تھانڈو ہوپا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تھانڈو ہوپا
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1989ء (عمر 34–35 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جنوبی افریقا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ مہق [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی وٹواٹرسرانڈ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماڈل [1]،  فعالیت پسند [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تھانڈو ہوپا (1989ء میں سیبوکینگ میں پیدا ہوئے) ایک جنوبی افریقی ماڈل، کارکن اور وکیل ہیں۔ وہ <i id="mwEg">ووگ</i> کے سرورق پر آنے والی البینیزم کی پہلی خاتون ہیں۔ [4][5]

زندگی[ترمیم]

پراسیکیوٹر کے طور پر کام کرتے ہوئے، انھیں گرٹ جوہان کوئٹزی نے بطور ماڈل کام کرنے کے لیے تلاش کیا۔ ہوپا کا مقصد البینیزم کو مثبت انداز میں پیش کرنا ہے۔ [6] انھیں 2018ء کے پیرلی کیلنڈر میں پرنسس آف ہارٹس کے طور پر کاسٹ کیا گیا تھا اور وہ اس میں نظر آنے والی پہلی جنوبی افریقی رنگین شخص بن گئیں۔ 2018 ءمیں، ہوپا کو ان کے تنوع اور شمولیت کی وکالت کے لیے بی بی سی کی طرف سے 100 خواتین کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

تھانڈو کو برطانوی-امریکی منی سیریز ٹرائے: فال آف اے سٹی میں آرٹیمس کے طور پر کاسٹ کیا گیا تھا۔ [7] بچپن میں، وہ تکلانی سیسم (سیسم اسٹریٹ کی جنوبی افریقہ کی مشترکہ پروڈکشن) کے ابتدائی سیزن میں کاسٹ ممبر تھیں۔ اس کی والدہ، سیپتی بلانے ہوپا، شو کی ایگزیکٹو پروڈیوسر تھیں۔

اس نے مس ساؤتھ افریقہ کے ججوں کے پینل کا حصہ بنایا، جس کا اختتام مس یونیورس زوزیبانی تونزی کی جیت میں ہوا۔ [8]    2020ء میں، وہ ورلڈ اکنامک فورم، بیانیہ لیب میں فیلو بن گئیں اور ان کی سرپرستی گلوکارہ نغمہ نگار، اداکارہ اور کارکن انجلیکی کڈجو نے کی۔ [9]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ https://www.google.com/search?q=Thando+Hopa&client=ms-android-samsung-gj-rev1&sxsrf=ALiCzsY0-AxV9ewtjv6bW6dCeRSaDTBN5g%3A1655337129690&ei=qXCqYsTIKYnqaL_Ku5AK&oq=Thando+Hopa&gs_lcp=ChNtb2JpbGUtZ3dzLXdpei1zZXJwEAMyBQguEMQCMgUIABCABDIFCAAQgAQyBQgAEIAEMgYIABAeEBYyBggAEB4QFjIGCAAQHhAWMgYIABAeEBY6CAgAEIAEELADOgcIABAeELADOgkIABAeELADEAg6DAguEMgDELADEEMYAToHCCMQ6gIQJ0oFCDgSATFKBAhBGAFQrhZYrhZg-h5oAnAAeACAAYgDiAHQBZIBAzMtMpgBAKABAaABArABD8gBCcABAdoBBAgBGAg&sclient=mobile-gws-wiz-serp
  2. https://www.pri.org/stories/2019-04-18/south-african-lawyer-first-albino-model-vogue-cover-way-i-look-enough
  3. https://www.bbc.com/news/world-46225037
  4. Paulina Cachero (April 11, 2019)۔ "South African model Thando Hapo is the first woman with albinism to cover Vogue"۔ www.yahoo.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2019 
  5. Jazzi Johnson (April 2019)۔ "South African Model Thando Hopa Makes History As First Albino Person To Cover Vogue Magazine"۔ Blavity (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2019 
  6. "SA model Thando Hopa making waves overseas"۔ CapeTalk (بزبان انگریزی)۔ 20 July 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2019 
  7. "Troy: Fall of a City"۔ en.m.wikipedia.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2021 
  8. "Miss South Africa 2019"۔ en.m.wikipedia.org (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2021 
  9. "New Narratives Lab Promotes Next Generation of Cultural Leaders to Advance Change"۔ World Economic Forum (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2021