سوہائے علی ابڑو (پیدائش: 13 مئی 1994ء) ایک پاکستانی اداکارہ، ڈانسر اور ماڈل ہیں، جو پاکستانی ٹیلی وژن کے سیریل اور فلموں میں نظر آتی ہیں۔[1][2]
وہ جیو ٹی وی کے سات پردوں میں (2012)، ہم ٹی وی کے تنہائی (2013)، کھویا کھویا چاند (2013)، رشتے کچھ ادھورے سے (2013) اور اے آر وائی ڈیجیٹل کے سیریل پیارے افضال (2014) جیسے سیریل میں اپنے کرداروں کے لیے پہچانی جاتی ہیں۔[3] ابڑو نے 2013 میں رومانٹک ڈراما انجمن میں معاون کردار سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ان کی کارکردگی نے انھیں ترنگ ہاؤس فل ایوارڈز میں بہترین معاون اداکارہ کے زمرے میں نامزد کیا۔ ان کی دیگر فلموں میں رانگ نمبر، جوانی پھر نہیں آنی (دونوں 2015) اور موٹرسائیکل گرل (2018) شامل ہیں، جس کے لیے انھیں بہترین فلمی اداکارہ (نقاد چوائس) کا لکس اسٹائل ایوارڈ ملا۔[4]
ابڑو سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک سندھی گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں.[5] وہ اپنے بھائی اور ایک بہن میں سب سے چھوٹی ہے۔ جب ابڑو نو سال کی تھی، تب اس کے دونوں والدین، جو پیشہ ورانہ طبی افسر تھے، فطری موت سے فوت ہو گئے.[6] ابڑو نے اپنے بچپن کے دن حیدرآباد، سکھر اور اسلام آباد میں گزارے. آخر کار وہ کراچی چلی گئیں، جہاں انھوں نے اپنی تعلیم حاصل کی اور بعد میں تھیٹر میں دلچسپی لینے کے باعث انھوں نے شوبز انڈسٹری میں نمایاں ناموں سے خود کو مشہور کیا۔[6]
ابڑو نے بطور ماڈل اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور شان پکل، کوکا کولا، موبی لنک اور پیپسی جیسے بہت سے اشتہارات میں نظر آئیں۔
ابڑو نے جیو ٹی وی کے سیریل ست سات پردوں میں میکال ذو الفقار اور ایلی خان کے مقابل اداکاری کا آغاز کیا۔[7] اس نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے ایک رئیلٹی شو کے لیے ڈانس پرفارمنس کی۔ وہ ہم ٹیلی ویژن رنگریز میرے میں بھی نظر آئیں، جو ہم ٹی وی پر نشر کیا گیا تھا۔[8][9] بعد میں وہ گوہر ممتاز، عائشہ عمر، اظفر رحمان، صبا حمید اور اریشہ رضی کے مقابل ہم ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامے سیریل تنہائی میں دکھائی گئیں اور جیو کہانی پر نشر ہونے والے ڈرامے کیون ہے تو میں وہ میکال ذو الفقار اور نیلم منیر کے برخلاف کردار میں بھی نظر آئیں۔ ابڑو نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز یاسر نواز کی فلم انجمن سے کیا تھا، جس کے لیے انھیں بہترین معاون اداکارہ کے زمرے میں ترنگ ہاؤس فل ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ 2015 میں، اس نے دو پاکستانی فلموں، رونگ نمبر اور جوانی پھر نہیں آنی میں کام کیا، یہ دونوں فلمیں باکس آفس پر کامیاب رہی. 2018 میں، وہ سوانحی ڈراما فلم موٹرسائیکل گرل میں نظر آئیں، جو خواتین موٹرسائیکل سوار زینتھ عرفان کی زندگی پر مبنی تھی.[10] یہ کسی فلم میں ان کا پہلا اہم کردار تھا اور ڈان ڈاٹ کام کے مطابق، انھیں اپنی اداکاری کے لیے ناقدین کی داد ملی۔ سوہائی نے مایوس لیکن سخت اور پرعزم نوجوان بالغ کا کردار دیانتداری اور محبت کے ساتھ ادا کیا۔ وہ کرشماتی ہے</nowiki>[11] اور اسی لیے یہ اس کا چمکتا ہوا لمحہ ہے، وہ کردار جس کے لیے وہ یاد رکھے جائیں گے۔ اگرچہ یہ فلم ایک اہم کامیابی تھی، لیکن یہ تجارتی طور پر فلاپ ہو گئی.[12] فلم میں ان کی اداکاری کے لیے انھیں بہترین فلم اداکارہ (نقاد چوائس) کا لکس اسٹائل ایوارڈ حاصل ہوا۔[13]
↑"Sohai Ali Abro a new actress"۔ fashions.com.pk۔ October 29, 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 13, 2012الوسيط |url-status= تم تجاهله (معاونت); تحقق من التاريخ في: |access-date= (معاونت)
^ اب"Who is the REAL Sohai...?"۔ myfashionfix.com۔ 29 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2016الوسيط |url-status= تم تجاهله (معاونت)