"سلیم کوثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 22: سطر 22:


== ادبی سفر ==
== ادبی سفر ==
کوثر سلیم نے اپنا ادبی سفر [[کبیروالا]] سے شروع کیا۔ یہاں پر انہوں نے کامیابی دیکھی۔ کئی مشاعروں میں شرکت کی، پھر [[کراچی]] کا رخ کیا۔ وہاں پر انہوں نے اخباروں کے لیے قطعات لکھا کرتے تھے۔ اپنے پانچ مجموعہ کلام مکمل کیے۔ اور شہرت ملی تو ایک غزل سے : میں خیال ہوں کسی اور کا “۔ اس غزل کو کئی گلوکاروں اور غزل کاروں نے گایا۔ یہ غزل اتنی مشہور ہوئی کہ 1980سے لے کر آج تک گائی جا رہی ہے۔<ref name="islam">{{cite web|url=http://www.islamcenter.com/index.php/gallery/video-gallery/youtubegallery?videoid=wYFGJxKDRTA&start=8|title=Welcome To The Islamic Center Of The North East Valley|publisher=Islamic Center.com|date=2013-01-27|accessdate=2013-04-05|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225163642/http://www.islamcenter.com/index.php/gallery/video-gallery/youtubegallery?videoid=wYFGJxKDRTA&start=8|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> سلیم کوثر نے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کیا اور مشاعرے پڑھے، ان ممالک میں [[دوحہ]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا]], [[برطانیہ]], [[کیناڈا]]، [[ڈینمارک]]، [[مشرق وسطی]] اور [[بھارت]] شامل ہیں۔<ref name="dawn"/>
کوثر سلیم نے اپنا ادبی سفر [[کبیروالا]] سے شروع کیا۔ یہاں پر انہوں نے کامیابی دیکھی۔ کئی مشاعروں میں شرکت کی، پھر [[کراچی]] کا رخ کیا۔ وہاں پر انہوں نے اخباروں کے لیے قطعات لکھا کرتے تھے۔ اپنے پانچ مجموعہ کلام مکمل کیے۔ اور شہرت ملی تو ایک غزل سے : میں خیال ہوں کسی اور کا “۔ اس غزل کو کئی گلوکاروں اور غزل کاروں نے گایا۔ یہ غزل اتنی مشہور ہوئی کہ 1980سے لے کر آج تک گائی جا رہی ہے۔<ref name="islam">{{cite web|url=http://www.islamcenter.com/index.php/gallery/video-gallery/youtubegallery?videoid=wYFGJxKDRTA&start=8|title=Welcome To The Islamic Center Of The North East Valley|publisher=Islamic Center.com|date=2013-01-27|accessdate=2013-04-05|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225163642/http://www.islamcenter.com/index.php/gallery/video-gallery/youtubegallery?videoid=wYFGJxKDRTA&start=8|archivedate=2018-12-25|url-status=dead}}</ref> سلیم کوثر نے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کیا اور مشاعرے پڑھے، ان ممالک میں [[دوحہ]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا]], [[برطانیہ]], [[کیناڈا]]، [[ڈینمارک]]، [[مشرق وسطی]] اور [[بھارت]] شامل ہیں۔<ref name="dawn"/>


؛ مصنف لکھتا ہے
؛ مصنف لکھتا ہے

نسخہ بمطابق 14:14، 19 ستمبر 2020ء

سلیم کوثر
Saleem Kausar
معلومات شخصیت
پیدائش اگست 1947
پانی پت، بھارت
قومیت پاکستانی
عملی زندگی
پیشہ شاعر
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت غزل، میں خیال ہوں کسی اور کا

سلیم کوثر : ایک مشہور پاکستانی شاعر۔ پیدائشی نام محمد سلیم، اگست 1947 میں پیدا ہوئے۔ )[1][2][3] ان کے کئی مجموعہ کلام ہیں۔ انہوں نے ٹی وی سیریلز کے ٹائٹل نغمے بھی لکھے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مشاعرے پڑھے۔[4]

نجی زندگی

کوثر کی پیدائش، بھارت کے شہر پانی پت میں، اگست 1947 کو ہوئی۔ تقسیم کے بعد ان کا خاندان پاکستان منتقل ہو گیا اور کھانے وال میں مقیم ہوا، جو آج پاکستان کے صوبہ پنجاب میں واقع ہے۔ اپنی ابتدائی اور ثانوی تعلیم یہیں پر کی۔ بعد اذیں ان کا خاندان کبیروالا منتقل ہوا۔ 1972 میں کوثر کراچی کو اپنا قیام گاہ کیا۔ کراچی میں کوثر نے کئی اخباروں سے منسلک رہے، پھر پاکستان ٹیلی ویژن میں ملازمت کی۔ چند سال پہلے ان کی وظیفہ یابی ہوئی۔[4]

ادبی سفر

کوثر سلیم نے اپنا ادبی سفر کبیروالا سے شروع کیا۔ یہاں پر انہوں نے کامیابی دیکھی۔ کئی مشاعروں میں شرکت کی، پھر کراچی کا رخ کیا۔ وہاں پر انہوں نے اخباروں کے لیے قطعات لکھا کرتے تھے۔ اپنے پانچ مجموعہ کلام مکمل کیے۔ اور شہرت ملی تو ایک غزل سے : میں خیال ہوں کسی اور کا “۔ اس غزل کو کئی گلوکاروں اور غزل کاروں نے گایا۔ یہ غزل اتنی مشہور ہوئی کہ 1980سے لے کر آج تک گائی جا رہی ہے۔[5] سلیم کوثر نے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کیا اور مشاعرے پڑھے، ان ممالک میں دوحہ، ریاستہائے متحدہ امریکا, برطانیہ, کیناڈا، ڈینمارک، مشرق وسطی اور بھارت شامل ہیں۔[4]

؛ مصنف لکھتا ہے

"دنیا کے اعتبار سے وہ امیر نہیں ہے مگر اس کے پاس ادب کا کافی سرمایہ ہے جس سے عوام بہت خوش ہوگی۔

پیار کرنے کے لیے گیت سنانے کے لیے
اک خزانہ ہے میرے پاس لُٹانے کے لیے

تصانیف

  • محبت اِک شجر ہے - 1994 [1][4]
  • خالی ہاتھوں میں ارض و سماء - 1980 [1][4]
  • یہ چراغ ہے تو جلا رہے - 1987 [1][4]
  • ذرا موسم بدلنے دو - 1991 [1][4]
  • دنیا مری آرزو سے کم ہے - 2007 [1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث "Saleem Kausar-Publications"۔ Bio-Bibliography.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2013 
  2. "ادارۂ فکر نو کراچی کی تشکیل نو-Established Literay Org."۔ Daily Jasarat.com۔ 2013-01-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2013 
  3. "MQM Connecticut Chapter Host an Evening with Famous Urdu Poet Saleem Kausar"۔ Old.MQM USA.com۔ 2011-12-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2013 
  4. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "I have a treasure of love and song — Saleem Kausar, By Naseer Ahmad"۔ Daily Dawn۔ 2008-05-15۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2013 
  5. "Welcome To The Islamic Center Of The North East Valley"۔ Islamic Center.com۔ 2013-01-27۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2013 

بیرونی روابط