اجے جادیجا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اجے جادیجا
جدیجا 2012ء میں
ذاتی معلومات
مکمل ناماجے سنگھ جی دولت سنگھ جی جدیجا
پیدائش (1971-02-01) 1 فروری 1971 (عمر 53 برس)
جام نگر، گجرات، بھارت
قد5 فٹ 10 انچ (1.78 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
تعلقاتدولت سنگھ جی جدیجا(والد) چترپال سنگھ جی (چچا)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 196)13 نومبر 1992  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ٹیسٹ26 فروری 2000  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
پہلا ایک روزہ (کیپ 85)28 فروری 1992  بمقابلہ  سری لنکا
آخری ایک روزہ3 جون 2000  بمقابلہ  پاکستان
ایک روزہ شرٹ نمبر.3
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1988–1999ہریانہ
2000جموں و کشمیر
2003–2004دہلی
2005–2007راجستھان
2013ہریانہ
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 15 196 111 291
رنز بنائے 576 5,359 8,100 8,304
بیٹنگ اوسط 26.18 37.47 54.00 37.91
100s/50s 0/4 6/30 20/40 11/48
ٹاپ اسکور 96 119 264 119
گیندیں کرائیں 0 1,248 4,703 2,681
وکٹ 20 54 49
بالنگ اوسط 54.70 39.62 46.10
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 3/3 4/37 3/3
کیچ/سٹمپ 5/– 59/– 73/– 93/1
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 9 جنوری 2018

اجے سنگھ جی جدیجا (پیدائش: 1 فروری 1971ء)، جسے اجے جدیجا کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک سابق بھارتی پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی ہے، جو 1992ء اور 2000ء کے درمیان ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا باقاعدہ رکن تھا۔ اس نے ہندوستان کے لیے 15 ٹیسٹ میچ اور 196 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

جدیجا ایک سابقہ ​​نوا نگر کے شاہی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ جس میں کرکٹ کا شجرہ نسب ہے۔ ان کے رشتہ داروں میں کے ایس رنجیت سنگھ جی، جن کے نام پر رنجی ٹرافی ہے اور کے ایس دلیپ سنگھ جی، جن کے لیے دلیپ ٹرافی کا نام رکھا گیا ہے۔ جیا جیٹلی اور اس جوڑے کے دو بچے ہیں، ایمن اور امیرا۔

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

جدیجا 1992ء اور 2000ء کے درمیان ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں باقاعدہ تھے، انھوں نے 15 ٹیسٹ میچ اور 196 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ وہ اپنے دور میں ہندوستانی ٹیم کے بہترین فیلڈرز میں شمار ہوتے تھے۔ ان کی سب سے یادگار اننگز میں سے ایک 1996ء کے کرکٹ ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں بنگلورو میں روایتی حریف پاکستان کے خلاف کیمیو تھی جب انھوں نے 25 گیندوں پر 45 رنز بنائے، جس میں وقار یونس کے آخری دو اوورز میں 40 رنز بھی شامل تھے۔ جدیجا نے محمد اظہرالدین کے ساتھ مل کر زمبابوے اور سری لنکا کے خلاف بالترتیب چوتھی اور پانچویں وکٹ کی سب سے زیادہ ایک روزہ شراکت کا ریکارڈ قائم کیا۔ جدیجہ اپنی شاندار فیلڈنگ کے لیے بھی مشہور تھے اور اپنے دور میں ہندوستانی ٹیم میں سب سے محفوظ ہاتھوں میں سے ایک سمجھے جاتے تھے۔ ان کے کیریئر کا ایک اور یادگار موقع شارجہ میں انگلینڈ کے خلاف 1 اوور میں 3 رنز کے عوض 3 وکٹیں لے کر ہندوستان کو میچ جتوانے کا تھا۔ جدیجہ نے 13 ایک روزہ میچوں میں ہندوستان کی کپتانی کی ہے۔ شکار کے پسندیدہ میدانوں میں سے ایک چناسوامی اسٹیڈیم بنگلور تھا، جو 1996ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف کوارٹر فائنل کا مقام تھا۔ جدیجا نے آخری بار ون ڈے انٹرنیشنل میں 3 جون 2000ء کو پیپسی ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف کھیلا تھا۔ اس نے ایک کھیل میں 93 رنز بنائے تھے جس میں ہندوستان آخر کار ہار گیا۔ جدیجا 8 چوکے اور 4 چھکے لگا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

میچ فکسنگ سکینڈل[ترمیم]

جڈیجہ کی کرکٹ کی کامیابیوں پر بعد میں میچ فکسنگ کے الزام میں 5 سال کی پابندی لگ گئی۔ بعد میں اس پابندی کو دہلی ہائی کورٹ نے 27 جنوری 2003ء کو منسوخ کر دیا، جس سے جڈیجہ ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہو گئے۔ جڈیجہ نے 2 فروری 2001ء کو دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس میں بی سی سی آئی کے کے مادھون کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر پانچ سال کی پابندی لگانے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ وہ 2003ء میں رنجی کھیل کر واپس آئے تھے۔

کرکٹ کے بعد[ترمیم]

2015ء میں جدیجہ کو دہلی کرکٹ ٹیم کا مین کوچ مقرر کیا گیا تھا لیکن انھوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ جدیجا اس وقت کرکٹ مبصر ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]