سید وسیم اختر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سید وسیم اختر
رکن صوبائی اسمبلی پنجاب
مدت منصب
29 مئی 2013 – 31 مئی 2018
معلومات شخصیت
پیدائش 9 ستمبر 1956ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 3 جون 2019ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جماعت اسلامی پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ڈاکٹر سید وسیم اختر ،تین دفعہ پنجاب اسمبلی کے رکن رہے۔ انھوں نے تعلیمی اداروں میں قرآن کی لازمی تعلیم کا بل پنجاب اسمبلی سے پاس کروایا۔ آپ جماعت اسلامی پنجاب کے امیر بھی رہے ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

ڈاکٹر سید وسیم اختر ولد سید اختر حسین 09ستمبر 1956 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ڈاکٹر صاحب حصولِ تعلیم کے لیے لاہور سے بہاولپور آئے۔[1] آپ نے 1980 میں قائد اعظم میڈیکل کالج بہاولپور سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی ۔[2]

سیاسی سفر[ترمیم]

آپ نے93 -1990اور 07-2002کے دوران بہاولپور کے رکنِ پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں اور 2013 کے عام انتخابات میں تیسری بار پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔آپ  چین اور سعودی عرب کا سفر کر چکے  ہیں۔1990-93 کی مدت کے دوران ڈاکٹر وسیم اختر ضلعی احتساب بورڈ کے چیئرمین تعینات تھے۔اسی دوران سائیکل رکشا کے خاتمے کی مربوط سکیم میں سید وسیم اختر اور ان کی جماعت اسلامی کی ٹیم نے نہایت شفاف طریقے سے مالی امور کی ذمہ داری نبھائی۔[3]

خدمات[ترمیم]

ڈاکٹر صاحب کا عظیم کارنامہ مئی2018ء میں صوبائی اسمبلی سے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کی لازمی تعلیم کا بل منظور کروانا تھا، آپ نے بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال کے لیے تین ارب روپے کی لاگت سے کڈنی ٹرانسپلانٹ، جدید سہولیات سے آراستہ کارڈیک سینٹر، تھلیسیمیا یونٹ اور اسی ہسپتال میں سی ٹی سکین اور ایم آر آئی مشین کی تنصیب کے لیے شدید تگ و دو کی۔ برن سینٹر کی عمارت کا افتتاح آپ نے اپنے ہاتھوں سے کیا، بہاولپور شہر کے لیے 30کروڑ روپے کا سیوریج میگا پراجیکٹ، اوور ہیڈ برج، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پراجیکٹ، ماڈل بازار کا آغاز، سدرن ریلوے پھاٹک کی منظوری کے ساتھ ساتھ صحافی کالونی کے لیے آپ نے جگہ مختص کروائی تھی۔[1]

وفات[ترمیم]

3جون 2019 کو سید وسیم اختر اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے۔[4] 4 جون صبح آٹھ بجے عیدگاہ بہاولپور میں ڈاکٹر صاحب کا تاریخی نمازِ جنازہ ادا کیا گیا۔ جس میں نہ صرف بہاولپور بلکہ دور دراز علاقوں سے بھی عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ آپ کی نماز جنازہ آپ کے صاحبزادے ڈاکٹر سید حافظ عمر عبد الرحمن صاحب نے پڑھائی، اس موقع پر کوئی بھی ایسی آنکھ نہ تھی جو اَشک بار نہ ہو۔ انھیں بہاولپور ماڈل ٹاؤن اے میں رشیدیہ آڈیٹوریم ہال کے عقب میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔[1]

تصانیف[ترمیم]

ڈاکٹر وسیم اختر کئی مضامین اور عالمی موضوعات پر کئی کالم بھی لکھتے رہتے تھے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ احمد علی محمودی۔ "مثالی قائد! ڈاکٹر سید وسیم اختر"۔ جسارت سنڈے میگزین 
  2. "پروفائل"۔ صوبائی اسمبلی پنجاب 
  3. جاوید اقبال اعوان۔ "جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر وسیم اختر: چند انتظامی یادیں"۔ ہم سب 
  4. حبیب اللہ ۔۔ "جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر وفات پا گئے، سراج الحق و دیگر کا اظہار رنج و غم"۔ باغی ٹی وی 

بیرونی روابط[ترمیم]

سید وسیم اختر کی تحاریر کی فہرست