بندیا رانا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بندیا رانا
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ حامی حقوق ایل جی بی ٹی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بندیا رانا ایک پاکستانی مخنث اور سماجی کارکن ہے۔ وہ خواجہ سرا برادری کی رکن ہے اور پاکستان میں واقع جینڈر انٹرایکٹو الائنس کی بانی اور صدر ہے۔ بندیا کراچی میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑی لیکن ہار گئی۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

بندیا رانا 12 بہن بھائیوں پر مشتمل خاندان میں پیدا ہوئی۔ نوعمری کے طور پر، اس نے ایک ڈیرے میں کافی وقت گزارا، ایک ایسی جگہ جہاں مخنث افراد رہتے ہیں۔ اپنے والد کی مدد سے، بندیا نے 15 سال کی عمر میں کراچی میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لیا۔ اگرچہ ہچکچاہٹ اور پہلے کچھ رکاوٹوں کے ساتھ، اس کا خاندان اس کی حمایت کے لیے آیا ہے۔ [1]

سرگرمی[ترمیم]

بندیا جینڈر انٹرایکٹو الائنس (جی آئی اے) کے بانی اور صدر ہیں۔ دیگر ایگزیکٹو ارکان میں رفیع خان، رمشا اور سارہ گل شامل ہیں۔ [2] جی آئی اے نے اپنے مخنث ارکان کو شناختی کارڈ حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔ رانا مخنثوں کے حقوق کے لیے پاکستان کے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست گزار ہے۔ وہ پاکستان میں خواجہ سرا برادری کے بنیادی نمائندوں میں سے ایک ہے۔

2013ء میں، بندیا نے کراچی میں انتخاب لڑا، جس کے بعد اسے متعدد مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ یہ صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے ایک کوشش تھی۔ اس کی صنفی شناخت نے انتخاب لڑنے کی اس کی اہلیت میں رکاوٹیں کھڑی کیں، جس پر اسے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنا پڑا۔ وہ انتخابات میں ایک نشست حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ [3]

اس کی برادری میں، بندیا کو گرو سمجھا جاتا ہے، اور اس کے 50 سے زیادہ اپرنٹس یا چیلے ہیں۔ اس نے پاکستانی مردم شماری میں ٹرانس پرسنز کی ناقص نمائندگی کو ھمہ قرار دیا ہے جس کی وجہ سے ان کی اصل تعداد کم بتائی جاتی ہے۔ [4] بندیا صحت کی دیکھ بھال کی حمایت کرتی ہے اور مخنث افراد پر ہونے والے جنسی تشدد کے خلاف ہے۔ اس نے اندرون سندھ اور بلوچستان میں خواتین اور بچوں کے لیے مفت طبی کیمپ لگانے میں مدد کی ہے۔ [3]

2015ء میں، بندیا بلدیاتی انتخابات کے لیے مخنث کے لیے پولنگ بوتھ کی کمی کے خلاف احتجاج میں شامل تھے۔ اس کے نتیجے میں مخنث برادری نے انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔ [5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "How Abdul Aziz became Bindiya Rana – Samaa TV"۔ www.samaa.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018 
  2. ^ ا ب "Interview: Pakistani Transgender Activist Looks to 'New Dawn' of Rights, Dignity"۔ Asia Society (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018 
  3. "Why was the transgender community undercounted?"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018 
  4. "Transgender community decides to boycott LG polls | Pakistan Gender News"۔ www.pakistangendernews.org (بزبان انگریزی)۔ 4 دسمبر 2015۔ 21 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2018