پرایوت چان او چا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پرایوت چان او چا
(تائی لو میں: ประยุทธ์ จันทร์โอชา ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
وزیر اعظم تھائی لینڈ [1][2] (29  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
24 اگست 2014  – 24 اگست 2022 
نیوتمرونگ بونسونگ پیسان  
 
وزیر اعظم تھائی لینڈ [3][4][2]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
30 ستمبر 2022  – 22 اگست 2023 
 
سریتھا تھاویسین  
معلومات شخصیت
پیدائش 21 مارچ 1954ء (70 سال)[5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ناکھون راتچاسیما صوبہ [8]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت تھائی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان تھائی زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
عہدہ جرنیل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پرایوت چان او چا (سابقہ ہجے پرایوتھ چان اوچا؛ (تائی لو: ประยุทธ์ จันทร์โอชา)‏؛ پیدائش 21 مارچ 1954ء) ایک تھائی سیاست دان، رائل تھائی آرمی کے سبکدوش شدہ جرنیل افسر،[9] نیشنل کونسل فار پیس اینڈ آرڈر (این سی پی او) کے سربراہ اور موجودہ وزیر اعظم تھائی لینڈ ہیں۔ کونسل جس کے ذریعے انھوں نے خود اور دوسرے جُنتا اراکین کو مقرر کیا، کے پاس وزیر اعظم کو نامزد کرنے اور وزارت عظمیٰ کے عہدوں کو کنٹرول کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔

پرایوت رائل تھائی آرمی کے سابق کمانڈر ان چیف ہیں، اس عہدے پر وہ اکتوبر 2010ء سے اکتوبر 2014ء تک فائز رہے۔[10][11] بطور سربراہ تھائی فوج تقرری کے بعد پرایوت کو ایک مضبوط حامیِ بادشاہ اور سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کا مخالف بتایا گیا تھا۔[12] ان کو فوج میں سخت سمجھا جاتا تھا، وہ ریڈ شرٹس کے اپریل 2009ء اور اپریل-مئی 2010ء کے مظاہرین کے خلاف فوجی کریک ڈاؤن کے مرکزی محرکین میں سے ایک تھے۔[13][14] بعد میں انھوں نے مظاہرین جو خونریز تصادم میں ہلاک ہو گئے تھے، کے رشتہ داروں سے بات[15] اور ینگلک شنواترا جو جولائی 2011ء کے پارلیمانی انتخابات جیتی تھیں، کی حکومت کے ساتھ تعاون[16] کرتے ہوئے اپنے چہرے کی یک رُخی تصویر کو اعتدال پسند کرنے کی کوشش کی۔

نومبر 2013ء میں شروع ہونے والے سیاسی بحران جس میں ینگلک شنواترا کی نگران حکومت کے خلاف مظاہرے ہوئے، کے دوران میں پرایوت نے دعویٰ کیا کہ فوج غیر جانبدار تھی،[17] اور فوجی بغاوت کا ارادہ نہیں تھا۔ مئی 2014ء تک وہ اس نہج پر پہنچ گئے کہ انھوں نے حکومت کو معزول کر دیا اور پھر نیشل کونسل فار پیس اینڈ آرڈر لیڈر کے طور پر ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔[18] انھوں نے عبوری آئین جاری کیا جس میں خود کو تمام طاقتیں دینے اور فوجی بغاوت کے لیے خود کو عفوِ عام کرنے کا اعلان تھا۔[19] اگست 2014ء میں قومی اسمبلی پر قابض فوجی افسران کی جانب سے غیر جمہوری طور پر پرایوت کو رائے شماری کے بعد وزیر اعظم منتخب کر لیا گیا۔[20][21]

اقتدار پر گرفت مضبوط کرنے کے بعد پرایوت نے مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیے۔[22] انھوں نے اپنے "بارہ اصول" تیار کیے[23][24] اور ان اصولوں کو اسکول کے بچوں کو پڑھانے کا حکم دیا[25] انھوں نے عوامی مراکز پر جمہوریت کے متعلق بحث اور اپنی حکومت پر تنقید کرنے پر پابندی عائد کی اور تھائی لینڈ میں آزادیِ اظہار پر سخت پابندیاں لگائیں۔[26]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. بنام: Gen. Prayuth Chanocha — مذکور بطور: Prime Minister — عنوان : The International Directory of Government 2022 —  : اشاعت 19 — صفحہ: 636 — ناشر: روٹلیجISBN 978-1-032-27532-1
  2. بنام: Prayut Chan-o-cha — مذکور بطور: Prime Minister — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2022
  3. https://www.voanews.com/a/thai-court-gives-prime-minister-three-more-years-in-office-/6770610.html
  4. Royal Thai Government — About Us — The Cabinet — اخذ شدہ بتاریخ: 18 اکتوبر 2022
  5. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Prayuth-Chan-ocha — بنام: Prayuth Chan-ocha — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  6. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/prayuth-chan-ocha — بنام: Prayuth Chan-ocha
  7. بنام: Prayuth Chan-ocha — Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030127 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Prayuth-Chan-ocha — عنوان : Encyclopædia Britannica
  9. "Army chief retires after four turbulent years"۔ دی نیشن۔ 30 ستمبر 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2014 
  10. ٹیری فریڈرکسن (1 اکتوبر 2010)۔ "Gen. Prayut takes command"۔ بینکاک پوسٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2012 
  11. رون کوربن (1 اکتوبر 2010)۔ "Thailand's new army chief takes office"۔ ڈوئچے ویلے۔ 2014-05-22 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مارچ 2012 
  12. چیکو ہیرلین (7 جون 2014)۔ "Behind Thailand's coup is a fight over the king and his successor. But it's hush-hush"۔ The Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2014 
  13. "Thai king appoints hardliner as next army chief"۔ دی ہندو۔ 2 ستمبر 2010۔ 13 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 اپریل 2014 
  14. "Q+A: Are Thailand's "red shirts" regrouping?"۔ روئٹرز۔ 19 نومبر 2013۔ 2 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مئی 2014 
  15. "Gen Prayut takes command"۔ بینکاک پوسٹ۔ 1 اکتوبر 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 مئی 2014 
  16. "No coup, Prayut tells Yingluck"۔ بینکاک پوسٹ۔ 27 مئی 2013 
  17. "Prayut says army neutral"۔ بینکاک پوسٹ۔ 30 نومبر 2013 
  18. "'ประยุทธ์-เหล่าทัพ'แถลง'ควบคุมอำนาจรัฐ'" [پرایوت اور فوجی سربراہان نے اقتدار سنبھال لیا]۔ کومچادلویک (بزبان تھائی)۔ 22 مئی 2014۔ 22 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2014 
  19. "Military dominates new Thailand legislature"۔ بی بی سی۔ 1 اگست 2014۔ 2 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اگست 2014 
  20. "Prayut elected as 29th PM"۔ دی نیشن۔ 21 اگست 2014۔ 23 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2014 
  21. "Thailand's Junta Chief Chosen as Prime Minister"۔ وی او اے۔ 21 اگست 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2014 
  22. "The Thai junta's latest crackdown on dissent is a bogus Facebook login button"۔ کوارٹز۔ 26 جون 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014 
  23. "Loved and Hated, Former Premier of Thailand Is Erased From Textbook"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 15 ستمبر 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2014 
  24. "'ประยุทธ์' เตรียมปรับ 'ค่านิยม 12 ประการ' ให้คล้องจองท่องแทน 'เด็กเอ๋ยเด็กดี' แย้มมีสอบด้วย"۔ پراچتائی (بزبان تھائی)۔ 15 ستمبر 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2014 
  25. پرایوت چان او چا۔ "National Broadcast, 2014-07-11" (PDF)۔ رائل تھائی سفارت خانہ، اسلام آباد۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2014 
  26. ""นายกฯ"ยัน"ห้ามพูดเรื่องปชต" [وزیر اعظم: بات کرنا ممنوع]۔ پوسٹ ٹوڈے (بزبان تھائی)۔ 19 ستمبر 2014۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 ستمبر 2014