اوتو فون بسمارک
عزت مآب [1] | |
---|---|
اوتو فون بسمارک | |
(جرمنی میں: Otto von Bismarck) | |
مناصب | |
رکن پارلیمان [2] | |
آغاز منصب 11 مئی 1847 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Otto Eduard Leopold von Bismarck)[3] |
پیدائش | 1 اپریل 1815ء [4][5][6][7][8][9][10] |
وفات | 30 جولائی 1898ء (83 سال)[4][5][6][7][8][9][10] |
طرز وفات | طبعی موت [11] |
شہریت | مملکت پرشیا [2] جرمن سلطنت [2] |
جماعت | آزاد سیاست دان |
عارضہ | بے خوابی [11] |
تعداد اولاد | 3 |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ گوٹنجن (10 مئی 1832–11 ستمبر 1833)[12][2] |
تخصص تعلیم | قانوی سائنس |
پیشہ | سیاست دان [2]، سفارت کار [2]، مفسرِ قانون [2]، فوجی افسر ، مصنف [13] |
مادری زبان | جرمن [2] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی ، فرانسیسی ، جرمن [5][2][14] |
عسکری خدمات | |
عہدہ | لیفٹنینٹ (1841–)[2] |
لڑائیاں اور جنگیں | فرانسیسی جرمن جنگ 1870-71 |
اعزازات | |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
اوتو فون بسمارک جرمن تاریخ میں سب سے زیادہ مشہور سیاست دان جسے جدید جرمنی کا بانی کہا جاتا ہے۔ صوبہ پروشیا کے ایک ممتاز زمیندار گھرانے کا چشم و چراغ تھا۔ انتظامی امور کا کوئی تجربہ نہ تھا۔ اس کے باوجود 1862ء میں قیصر جرمنی فریڈرک ولیم کی پیشکش پر قلم دان وزارت سنبھالا تو وہ کام کیا جو جرمن تاریخ میں کسی نے انجام نہیں دیا تھا۔ 1815ء سے جرمنی کی اڑتیس ریاستوں کو متحد کرنے کی جو تحریک چل رہی تھی اسے بسمارک نے کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اس کے لیے اس نے ہر قسم کے حربے کو روا رکھا۔ ضرورت پڑی تو لشکر کشی بھی کی۔ طبعاً جنگ پسند نہ تھا۔ بسمارک کی اصل ڈپلومیسی یہ تھی کہ یورپ کی کم از کم پانچ بڑی طاقتیں فرانس، روس، برطانیہ، اٹلی اور آسٹریا اس کی حلیف بنی رہیں، خارجہ حکمتِ علمی میں صلح و سلامتی کی راہ پر گامزن رہا۔ بڑا ہوش مند سیاست دان تھا۔ صلح دامن کو سیاست کی شطرنج کے مہرے خیال کرتا تھا۔ اور ایک کی بجائے دوسرا مہرا اس وقت استعمال کرتا تھا، جب اس پر آشکار ہو جاتا تھا کہ حصولِ مطلب کے لیے اس کا استعمال ضروری ہے۔ کم و بیش 28 برس وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہا۔ 18 مارچ 1890ء کو قیصر ولیم دوم کی معزولی پر عہدے سے دست بردار ہو کر آبائی گاؤں چلا گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Biographisches Jahrbuch und Deutscher Nekrolog — جلد: 3 — صفحہ: 1-42 — بنام: Bismarck, Otto Eduard Leopold — اخذ شدہ بتاریخ: 2 جنوری 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج عنوان : Biographisches Jahrbuch und Deutscher Nekrolog — جلد: 3 — صفحہ: 1-42 — بنام: Bismarck, Otto Eduard Leopold — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جنوری 2023
- ↑ عنوان : Neue Deutsche Biographie — تاریخ اشاعت: 1955 — جلد: 2 — صفحہ: 268-277 — https://dx.doi.org/10.1163/9789004337862_LGBO_COM_140215
- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/11851136X — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12014643j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Otto-von-Bismarck — بنام: Otto von Bismarck — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6tq6b38 — بنام: Otto von Bismarck — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/otto-von-bismarck — بنام: Otto von Bismarck — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/20797 — بنام: Otto von Bismarck — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب https://frankfurter-personenlexikon.de/node/1637 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Biographisches Jahrbuch und Deutscher Nekrolog — جلد: 3 — صفحہ: 1-42 — بنام: Bismarck, Otto Eduard Leopold — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جنوری 2023
- ↑ https://www.uni-goettingen.de/de/graf-otto-von-bismarck-1815-bis-1898/62594.html
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/55243619
- ↑ https://www.speyer.de/de/rathaus/ehrenbuerger-innen/otto-fuerst-von-bismarck/ — اخذ شدہ بتاریخ: 1 دسمبر 2022
- ↑ Orden — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جون 2019
ویکی ذخائر پر اوتو فون بسمارک سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- مضامین جن میں جرمنی زبان کا متن شامل ہے
- 1815ء کی پیدائشیں
- 1 اپریل کی پیدائشیں
- 1898ء کی وفیات
- 30 جولائی کی وفیات
- اسلام کے نقاد
- انیسویں صدی کی جرمن شخصیات
- پروشیا کے وزرائے اعظم
- جامعہ ہومبولت کے فضلا
- جرمن سیاست دان
- جرمن شخصیات
- جرمن غیر افسانوی مصنفین
- جرمن قوم پرست
- جرمن لوتھری شخصیات
- جرمن ملوکیت پسند
- جرمنی کے چانسلر
- جرمنی میں مرض-متعلقہ اموات
- جامعہ گوٹنجن کے فضلا
- بسمارک خاندان
- بسمارک کے شہزادے