امریکی انگریزی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
امریکی انگریزی
علاقہریاست ہائے متحدہ
مقامی متکلمین
225 ملین, ریاستہائے متحدہ میں انگریزی کی تمام اقسام (2010 مردم شماری)[1]
25.6 ملین دوسری زبان ریاستہائے متحدہ میں انگریزی (2003)
ابتدائی شکل
لاطینی رسم الخط (English alphabet)
Unified English Braille[2]
رسمی حیثیت
دفتری زبان
 ریاستہائے متحدہ
(32 US states, 5 non-state US territories) (see article)
زبان رموز
آیزو 639-3
گلوٹولاگکوئی نہیں
آئی ای ٹی ایفproperty
اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔

امریکی انگریزی (انگریزی: American English) بعض اوقات جسے یونائیٹڈ اسٹیٹس انگلش یا یو ایس انگلش کہا جاتا ہے، ریاستہائے متحدہ کی انگریزی زبان کی مختلف اقسام کا مجموعہ ہے۔ [3] انگریزی ریاستہائے متحدہ میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے اور زیادہ تر حالات میں حکومت، تعلیم اور تجارت میں استعمال ہونے والی عام زبان ہے۔ بیسویں صدی کے بعد سے امریکی انگریزی دنیا بھر میں انگریزی کی سب سے زیادہ بااثر شکل بن گئی ہے۔ [4][5][6][7][8][9]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. English (United States) at ایتھنولوگ (18th ed., 2015)
  2. "Unified English Braille (UEB)"۔ Braille Authority of North America (BANA)۔ 2 November 2016۔ 23 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2017 
  3. David Crystal (1997)۔ English as a Global Language۔ Cambridge: Cambridge University Press۔ ISBN 978-0-521-53032-3 
  4. Matthew Engel (2017)۔ That's The Way It Crumbles: the American Conquest of English۔ London: Profile Books۔ ISBN 978-1-78283-262-1۔ OCLC 989790918 
  5. "Fears of British English's disappearance are overblown"۔ The Economist۔ 2017-07-20۔ ISSN 0013-0613۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2019 
  6. James Harbeck (جولائی 15, 2015)۔ "Why isn't 'American' a language?"۔ www.bbc.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 18, 2019 
  7. C. Rammanohar Reddy۔ "The Readers' Editor writes: Why is American English becoming part of everyday usage in India?"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2019 
  8. "Cookies or biscuits? Data shows use of American English is growing the world over"۔ Hindustan Times۔ The Guardian۔ 17 جولائی 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2020 
  9. Bruno Gonçalves، Lucía Loureiro-Porto، José J. Ramasco، David Sánchez (25 مئی 2018)۔ "Mapping the Americanization of English in space and time"۔ PLOS ONE۔ 13 (5): e0197741۔ Bibcode:2018PLoSO.۔1397741G تأكد من صحة قيمة |bibcode= length (معاونت)۔ PMC 5969760Freely accessible۔ PMID 29799872۔ arXiv:1707.00781Freely accessible۔ doi:10.1371/journal.pone.0197741Freely accessible