۔ Barron's۔ 16 October 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2023 
  46. Zack Beauchamp (7 October 2023)۔ "Why did Hamas invade Israel?"۔ Vox (بزبان انگریزی)۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  47. Steven Erlanger (7 October 2023)۔ "An Attack From Gaza and an Israeli Declaration of War. Now What?"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  48. "Israel declares war and approves 'significant' steps to retaliate for surprise attack by Hamas"۔ Associated Press۔ 8 October 2023۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  49. "Hamas announces 'Al-Aqsa Storm,' claims to have fired 5,000 rockets"۔ CNN۔ 7 October 2023۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  50. ^ ا ب "Palestinian fighters reported in Israel as rockets launched from Gaza"۔ Al Jazeera۔ 7 October 2023۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  51. Maya Yang، Lili Bayer، Vivian Ho، Adam Fulton، Bayer (7 October 2023)۔ "Israel says civilians and soldiers held hostage in Gaza after major Palestinian attack – live"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0261-3077۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  52. "Mahmoud Abbas: Palestinians have right to defend themselves against 'terror'"۔ Al Arabiya۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  53. Staff (7 October 2023)۔ "Yair Lapid offers to form emergency unity government with Netanyahu after Hamas terror attack"۔ The Jewish Chronicle۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  54. ^ ا ب
  55. "At Least 600 Israelis Killed, 2,000 Wounded as Surprise Infiltration, Massive Barrages Rock Israel; Civilians and Soldiers Held Hostage in Gaza"۔ Haaretz (بزبان انگریزی)۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2023 
  56. "Live updates: Militants infiltrate Israel from Gaza as Hamas claims major rocket attack"۔ CNN۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  57. ^ ا ب Bethan McKernan (7 October 2023)۔ "Hamas launches surprise attack on Israel as Palestinian gunmen reported in south"۔ The Guardian۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  58. ToI Staff۔ "'We are at war,' Netanyahu says, after Hamas launches devastating surprise attack"۔ The Times of Israel (بزبان انگریزی)۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  59. Ynet (7 October 2023)۔ "Netanyahu: 'We are at war'"۔ Ynetnews (بزبان انگریزی)۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  60. "Palestinians say 198 killed in Gaza=9 October 2023"۔ economictimes 
  61. "Palestinians say 198 killed in Gaza=9 October 2023"۔ business standard 
  62. "Palestinian Health Ministry says at least 198 killed, 1,610 wounded in Gaza in Israeli retaliation after Hamas attack =9 October 2023"۔ business standard 
  63. "Doctors Without Borders says healthcare facilities 'cannot become targets' after Israeli forces struck a hospital and ambulance in Gaza"۔ businessinsider۔ 9 October 2023۔ 08 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  64. "Israel-Palestine escalation live news: Hamas starts Operation Al-Aqsa Flood"۔ Al Jazeera۔ 7 October 2023۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  65. ^ ا ب David Gritten (7 October 2023)۔ "Strikes on Gaza after Palestinian militants enter Israel"۔ BBC News۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  66. "Barrages of rockets fired from Gaza as Hamas launches unprecedented operation against Israel"۔ France 24۔ 7 October 2023۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  67. "Militants enter Israel from Gaza after woman killed in rocket barrage"۔ CNN۔ 7 October 2023۔ 07 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2023 
  68. Kelly Kasulis Cho (7 October 2023)۔ "Israeli troops still clearing houses, as strikes hit Gaza Strip"۔ The Washington Post۔ 09 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  69. "South Africa launches case at top UN court accusing Israel of genocide in Gaza"۔ AP News۔ Associated Press۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2023 
  70. "South Africa files case at ICJ accusing Israel of 'genocidal acts' in Gaza"۔ الجزیرہ میڈیا نیٹورک۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2023 
  71. "UN chief urges ceasefire to end Gaza's 'godawful nightmare'"۔ France 24۔ 21 October 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2023 
  72. Farnaz Fassihi (24 October 2023)۔ "Cease-fire Calls Dominate Fiery U.N. Security Council Session"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2023  While condemning Hamas's "appalling" attacks, he emphasized that these actions could not "justify the collective punishment of the Palestinian people" and acknowledged the historical grievances of Palestinians. Israeli officials criticized Guterres, with Israeli foreign minister Eli Cohen canceling a meeting and demanding Guterres's resignation.
  73. "Egypt submits proposal to free hostages, end war, form PA-Hamas government in Gaza"۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023 
  74. "Egypt: Hamas, Islamic Jihad reject giving up power in return for permanent ceasefire"۔ Firstpost (بزبان انگریزی)۔ 25 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023 
  75. "Hamas, Islamic Jihad reject Gaza gov. overhaul for permanent ceasefire, Egyptian sources say"۔ Reuters۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2023