بھارت کیو آر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بھارت کیو آر (انگریزی: BharatQR) بھارت کا ایک ہمہ پہلو ادائیگی نظام ہے جسے این پی سی آئی، ماسٹر کارڈ اور ویزا نے تیار کیا ہے۔ یہ نظام، جسے ستمبر 2016ء میں متعارف کیا گیا تھا، یہ سہولت فراہم کرتا ہے کہ صارفین اپنے پیسوں کو ایک مصدر سے دوسرے مصدر میں منتقل کر سکیں۔ بھارت کیو آر سے منتقل پیسہ صارف کے مربوط بینک کھاتے میں سیدھے منتقل ہوتا ہے۔ اس میں امیریکن ایکسپریس، ویزا، ماسٹر کارڈ اور روپے کارڈ کے لیے مشترکہ انٹرفیس موجود ہے۔ اسی طرح کے دیگر نظاموں کے بر عکس، جیسے کہ نجی کمپنیوں اور بینکوں میں مستعمل ہیں، بھارت کیو آر سبھی بینکوں کے درمیان قابل استعمال ہے۔[1] جدید طور پر بھارت کیو آر اینڈروئیڈ اور آئی او ایس آلات پر چلایا جا سکتا ہے۔

جائزہ[ترمیم]

بھارت کیو آر کا آغاز ستمبر 2016ء میں ریزرو بینک آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق ہوا۔ اس کا مقصد بھارت کو نقد سے آزاد سماج میں منتقل کرنے کی کوشش تھا۔ یہ نظام ڈیجیٹل ادائیگیوں میں معاون ہے جس سے ادائیگی کے لیے کارڈ چھاننے کی مشین کا استعمال کم سے کم بنانا ممکن ہو سکتا ہے۔کئی بینکوں نے بھارت کیو آر کی آغاز سے پہلے حمایت کی اور اپنے یہاں تنصیب کروائی۔ [2]

حالاں کہ بھارت کیو آر بنیادی طور پر کیو آر کوڈ کو چھان کر کام کرتا ہے، تاہم ادائیگی کے لیے وہ ایک واحد ذریعہ نہیں ہے۔ اس میں یہ گنجائش ہے کہ صارفین آدھار نمبر، یو پی آئی ادائیگی کے پتے یا کھاتہ نمبر اور آئی ایف ایس سی کوڈ کی مدد سے بھی ادائیگی کر سکتے ہیں، جس کی وجہ سے ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی کم سے کم ہو، جو عمومًا بھارت کیو آر سے کم محفوظ سمجھے گئے ہیں۔[3] یہ نظام ڈائنامیک کیو آر کوڈ کی حمایت کرتا ہے جس سے ادائیگی کے لیے رقم بار بار ڈالنے کی سہولت نہیں رہتی ہے۔[4]

بھارت کیو آر کے کیا فوائد ہیں؟[ترمیم]

  1. یہ ادائیگی کا نظام ویزا، ماسٹر کارڈ اور روپے کارڈ پر کام کرتا ہے۔
  2. لوگ متعدد کارڈوں کو بھارت کیو آر سے جوڑ سکتے ہیں اور حسب ضرورت کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
  3. یہ ایپ سبھی معاملتوں کی تکمیل میں سہل ہے اور سبھی بینک گاہکوں، ساجھے داروں اور کاروباریوں کے استعمال میں آسان ہے۔
  4. لوگ غیر نقدی معاملتیں کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کو چھانے بغیر کر سکتے ہیں؛ اس کا مطلب کارڈ برداری کا دور ختم ہو چکا ہے۔
  5. بھارت کیو آر کے حامل موبائل فون میں، جس میں کہ متعلقہ بینک کاری ایپ بھی ہے، ہی کے سہارے سے تیزی سے اور محفوظ انداز میں معاملتیں طے ہو سکتی ہیں۔
  6. اس ایپ کو کسی بھی مقام پر، چاہے وہ ایل اسٹیشن، بس ڈپو، پٹرول پمپ، دکانات، روزمرہ کے سامان کی دکانوں، سبزی کے بازاروں اور ہسپتالوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  7. یہ ضروری نہیں ہے کہ صارف اپنا موبائل نمبر یا کھاتے کی تفصیلات، سی وی وی کا کسی کے آگے افشا کرے۔
  8. فوری پیسوں کی منتقلی ممکن ہے، جس کی وجہ فوری موبائل ادائیگی نظام کی خدمات ہیں۔
  9. لوگ اپنے دوستوں اور رشتے داروں سے پیسے وصول سکتے ہیں یا انھیں بھیج سکتے ہیں، اگر وہ بینک کاری ایپ رکھتے ہیں جس میں کہ بھارت کیو آر کا استعمال ممکن ہے۔
  10. تاجرین کو پی او ایس مشین جیسے آلات میں سرمایہ مشغول کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاکہ ڈیجیٹل ادائیگی کو قبول کیا جا سکے۔ بس بھارت کیو آر کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی جگہ وہ بیٹھ سکتے ہیں۔
  11. کوئی بھی معاملت زائد حفاظت سے انجام پاتی ہے، تیز ہوتی ہے اور کارڈ کی تفصیلات محفوظ ہوتے ہیں۔ کارڈ کی تفصیلات کھونے سے بچنے کی ضرورت ہے۔
  12. لوگ کسی بورڈ سے ادائیگی قبول کر سکتے ہیں جس میں کیو آر کوڈ ہو۔
  13. سہولت فراہمی کی یا کوئی اور پوشیدہ فیس نہیں ہے۔ [5]

استعمال[ترمیم]

2018ء کے اوائل تک دہلی میٹرو کارپوریشن نے منصوبہ تیار کیا کہ بھارت کیو آر پر مبنی خود کار شرح سفر کی وصولی کی پھاٹکیں ہوائی اڈے کی ایکسپریس لائن کے سبھی اسٹیشنوں متعارف کیے جائیں جس سے مسافرین اس لائن کے استعمال کے دوران اس نظام سے استفادہ کر سکیں۔ اس ریل کارپوریشن کے دو داخلے کے پوائنٹ جو لال قلعہ میٹرو اسٹیشن اور دو باہر نکلنے کے پوائنٹ جو جامع مسجد میٹرو اسٹیشن پر واقع ہیں یہ سہولت رکھتے ہیں کہ آنے جانے والے لوگ کیو آر کوڈ کا استعمال کر سکتے ہیں۔[6]

سیمسنگ پے، جس نے 2017ء کے اوائل میں سیمسنگ پے موبائل والیٹ کو یونیفائڈ پے منٹس انٹرفیس (یو پی آئی) سے مربوط کیا تھا، نے بھارت کیو آر کو بھی شامل کر لیا تا کہ ایسے تاجرین کے لیے ادائیگیاں ممکن ہو سکیں جو یو پی آئی نظام سے استفادہ کر رہے ہیں۔[7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Bharat QR: Here are 5 things to know about the new cashless transaction mechanism"۔ The Financial Express (بزبان انگریزی)۔ 2017-02-21۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017 
  2. "NPCI, Mastercard, Visa develop BharatQR" (PDF)۔ NPCI۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017 
  3. "How Bharat QR works"۔ The Hindu Business Line (بزبان انگریزی)۔ 2017-03-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017 
  4. "BHARAT QR CODE | Ministry of Electronics and Information Technology, Government of India"۔ meity.gov.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017 
  5. "Benefits of BharatQR Payment System"۔ bharatqrcode.com۔ 2018-10-03۔ 22 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. "Use smartphone to travel on metro's Airport line soon | Gadgets Now"۔ Gadget Now۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017 
  7. "Samsung Pay App in India Gets UPI Payments Support for Bharat QR Codes"۔ NDTV Gadgets360.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2017