جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2005ء
Appearance
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2005ء | |||||
ویسٹ انڈیز | جنوبی افریقہ | ||||
تاریخ | 31 مارچ – 15 مئی 2005ء | ||||
کپتان | شیو نارائن چندر پال | گریم اسمتھ | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 4 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | شیو نارائن چندر پال (450) | گریم اسمتھ (505) | |||
زیادہ وکٹیں | ڈیرن پاول (9) | آندرے نیل (17) مکھایا نتینی (17) | |||
بہترین کھلاڑی | گریم اسمتھ (جنوبی افریقہ) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | جنوبی افریقہ 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | کرس گیل (200) | بوئٹا ڈپینار (317) | |||
زیادہ وکٹیں | ایان بریڈشا (7) | چارل لینگ ویلڈٹ (11) | |||
بہترین کھلاڑی | بوئٹا ڈپینار (جنوبی افریقہ) |
جنوبی افریقہ کی قومی کرکٹ ٹیم نے 4 ٹیسٹ میچ اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے مارچ سے مئی 2005ء تک ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔
دستے
[ترمیم]ٹیسٹ سیریز
[ترمیم]جنوبی افریقہ نے 2 میچ ڈرا ہونے کے بعد سیریز 2-0 سے جیت لی۔
پہلا ٹیسٹ
[ترمیم]31 مارچ–4 اپریل 2005ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نرسنگھ دیونارائن اور ڈونووان پیگن (دونوں ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ
[ترمیم]تیسرا ٹیسٹ
[ترمیم]ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔
چوتھا ٹیسٹ
[ترمیم]29 اپریل–3 مئی 2005ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ڈوائٹ واشنگٹن (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- پہلی بار ایک ٹیسٹ میں آٹھ سنچریاں اسکور کی گئیں - ہر طرف سے چار۔[1]
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم] 8 مئی 2005ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جنوبی افریقہ کا ہدف 33 اوورز میں 124 رنز پر سمٹ گیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم] 15 مئی 2005ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو کم کر کے 20 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Bhavika Jhaveri۔ "Bowlers' nightmare, batsmen's dream"۔ www.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2021