اسلم کولسری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اردو و پنجابی شاعر، مترجم ، صحافی

پیدائش[ترمیم]

اسلم کولسری اگست1946میں کولسر ضلع اوکاڑہ میں پیدا ہوئے۔

تصانیف[ترمیم]

  • نخل جاں
  • کاش
  • ویرانہ
  • پنچھی

ان کے اردو شعری مجموعے ہیں۔ان کے پنجابی مجموعہ ہائے کلام میں

  • نیند
  • عنبر
  • برسات
  • جیون
  • کومل

شامل ہیں۔اس کے علاوہ انھوں نے غیر ملکی زبانوں کی شاعری کے تراجم بھی کیے۔

عملی زندگی[ترمیم]

کولسر سے لاہور منتقل ہونے کے بعد وہ روزنامہ مشرق سے وابستہ ہو گئے تھے۔اردو سائنس بورڈ میں بھی خدمات انجام دیں۔انتقال سے چند روز پہلے تک وہ مختلف ریڈیو پروگرام کرتے رہے، ایف ایم 95 کے براڈ کاسٹر بھی رہے، یہ شعر عالمی سطح پر ان کی پہچان بنے:

  • شہر میں آکر پڑھنے والے بھول گئے
  • کِس کی ماں نے کتنا زیور بیچا تھا

وفات[ترمیم]

7 نومبر 2016 ء کو لاہور میں عارضہ دل کے باعث رحلت فرما گئے، میت آبائی گاؤں گیمبر (سابقہ کولسر ) ضلع اوکاڑہ لے گئے اور رات تقریباً آٹھ بجے گاؤں کے قبرستان میں ان کی تدفین کر دی گئی۔اس موقع پر اوکاڑہ اور ساہیوال کے ادیبوں شاعروں اور صحافیوں کے علاوہ ان کے اعزا واقارب بھی موجود تھے۔مرحوم کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں،