"دی اتھارٹی آف سنہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ن
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
 
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 14: سطر 14:
|caption=
|caption=
}}
}}
'''''دی اتھارٹی آف سنہ''''' ({{lang-en|''The Authority of Sunnah''|lit=حجیت حدیث}}) پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ ١٩٨٩ء میں [[عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت]] کے زیر اہتمام شکا گو ( امریکہ ) میں حجیت حدیث کے موضوع پر کا نفرنس منعقد ہوئی۔اس میں مفتی محمد تقی عثمانی کو خطاب کی دعوت دی گئی ۔ اس سلسلہ میں مصنف نے " The Authority of Sunnah " کے عنوان سے ایک مقالہ لکھا ، جس کا خلاصہ مذکورہ کانفرنس میں پیش کیا گیا ۔ بعد ازاں یہ انگریزی زبان میں کتابی صورت میں شائع ہوا ۔ کتاب ہذا کے تین ابواب ہیں ۔ باب اول میں سنت کا مفہوم ، حضور ﷺ کے فرائض منصبی ، اطاعت رسول اور اتباع سنت کی اہمیت بیان کی گئی ہے ، نیز وحی متلو اور غیر متلو کی وضاحت کرتے ہوۓ وحی غیر متلو کے منزل من اللہ ہونے کے قرآنی شواہد اور پیغمبر اور حاکم کی اطاعت میں فرق واضح کیا گیا ہے ۔ باب دوم میں قانون ساز اور مفسر قرآن کی حیثیت سے آپ ﷺ کے اختیارات بیان کرتے ہوۓ حجیت حدیث ثابت کی گئی ہے ، نیز اس اعتراض کی تردید کی گئی ہے کہ آپ ﷺ کی اطاعت صرف آپ ﷺ کے زمانے کے لوگوں پر واجب تھی اور آپ ﷺ کی حاکمیت دینی معاملات تک محدود ہے ، دنیاوی معاملات ، حاکمیت کے ذیل میں نہیں آتے ۔ باب سوم میں خبر متواتر ، مشہور اور واحد کی وضاحت کرنے کے بعد حفاظت حدیث کے مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں ۔ عہد رسالت ، صحابہ اور تابعین کے تحریری صحائف نیز پہلی اور دوسری صدی ہجری کی تالیفات ذکر کر کے اس اعتراض کی تردید کی ہے کہ تدوین حدیث کا کام تیسری صدی ہجری سے قبل شروع نہیں ہوا تھا ۔ یہ کتاب ١٢٦ صفحات پر مشتمل ہے اور ادارۃ القرآن کراچی کی طرف سے ١٤٢٥ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔ اس کی افادیت کے پیش نظر مفتی تقی عثمانی کے بھتیجے سعود اشرف عثمانی نے حجیت حدیث کے عنوان سے اسے اردوزبان کے قالب میں ڈھالا ۔ ١٩٩١ ء میں ادار ہ اسلامیات لاہور کی طرف سے ١٦٨ صفحات پر مشتمل یہ ترجمہ شائع ہوا ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢٠٢|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=}}</ref>
'''''دی اتھارٹی آف سنہ''''' ({{lang-en|''The Authority of Sunnah''|lit=حجیت حدیث}}) پاکستانی [[دیوبندی مکتب فکر|دیوبندی]] عالم [[محمد تقی عثمانی]] کی ایک کتاب۔ ١٩٨٩ء میں [[عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت]] کے زیر اہتمام شکا گو ( امریکہ ) میں حجیت حدیث کے موضوع پر کا نفرنس منعقد ہوئی۔اس میں مفتی محمد تقی عثمانی کو خطاب کی دعوت دی گئی ۔ اس سلسلہ میں مصنف نے " The Authority of Sunnah " کے عنوان سے ایک مقالہ لکھا ، جس کا خلاصہ مذکورہ کانفرنس میں پیش کیا گیا ۔ بعد ازاں یہ انگریزی زبان میں کتابی صورت میں شائع ہوا ۔ کتاب ہذا کے تین ابواب ہیں ۔ باب اول میں سنت کا مفہوم ، حضور ﷺ کے فرائض منصبی ، اطاعت رسول اور اتباع سنت کی اہمیت بیان کی گئی ہے ، نیز وحی متلو اور غیر متلو کی وضاحت کرتے ہوۓ وحی غیر متلو کے منزل من اللہ ہونے کے قرآنی شواہد اور پیغمبر اور حاکم کی اطاعت میں فرق واضح کیا گیا ہے ۔ باب دوم میں قانون ساز اور مفسر قرآن کی حیثیت سے آپ ﷺ کے اختیارات بیان کرتے ہوۓ حجیت حدیث ثابت کی گئی ہے ، نیز اس اعتراض کی تردید کی گئی ہے کہ آپ ﷺ کی اطاعت صرف آپ ﷺ کے زمانے کے لوگوں پر واجب تھی اور آپ ﷺ کی حاکمیت دینی معاملات تک محدود ہے ، دنیاوی معاملات ، حاکمیت کے ذیل میں نہیں آتے ۔ باب سوم میں خبر متواتر ، مشہور اور واحد کی وضاحت کرنے کے بعد حفاظت حدیث کے مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں ۔ عہد رسالت ، صحابہ اور تابعین کے تحریری صحائف نیز پہلی اور دوسری صدی ہجری کی تالیفات ذکر کر کے اس اعتراض کی تردید کی ہے کہ تدوین حدیث کا کام تیسری صدی ہجری سے قبل شروع نہیں ہوا تھا ۔ یہ کتاب ١٢٦ صفحات پر مشتمل ہے اور ادارۃ القرآن کراچی کی طرف سے ١٤٢٥ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔ اس کی افادیت کے پیش نظر مفتی تقی عثمانی کے بھتیجے سعود اشرف عثمانی نے حجیت حدیث کے عنوان سے اسے اردوزبان کے قالب میں ڈھالا ۔ ١٩٩١ ء میں ادار ہ اسلامیات لاہور کی طرف سے ١٦٨ صفحات پر مشتمل یہ ترجمہ شائع ہوا ۔<ref>{{cite journal|author1=ظل ھما|title=مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ|journal=راحت القلوب|date=جنوری۔ جون ٢٠١٩|volume=٣|issue=١|pages=٢٠٢|url=https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|access-date=٢٤ جنوری ٢٠٢٢|trans-title=|archive-date=2021-01-28|archive-url=https://web.archive.org/web/20210128005722/https://iri.aiou.edu.pk/indexing/?p=44425|url-status=dead}}</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 19:27، 18 مارچ 2022ء

دی اتھارٹی آف سنہ
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو
موضوعسنہ

دی اتھارٹی آف سنہ (انگریزی: The Authority of Sunnah) پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ ١٩٨٩ء میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام شکا گو ( امریکہ ) میں حجیت حدیث کے موضوع پر کا نفرنس منعقد ہوئی۔اس میں مفتی محمد تقی عثمانی کو خطاب کی دعوت دی گئی ۔ اس سلسلہ میں مصنف نے " The Authority of Sunnah " کے عنوان سے ایک مقالہ لکھا ، جس کا خلاصہ مذکورہ کانفرنس میں پیش کیا گیا ۔ بعد ازاں یہ انگریزی زبان میں کتابی صورت میں شائع ہوا ۔ کتاب ہذا کے تین ابواب ہیں ۔ باب اول میں سنت کا مفہوم ، حضور ﷺ کے فرائض منصبی ، اطاعت رسول اور اتباع سنت کی اہمیت بیان کی گئی ہے ، نیز وحی متلو اور غیر متلو کی وضاحت کرتے ہوۓ وحی غیر متلو کے منزل من اللہ ہونے کے قرآنی شواہد اور پیغمبر اور حاکم کی اطاعت میں فرق واضح کیا گیا ہے ۔ باب دوم میں قانون ساز اور مفسر قرآن کی حیثیت سے آپ ﷺ کے اختیارات بیان کرتے ہوۓ حجیت حدیث ثابت کی گئی ہے ، نیز اس اعتراض کی تردید کی گئی ہے کہ آپ ﷺ کی اطاعت صرف آپ ﷺ کے زمانے کے لوگوں پر واجب تھی اور آپ ﷺ کی حاکمیت دینی معاملات تک محدود ہے ، دنیاوی معاملات ، حاکمیت کے ذیل میں نہیں آتے ۔ باب سوم میں خبر متواتر ، مشہور اور واحد کی وضاحت کرنے کے بعد حفاظت حدیث کے مختلف طریقے بیان کیے گئے ہیں ۔ عہد رسالت ، صحابہ اور تابعین کے تحریری صحائف نیز پہلی اور دوسری صدی ہجری کی تالیفات ذکر کر کے اس اعتراض کی تردید کی ہے کہ تدوین حدیث کا کام تیسری صدی ہجری سے قبل شروع نہیں ہوا تھا ۔ یہ کتاب ١٢٦ صفحات پر مشتمل ہے اور ادارۃ القرآن کراچی کی طرف سے ١٤٢٥ ھ میں شائع ہوئی ہے ۔ اس کی افادیت کے پیش نظر مفتی تقی عثمانی کے بھتیجے سعود اشرف عثمانی نے حجیت حدیث کے عنوان سے اسے اردوزبان کے قالب میں ڈھالا ۔ ١٩٩١ ء میں ادار ہ اسلامیات لاہور کی طرف سے ١٦٨ صفحات پر مشتمل یہ ترجمہ شائع ہوا ۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢٠٢۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢