دبئی اپارٹمنٹ بلڈنگ آتشزدگی 2023ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دبئی اپارٹمنٹ بلڈنگ آتشزدگی 2023ء
مقامالراس, دبئی, متحدہ عرب امارات
اعداد و شمار
تاریخ15 اپریل 2023ء
12:41 p.m. مقامی وقت (جی۔ایس۔ٹی
م ع و +04:00)
زخمی9
اموات15

15 اپریل 2023ء کو دبئی ، متحدہ عرب امارات کے المرر محلے میں ایک رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی۔ جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔ دبئی سول ڈیفنس فورسز کی ابتدائی تحقیقات میں آگ لگنے کی وجہ عمارت کی تعمیراتی اور حفاظتی قواعدپر عملدرآمد کی عدم تعمیل کو ظاہر کیا گیا۔ [1] [2]

پس منظر[ترمیم]

دبئی میں گذشتہ کئی سالوں کے دوران اونچی عمارتوں پر متعدد بار آگ کا تجربہ کیا ہے، جس کا ایک حصہ ایلومینیم کمپوزٹ کلیڈنگ کے استعمال کی وجہ سے ہوا ہے، جو انتہائی آتش گیر پایا گیا ہے۔ [3] 2013 ء میں متحدہ عرب امارات نے قانون سازی کی جس کے تحت 15 میٹر یا اس سے زیادہ کی اونچائی تک پہنچنے والی کسی بھی عمارت کی تعمیر کے دوران فائر ریٹارڈنٹ کلیڈنگ کو لاگو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم اس نئی شرط کا اطلاق پہلے سے موجود ڈھانچے یا ان تعمیراتی منصوبوں پر نہیں کیا گیا جو پہلے سے جاری تھے۔ [3] اسی طرح کا ایک واقعہ 7 نومبر 2022ء کو پیش آیا، جب برج خلیفہ کے قریب ایک 35 منزلہ اپارٹمنٹ کمپلیکس میں آگ لگ گئی۔ عمارت جو ایلومینیم کلڈینگ کو تبدیل کرنے کے عمل میں تھی اور ابھی کام نامکمل تھا آگ کے شعلے اوپری سطح تک تیزی سے پہنچنے اور پھیلنے لگے۔ مبینہ طور پر رہائشیوں کو فورا نکال لیا گیا تھا، اوراس واقع میں زخمیوں یا ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

شہر کی گرم صحرائی آب و ہوا میں بھی ایسے واقعات کو شناخت کیا گیا ہے۔ [4] الراس اپارٹمنٹ میں آگ لگنے کے دن، سب سے زیادہ ریکارڈ شدہ درجہ حرارت 28 ڈگری سیلسیس (82 ڈگری فارن ہائیٹ) تھا، جو تیز ہواؤں کی وجہ سے معتدل تھا۔ [4] الراس ضلع دیرا کا مغربی پڑوسی علاقہ ہے، جو دبئی شہر کا تاریخی طور پر اہم حصہ ہے۔ یہ پڑوس ایک مشہور سیاحتی مقام ہے، جس میں سونے اور مسالوں کی دکانیں، الاحمدیہ اسکول ، [5] اور ال راس پبلک لائبریری شامل ہیں۔ [6] 2018ء تک، الراس کی آبادی 7,314 تھی جن میں سے سبھی تارکین وطن مزدور تھے۔

آگ کا واقعہ[ترمیم]

آگ پانچ منزلہ عمارت کی چوتھی منزل پر لگی۔ فائر بریگیڈ کا عملہ مقامی وقت کے مطابق 12:41 (09:41 GMT) پر جائے وقوعہ پر پہنچا۔ مرنے والوں میں چھ سوڈانی، چار ہندوستانی، تین پاکستانی، ایک کیمرون، ایک اردنی اور ایک مصری شامل ہیں۔ آگ لگنے کے بعد فائر انجن، فائر مین اور پولیس افسران کچھ ہی منٹوں میں امدادی سامان لے کر پہنچ گئے اور لوگوں کی مدد کرنا شروع کر دی۔

اقدامات[ترمیم]

دبئی سول ڈیفنس کی ٹیموں نے بھی فوری اقدامات کیے اور رہائشیوں کو نکالا اور زخمیوں کا علاج کیا۔ حکام کی جانب سے آگ لگنے کی تحقیقات جاری ہیں تاکہ اس کی وجہ کی نشان دہی کی جا سکے۔ عمارت کی حفاظت اور حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ۔ عمارت کے ضابطوں کے مضبوط نفاذ اور تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات تباہی کے رد عمل میں کیے گئے ہیں۔دبئی سول ڈیفنس متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور اس مشکل وقت میں ان کی مدد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Fire in Dubai apartment building kills 16 people: Local media"۔ www.aljazeera.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023 
  2. Rory Reynolds، Ali Al Shouk (15 April 2023)۔ "Dubai fire: 16 dead and 9 injured in Deira blaze"۔ The National (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023 
  3. ^ ا ب Ruth Green (15 April 2016)۔ "Safety concerns resurface after high-rise building fires in UAE"۔ ibanet.org (بزبان انگریزی)۔ London, United Kingdom: International Bar Association۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023 
  4. ^ ا ب "Fire in Dubai kills 16, injures 9 in apartment building"۔ AP NEWS (بزبان انگریزی)۔ 16 April 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023 
  5. "Live Our Heritage: Al Ahmadiya School"۔ dubaiculture.gov.ae۔ UAE: Government of Dubai۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2019 
  6. "Dubai's oldest public library closes for renovations"۔ www.arabianbusiness.com۔ Arabian Business۔ 17 September 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2023