ناصر ملک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

صحافی ، ادیب ، مورخ ، محقق ، ناول نگار

ولادت[ترمیم]

ملک خدا بخش ناصر ملک مقبول ولد ملک خدا بخش 15 اپریل 1972ء میں چوک اعظم، ضلع لیہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام ملک محمد بخش ہے۔

تعلیم[ترمیم]

میٹرک: 1987ء۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن۔ ملتان انٹرمیڈیٹ: 1991ء۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن۔ ڈیرہ غازی خان گریجویشن (صحافت): 1995ء۔ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی۔ ملتان ماسٹرز (اسلامیات/ عربی): 2004ء۔ اتحاد المدارس پاکستان

عملی زندگی[ترمیم]

ایم اے (اسلامیات)کرنے کے بعد سلسلہ تعلیم کو خیرباد کہہ دیا۔ دورانِ تعلیم اُن کا شمار اچھے اور ذہین وفطین طلبہ میں کیا جاتا تھا۔ اُن کے ادبی سفر کا آغاز1985ء میں ہوا۔بچوں کے ایک ماہنامہ میں پہلی کہانی شائع ہوئی جب وہ آٹھویں جماعت کے طالب علم تھے۔پھر یہ سلسلہ قومی اخبارات تک پھیلتا چلا گیا۔ یہی سلسلہ اُن کو 1986ء میں لاہور کے ایک فلمی جریدے میں لے آیا جہاں اُن کی فنی وتخلیقی صلاحیتوں کو بے حد نکھار ملا۔انھوں نے ماہنامہ "مصور" لاہور اور ماہنامہ "شمع" میں کئی کہانیاں لکھیں۔ ابتدائی مراحل میں ہی اُن کی سلسلے وار کہانی" سحر" نے اُن کو ملکی سطح پر روشناس کرادیا۔پھر وہ ماہنامہ" سب رنگ" کراچی سے منسلک ہو گئے۔ یہاں انھوں نے سلسلہ وار کہانی سمیت کئی کہانیاں لکھیں۔ ماہنامہ "سب رنگ" کراچی کی اشاعت رکی تو ان کی کہانیاں ماہنامہ"سسپنس ڈائجسٹ" کراچی، ماہنامہ "جاسوسی ڈائجسٹ" کراچی، ماہنامہ" نئے افق" کراچی وغیرہ میں شائع ہونے لگیں۔ ماہنامہ "سسپنس ڈائجسٹ" کراچی میں ان کی سلسلہ وار کہانی "مسافر" کو بہت زیادہ پسند کیا گیا۔ ان کی کہانیوں، آتش زاد، تماشائے عشق، آخری اترن، تشنہ کام، عذابِ آگہی، غیرت اور مزاج آشنا نے غیر معمولی شہرت حاصل کی۔

وہ ایک روشن خیال ادیب،ملک کے معروف افسانہ نگار، تاریخ کے اَن تھک محقق اور میٹھے لہجے کے شاعر ہیں۔ان کے قلم کی روانیوں نے کئی شاہکار تخلیق کیے اور اپنی نثر نگاری، ناول نگاری، شاعری اور صحافتی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انھوں نے اپنے الفاظ سے ایسی خوبصورت تحریروں کو ادب کا حصہ بنایا کہ ادب سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں میں انھیں انفرادی مقام حاصل ہو گیا۔ ان کا شعری سفر ان کے اولیں شعری مجموعے "یہ سوچ لینا" سے شروع ہوتا ہے اور تاحال جاری ہے۔ انھوں نے ڈاکٹر خیال امروہوی، ظفر اقبال ظفر اور رفیق احمد نقش کی شاگردی اختیار کی اور علم عروض پر دسترس حاصل کی۔

انھیں ملک کے طول و عرض میں بطور ناول نگار اور بطور شاعر جانا پہچانا جاتا ہے۔ وہ دنیا بھر میں سیکڑوں مشاعروں اور ادبی کانفرنسوں میں شرکت کر چکے ہیں۔ کئی ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ مضامین اور تحقیقی نثر پارے ان کی الگ تر پہچان ہیں۔انھوں نے روزنامہ" نوائے وقت" ملتان میں کالم بعنوان "شہرِ خیال" لکھنا شروع کیا۔ مابعد روزنامہ "خبریں" لاہور سے منسلک ہو گئے۔

تصانیف[ترمیم]

  • ۔Golden Memories(یادداشتیں، انگریزی)1993ء
  • پتھر(ناول، اُردو)1993ء
  • ۔یہ سوچ لینا(نظم، اُردو)1995ء
  • ۔انسائیکلو پیڈیا آف لیہ(تاریخ ، تحقیق، اُردو)2002ء
  • ۔غبارِ ہجراں(غزل/نظم، اُردو/پنجابی)2008ء
  • ۔لیہ دی تاریخ(تحقیق، پنجابی)2008ء
  • جان، جگنو اور جزیرہ(غزل/نظم، اُردو)2009ء
  • ۔تریل(غزل/وین/نظم/کافی، پنجابی)2009ء
  • ۔ہتھیلی(غزل/نظم، اُردو)2010ء
  • ۔تماشائے عشق(ناول، اردو)2010ء
  • زادِ سفر(ناول، اردو)201
  • ۔جنت(ناول، اردو)2011ء
  • </spa*13۔سامعہ(شعری مجموعہ، اردو)2013ء
  • ۔آتش زاد(ناول، اردو)2013ء
  • ۔مسافر ( 4 جلدیں)فکشن / ناول، اردو2014ء
  • ۔راکھ (اردو شاعری)2015ء
  • لایموت(اسمائے حسنیٰ پر حمدوں کا مجموعہ)2015ء</spa18۔لاثان(اسماء النبی پر نعتوں کا مجموعہ)2017ء
  • ۔دل آشنا(اردو ناول)2017ء

ادبی خدمات[ترمیم]

متفرق ادبی کاوشیں

1۔ 1985ء تا 1987ء بچوں کے رسائل، اخبارات میں کہانیاں۔

2۔ 1986ء تا 1993ء ماہنامہ ’’آداب عرض‘‘ لاہور میں کہانیاں / افسانے۔

3۔ 1996ء میں ماہنامہ ’’شاہکار‘‘ لیہ کا اجرا۔ یہ میگزین جنوری 1996ء تا فروری 1997ء تک باقاعدگی سے شائع ہوا۔

4۔ 2002ء میں لیہ کی ادبی شخصیات پر ریسرچ۔

5۔ 2006ء تا 2011ء روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ میں مستقل کالم کی اشاعت بہ عنوان ’’شہرِ خیال‘‘۔

2012ء تا 2016ء روزنامہ ’’خبریں‘‘ لاہورمیں مستقل کالم کی اشاعت بہ عنوان ’’شہرِ خیال‘‘۔

6۔2007ء سے 2010ء (اب تک مسلسل) ماہنامہ ’’سب رنگ‘‘ کراچی، ماہنامہ ’’سسپنس‘‘ کراچی، ماہنامہ ’’اُردو ڈائجسٹ‘‘

لاہور، ماہنامہ ’’جاسوسی ڈائجسٹ‘‘ کراچی میں افسانوں اور طویل کہانیوں کی اَن گنت اشاعتیں۔

7۔2008ء سے2012ء تک ماہنامہ ’’بزنس فوکس‘‘ کراچی میں مستقل مضمون کی اشاعت۔

8۔لیہ کی سیاسی، ثقافتی اور ادبی تاریخ پر سیر حاصل ریسرچ۔

9۔2009ء میں اُردو ادب کی اشاعت کیلئےwww.urdusukhan.com کی لانچنگ۔ اس ویب سائٹ سے کم و بیش 3000

شعرا و ادبا منسلک ہیں اور سیکڑوں کتب مطالعہ کے لیے مفت مہیا کی گئی ہیں۔

10۔دریائے سندھ سے منسلک قدیمی اور پس ماندہ علاقے کی پروجیکشن کے لیے ناول ۔

11۔99اسمائے حسنیٰ کو جزوِ ردیف کر کے پر کہی گئی 99حمدوں کی دنیا میں پہلی کتاب۔

12۔99اسماء النبی کو جزوِ ردیف کر کے 99 بحور میں کہی گئی 99 نعتوں کا دنیا میں پہلا مجموعہ۔

اشاعتی فورمز

اشاعتی فورمز:

اُردو شاعری:روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘۔ سخن ور کراچی۔روزنامہ خبریں ملتان۔ شام و سحر، لاہور۔ الزبیر، بہاولپور۔ ہلال، راولپنڈی۔ سنگت، کوئٹہ۔ شعر و سخن،مانسہرہ، جدید ادب، جرمنی۔ دنیائے ادب، کراچی۔ ارژنگ، لاہور، بیاض لاہور وغیرہ

پنجابی شاعری:پنچم، لاہور۔ لہراں، لاہور۔

اُردو کالم:روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ ملتان۔روزنامہ ’’خبریں‘‘ لاہور۔

اُردو افسانہ:الزبیر، بہاولپور۔سب رنگ کراچی۔

اُردو کہانیاں:200 سے زائد جو سب رنگ، کراچی۔ نازنین، کراچی۔ سسپنس، کراچی۔ جاسوسی ڈائجسٹ، کراچی۔ اُردو ڈائجسٹ، لاہور اور

دیگر رسائل میں شائع ہوئیں۔

غیر مسلسل اشاعتیں:پاکستان کے اَن گنت اشاعتی فورمز پر اَن گنت اشاعتیں۔

ایوارڈز[ترمیم]

1۔نسیم لیہ ایوارڈ برائے 2004ء

2۔ نسیمِ لیہ ایوارڈ برائے 2005ء

3۔بے نظیر ادبی ایوارڈ برائے 2008ء

4۔یونین ایوارڈ برائے 2008ء

5۔نسیمِ لیہ ایوارڈ برائے 2008ء

6۔مسعود کھدر پوش ایوارڈ برائے 2008ء

7۔نیلاب ایوارڈ برائے 2009ء

8۔ایوارڈ برائے 2004-09ء ازاں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویج لاہور (اعلان محض)

9۔تعمیر ِ ادب ایوارڈ برائے 2010ء

تحقیقاتی دستاویزات[ترمیم]

1۔مقالہ برائے ایم فل اردو بعنوان ۔۔۔ ناصر ملک کی اردو شاعری ۔۔۔ از: ثوبیہ شہزادی، بہاولپور

2۔ مقالہ برائے ایم فل اردو بعنوان ۔۔۔ ناصر ملک کی ادبی خدمات ۔۔۔ از: پروفیسر الیاس کاہلوں، ملتان

3۔مقالہ برائے ایم فل اردو بعنوان ۔۔۔ ناصر ملک کی ناول نگاری ۔۔۔ از: پروفیسر محمد امین ۔ ملتان

4۔مقالہ برائے ایم اے اردو بعنوان ۔۔۔ ناصر ملک کے ناول جنت اور تماشائے عشق کا تنقیدی جائزہ ۔۔۔ از: عائشہ مہر، نمل، اسلام آباد

تقریظی مضامین[ترمیم]

1۔ ماہنامہ ’’سچی آپ بیتیاں‘‘از: ایڈیٹرسلیم احمد 1990ء 2۔ روزنامہ ’’نیادور‘‘ ملتاناز۔ عارف معین بلے 2002ء 3۔ 1۔ روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘از: صابر عطاء تھہیم 2008ء 4۔ روزنامہ ’’جنگ‘‘ ملتان از: ڈاکٹر خیال امروہوی 2008ء 5۔ روزنامہ ’’جنگ ‘‘ ملتان۔از: مزار خان 2008ء 6۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ ملتاناز: حنیف سیماب 2008ء 7۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ ملتان از: جمشید ساحل 2008ء 8۔ روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘از: رضی الدین رضی 2008ء 9۔Daily The Dawnاز: شفقت تنویر مرزا 2008ء 10۔ ماہنامہ ’’اوورسیز انٹر نیشنل‘‘ اسلام آباداز: سلیم اختر ندیم 2008ء 11۔ روزنامہ ’’خبریں‘‘ ملتاناز: حنیف سیماب 2008ء 12۔ روزنامہ ’’خبریں‘‘ ملتان از : جمشید ساحل 2008ء 13۔ ماہنامہ ’’اردو ڈائجسٹ‘‘از : ایڈیٹر 2008ء 14۔ روزنامہ ’’داور‘‘ملتاناز: جمشید ساحل 2008ء 15۔ روزنامہ ’’داور‘‘ ملتاناز: جمشید ساحل 2008ء 16۔ ہفت روزہ ’’چکوال ٹائمز‘‘ چکوال از: آفتاب احمد ملک 2008ء 17۔ روزنامہ ’’نوائے شرر‘‘ سرگودہا از: مظہر نیازی 2008ء 19۔ ہفت روزہ ’’تعمیر ادب‘‘ کوٹ سلطان از: جمشید ساحل 2008ء 20۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ ملتان از:جسارت خیالی 2009ء 21۔ ماہنامہ ’’اردو ڈائجسٹ‘‘ لاہور از: ظفر اقبال ظفر 2009ء 22۔ ماہنامہ ’’پاکستان ٹائمز‘‘ ائرلینڈ از: ایڈیٹر 2009ء 23۔ روزنامہ ’’الشرق‘‘ دبئی از: کاظم جعفری 2009ء 24۔ روزنامہ ’’خبریں‘‘ ملتان از: ڈاکٹر مزمل حسین 2009ء 25۔ ماہنامہ ’’پاکستان ٹائمز‘‘ ائر لینڈ از: ڈاکٹر مزمل حسین 2009ء 26۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ (قومی) از: خورشید بیگ میلسوی 2009ء 27۔ سہ ماہی ’’الزبیر‘‘ بہاولپور از: ڈاکٹر مزمل حسین 2009ء 29۔ روزنامہ ’’ڈان‘‘ لاہور از: شفقت تنویر مرزا 2009ء 30۔ روزنامہ ’’جسارت‘‘ کراچیاز: دلبر مولائی2010ء 31۔ روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ ملتاناز: اعظم خاکوانی2010ء 32۔ روزنامہ ’’خبریں‘‘ ملتاناز: امان اللہ کاظم2011ء 33۔ ماہنامہ ’’سوجھلا‘‘ میانوالیاز: حافظ مظفر محسن2011ء 34۔ روزنامہ ’’امسال‘‘ لاہوراز: سلیم اختر ندیم2011ء 35۔ روزنامہ ’’ نوائے وقت‘‘ ملتاناز: خورشید حیات2011ء 36۔ ای میگ ’’اردو ہم عصر‘‘ کوپن ہیگناز: حافظ مظفر محسن2011ء 37۔ ماہنامہ ’’ سب رس‘‘ انڈیااز: خورشید حیات(انڈیا)2011ء 38۔ ماہنامہ ’’بزم سہارا‘‘ انڈیااز: خورشید حیات2011ء 39۔ہفت روزہ ’’یوکے ٹائمز‘‘ انگلینڈاز: علی شاہ2011ء 40۔ روزنامہ ’’خبریں‘‘ ملتاناز: تنویر شاہد محمدزئی2011ء 41۔ روزنامہ ’’پاکستان‘‘ ملتاناز: ڈاکٹر سید محمد یحییٰ صبا (انڈیا)2012ء 42۔ روزنامہ ’’پاکستان’’ ملتاناز: عبد اللہ نظامی2103ء و دیگر کم و بیش 100 تحقیقی مضامین جو مختلف ذی قدر احبابِ سخن نے فنی اعتراف میں تحریر کیے کیے۔