بون ہنگ ووراچیت
بون ہنگ ووراچیت | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(لاؤ میں: ບຸນຍັງ ວໍລະຈິດ) | |||||||
مناصب | |||||||
گورنر | |||||||
برسر عہدہ 1981 – 1991 |
|||||||
در | ساواناخیت صوبہ | ||||||
صدر لاؤس | |||||||
برسر عہدہ 20 اپریل 2016 – 22 مارچ 2021 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 15 اگست 1937ء (87 سال)[1] ساواناخیت صوبہ |
||||||
شہریت | لاؤس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | لاؤ زبان ، ویتنامی زبان | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
عہدہ | کرنل | ||||||
اعزازات | |||||||
درستی - ترمیم |
بونہانگ ووراچیت ((لاؤ: ບຸນຍັງ ວໍລະຈິດ)؛ پیدائش: 15 اگست، 1938ء)[2][3][4] لاؤس کے ایک سیاست دان ہیں جو سنہ 2016ء سے عوامی انقلابی پارٹی کے معتمد عمومی (جنرل سیکریٹری) اور لاؤس کے صدر ہیں۔ قبل ازیں وہ سنہ 1996ء سے 2001ء تک ڈپٹی وزیر اعظم، 2001ء سے 2006ء تک وزیر اعظم اور 2006ء سے 2016ء تک نائب صدر جیسے اہم مناصب پر فائز رہے۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]سنہ 1952ء میں بون ہنگ ووراچیت نے پیتھیٹ لاؤ نامی تحریک میں شمولیت اختیار کی اور پراپیگینڈا محکمہ میں کام کرتے رہے۔ سنہ 1954ء میں انھیں لڑنے والے سپاہیوں کی ایک ٹکڑی میں شامل کر لیا گیا۔ انھوں نے سنہ 1957ء سے 1961ء تک ویتنام میں تعلیم حاصل کی اور واپس آکر لانگ نمتھا کی فتح کی تیاری میں مصروف ہو گئے۔ سنہ 1962ء میں لانگ نمتھا کی فتح کے بعد وہ ویتنام واپس ہوئے اور ملٹری کالج میں داخلہ لیا۔[5]
سنہ 1964ء میں بون ہنگ لاؤس واپس آئے اور 1969ء میں صوبہ شینگ گوانگ کی مجلس منتظمہ کے صدر مقرر ہوئے۔ 1972ء میں وہ صوبہ لانگ پربنگ کے شمالی محاذ کے ڈپٹی کمانڈر منتخب ہوئے۔
سنہ 1978ء میں وہ سیاسیات کے مطالعہ کے لیے واپس ویتنام گئے۔ 1981ء میں وہ مسلح افواج کے سیاسی رہنما بنے۔ نیز انھوں نے سنہ 1996ء تک ساواناخیت صوبہ کے گورنر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]سنہ 2001ء میں وزیر اعظم بننے سے قبل 1996ء سے بون ہنگ ڈپٹی وزیر اعظم کے منصب پر فائز تھے۔ نیز 1996ء سے 1999ء تک لاؤ ویتنامی کارپوریشن کمیٹی کے صدر اور 1999ء سے 2001ء تک وزیر مالیات رہے۔ 26 مارچ 2001ء کو انھیں لاؤس کی مجلس وزرا کا صدر یعنی وزیر اعظم منتخب کیا گیا۔ 8 جون 2006ء کو انھیں نائب صدر بنایا گیا۔ بون ہنگ ووراچیت کی بیوی کا نام کھامیونگ ووراچیت ہے جس سے ان کو تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/bounnhang-vorachith — بنام: Bounnhang Vorachith — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Profile of Bounnhang Vorachith
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 30 جولائی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2018
- ↑ ທ່ານ ບຸນຍັງ ວໍລະຈິດ - China Radio International
- ↑ "Profile: Laos' new president is last of old guard- Nikkei Asian Review"۔ نکے ایشین ریوو (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2017