فتح محمد پانی پتی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فتح محمد پانی پتی
ذاتی
پیدائش8 جنوری 1905(1905-01-08)
وفات16 اپریل 1987(1987-40-16) (عمر  82 سال)
مدینہ، سعودی عرب
مدفنجنت البقیع
مذہباسلام
قومیتپاکستانی

فتح محمد پانی پتی (18 جنوری 1905ء - 16 اپریل 1987ء) ایک مشہور پاکستانی عالم دین و قاری قرآن تھے۔ نیز دار العلوم دیوبند کے فاضل اور القرۃ المرضیۃ اور عنایات رحمانی جیسی کتابوں کے مصنف تھے۔

سوانح[ترمیم]

فتح محمد پانی پتی 12 ذی القعدہ 1322ھ بہ مطابق 18 جنوری 1905ء کو پانی پت میں پیدا ہوئے۔ [1] انھوں نے دار العلوم دیوبند سے عالمیت کی تکمیل کی۔ [2] ان کے اساتذۂ دار العلوم دیوبند میں اصغر حسین دیوبندی، حسین احمد مدنی، محمد ابراہیم بلیاوی، اعزاز علی امروہی اور محمد شفیع دیوبندی شامل تھے۔ [3]

1947ء میں، جب پاکستان بنا تو پانی پتی ہجرت کرکے پاکستان چلے گئے اور اچھرہ اور پنڈ دادن خان میں کچھ عرصہ مقیم رہ کر تدریسی خدمات انجام دیں۔ [4] انھوں نے 1948ء تا 1956ء مدرسہ اشرفیہ فیض القرآن شکارپور میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ [4] وہ 1957ء میں محمد شفیع دیوبندی کی دعوت پر کراچی چلے گئے[5] اور دار العلوم کراچی کی نانک واڑہ شاخ میں پندرہ سال سے زیادہ مدرس رہے۔ [6][5] وہ اپنے دور میں علم قراءت کے ایک بڑے عالم سمجھے جاتے تھے۔ محمد تقی عثمانی نے انھیں عصر حاضر کا الجزری کہا ہے۔ [7] ان کے شاگردوں میں عبد الحلیم چشتی، عبد الشکور ترمذی، رحیم بخش پانی پتی اور صدیق احمد باندوی شامل تھے۔ [8]

پانی پتی نے 1972ء میں مدینہ ہجرت کی اور مسجد نبوی میں درس دینا شروع کیا۔ انھوں نے اپنی زندگی کے آخری چند سال مدینہ میں گزارے۔ [5] وہ عرصۂ قلیل کے لیے لاہور گئے، 20 مئی 1979ء کو ان پر فالج کا اثر ہوا اور اسی حالت میں وہ مدینہ واپس تشریف لے گئے۔ [9] 16 اپریل 1987ء کو (17 اور 18 شعبان 1407ھ کی درمیانی شب میں) ان کا انتقال ہوا اور جنت البقیع میں مدفون ہوئے۔ ان کی نماز جنازہ امام حذیفی نے پڑھائی۔ [9]

قلمی خدمات[ترمیم]

پانی پتی نے اردو میں سترہ کتابیں لکھیں۔ انھوں نے عنایات رحمانی کے نام سے قاسم ابن فِیرُّہ معروف بہ ابو القاسم شاطبی کی کتاب حِرز الامانی و وجہ التھانی، معروف بہ الشاطبیہ کی اردو شرح لکھی۔ [10] ان کی دیگر تصانیف میں مندرجۂ ذیل کتابیں بھی شامل ہیں:[10]

  • القرۃ المرضیۃ فی شرح الدرۃ المضیئۃ
  • اسھل الموارد فی شرح عقیلۃ اتراب القصائد
  • مفتاح الکمال
  • نورانی قاعدہ
  • تسہیل القواعد
  • عمدۃ المبانی فی اصطلاحات حرز الامانی

حوالہ جات[ترمیم]

  1. البرماوی 2000, p. 236.
  2. البرماوی 2000, p. 237.
  3. البرماوی 2000, p. 240.
  4. ^ ا ب البرماوی 2000, p. 238.
  5. ^ ا ب پ البرماوی 2000, p. 239.
  6. عثمانی 2020, p. 38.
  7. عثمانی 2020, p. 39.
  8. البرماوی 2000, pp. 241–244.
  9. ^ ا ب بقا 2006, p. 333.
  10. ^ ا ب البرماوی 2000, pp. 235–236.

کتابیات[ترمیم]

  • محمد مظہر بقا (اپریل 2006ء)۔ حیات بقا اور کچھ یادیں۔ کراچی: زوار اکیڈمی پبلیکیشنز 
  • محمد تقی عثمانی (ستمبر 2020ء)۔ "یادیں"۔ البلاغ۔ Karachi: دار العلوم کراچی۔ 56 (1): 38–39 
  • الیاس ابن احمد البرماوی (2000ء)۔ "فتح محمد"۔ إمتاع الفضلاء بتراجم القراء فيما بعد القرن الثامن الهجري (بزبان عربی)۔ 1۔ مدینہ: دار الندوۃ العلمیۃ۔ صفحہ: 236–246 

مزید پڑھیے[ترمیم]

  • محمد اسحاق ملتانی، مدیر (2012ء)۔ تذکرۃ الشیخین۔ ملتان: ادارہ تالیفات اشرفیہ