مارواڑ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مارواڑ (انگریزی: Marwar) یا جودھ پور جنوب مغربی بھارت کی ریاست راجستھان کا ایک علاقہ ہے۔ اس کا کچھ حصہ تھار ریگستان میں بھی پڑتا ہے۔ لفظ ‘مارو]] سنسکرت میں ریگستان کو کہتے ہیں۔ راجستھانی زبان میں ‘واڈ‘ کسی علاقہ کے کہا جاتا ہے۔ اس طرح ‘مارواڑ‘ کے معنی ‘ریگستان کا علاقہ‘ کے آتے ہیں۔[1]

موجودہ دور میں مارواڑ میں باڑمیر ضلع، جالور ضلع، جودھ پور ضلع، ناگور ضلع، ضلع پالی اور سیکر شہر کے کچھ علاقے شامل ہیں۔ مارواڑ کے شمال میں جنگلہ دیش، شمال مشرق میں دھوندھر، مشرق میں اجمیر، جنوب مشرق میں میواڑ، جنوب میں گوڈواڑ، جنوب مغرب میں سندھ اور مغرب میں جیسلمیر کا علاقہ ہے۔

جغرافیہ[ترمیم]

1901ء میں ریاست مارواڑ کا کل رقبہ 93,424 مربع کلومیٹر تھا۔

میواڑ ریتیلی مسطح زمین ہے جو سلسہ کوہ ہمالیہ کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ سلسلہ کوہ ہمالیہ صوبہ راجستھان میں شمال مغرب تا شمال مشرق کی جانب ہے۔ اراولی کے پہاڑ جنوب مغربی مانسونکی اکثر نمی جذب کر لیتے ہیں جو بھارت کی زیادہ تر بارش کی وجہ ہے۔ علاقہ میں سالانہ بارش بہت کم ہوتی ہے۔ بارش کا اوسط 10 تا 40 سینٹی میٹر ہے۔ علاقہ میں موسم گرما کا درجہ حرارت 48 تا 50 ڈگری سیلسیس ہے۔ جبکہ موسم سرما میں نقطہ جمود کی نوبت آجاتی ہے۔ شمال مغربی علاقہ کانٹے دار جنگل پر محیط ہے جبکہ باقی علاقہ صحرائے تھار کا حصہ ہے۔

مارواڑ علاقہ کی اہم ندی دریائے لونی ہے۔ لونی اجمیر سے شروع ہوتی ہے اور مارواڑ علاقہ میں جنوب مغرب کی جانب بہتی ہوئی گجرات کے کچھچھ میں گم ہو جاتی ہے۔ اس میں کچھ ذیلی ندیاں بھی ملتی ہے جو اراولی سے نکلتی ہیں۔ انہی ندیوں اور کنووں کے پانی سے علاقہ کے کھیت سیراب ہوتے ہیں۔

تاریخ[ترمیم]

مہیندر گڑھ قلعہ۔

مشہور سیاح ہیون سانگ نے سلطنت راجستھان کو گجرات یا کوچالو کہا ہے۔ کوچالو پورے مارواڑ کو محیط تھا اور اسے چھٹی اور ساتویں صدی میں گوجر کے علاقہ کے طور پر جانا جاتا تھا۔[2] چھٹی صدی میں گوجر پراتیہار (راجپوت کی ایک نسل[3]) نے میواڑ میں ایک حکومت قائم کی جس کا پایہ تخت جودھ پور سے 9 کلومیٹر دور منڈور تھا۔[4]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Dr D K Taknet: Marwari Samaj aur Brij Mohan Birla, Indian Institute of Marwari Entrepreneurship, Jaipur, 1993, p. 20
  2. Satya Prakash، Vijai Shankar Śrivastava (1981)۔ Cultural contours of India: Dr. Satya Prakash felicitation volume۔ Abhinav Publications 
  3. Panchānana Rāya (1939)۔ A historical review of Hindu India: 300 B. C. to 1200 A. D.۔ I. M. H. Press۔ صفحہ: 125 
  4. "Archived copy"۔ 16 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2007