"پدرانہ نسب" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.2
سطر 1: سطر 1:
'''پدرانہ نسب''' {{دیگر نام|انگریزی= Patrilinearity}} [[علم الانساب]] کی رو سے ایک ایسا نظم ہے جہاں [[نسب]] کا دارومدار مردانہ پشتوں کی طرف سے ہوا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسے [[سماجی نظام]] سے ہم آہنگ ہوتا ہے جس میں ہر شخص اپنے ''باپ کے نسب'' کے ساتھ شناخت ڈھونڈتا ہے۔ ایسے سماج دنیا کے زیادہ تر مقامات پر رائج ہیں۔ ان سماجوں میں خاندانوں کی [[وراثت]]، خاندان کی صدارت یا اہم ذمے داریاں یا خطابات مردوں کی جانب سے ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔ یہ ''[[مادرانہ نسب]]'' کی عین ضد ہے جہاں اہم مقام عورتوں کو حاصل ہے۔<ref>[http://magazine.mohaddis.com/shumara/382-jul-1990/3636-qiyamat-ky-ro-logon-ko-walid-ki-nisbat-sy-pokara-jay-ga-ya-walda-ki-nisbat-sy قیامت کے روز لوگوں کو والد کی نسبت سے پکارا جا ئیگا یا والدہ کی نسبت سے؟]</ref>
'''پدرانہ نسب''' {{دیگر نام|انگریزی= Patrilinearity}} [[علم الانساب]] کی رو سے ایک ایسا نظم ہے جہاں [[نسب]] کا دارومدار مردانہ پشتوں کی طرف سے ہوا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسے [[سماجی نظام]] سے ہم آہنگ ہوتا ہے جس میں ہر شخص اپنے ''باپ کے نسب'' کے ساتھ شناخت ڈھونڈتا ہے۔ ایسے سماج دنیا کے زیادہ تر مقامات پر رائج ہیں۔ ان سماجوں میں خاندانوں کی [[وراثت]]، خاندان کی صدارت یا اہم ذمے داریاں یا خطابات مردوں کی جانب سے ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔ یہ ''[[مادرانہ نسب]]'' کی عین ضد ہے جہاں اہم مقام عورتوں کو حاصل ہے۔<ref>{{Cite web |title=قیامت کے روز لوگوں کو والد کی نسبت سے پکارا جا ئیگا یا والدہ کی نسبت سے؟ |url=http://magazine.mohaddis.com/shumara/382-jul-1990/3636-qiyamat-ky-ro-logon-ko-walid-ki-nisbat-sy-pokara-jay-ga-ya-walda-ki-nisbat-sy |access-date=2017-09-26 |archive-date=2017-11-19 |archive-url=https://web.archive.org/web/20171119080949/http://magazine.mohaddis.com/shumara/382-jul-1990/3636-qiyamat-ky-ro-logon-ko-walid-ki-nisbat-sy-pokara-jay-ga-ya-walda-ki-nisbat-sy |url-status=dead }}</ref>


==مذہبی نقطہ نظر==
==مذہبی نقطہ نظر==

نسخہ بمطابق 10:06، 26 اکتوبر 2022ء

پدرانہ نسب (انگریزی: Patrilinearity) علم الانساب کی رو سے ایک ایسا نظم ہے جہاں نسب کا دارومدار مردانہ پشتوں کی طرف سے ہوا کرتا ہے۔ یہ ایک ایسے سماجی نظام سے ہم آہنگ ہوتا ہے جس میں ہر شخص اپنے باپ کے نسب کے ساتھ شناخت ڈھونڈتا ہے۔ ایسے سماج دنیا کے زیادہ تر مقامات پر رائج ہیں۔ ان سماجوں میں خاندانوں کی وراثت، خاندان کی صدارت یا اہم ذمے داریاں یا خطابات مردوں کی جانب سے ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔ یہ مادرانہ نسب کی عین ضد ہے جہاں اہم مقام عورتوں کو حاصل ہے۔[1]

مذہبی نقطہ نظر

بیشتر مذاہب میں انسان کا نسب والد کی طرف سے چلتا ہے نہ کہ والدہ کی طرف سے۔ اس لیے جس طرح دنیا میں انسان کی نسبت والد کی طرف ہو تی ہے اسی طرح مذاہب کی رو سے آخرت میں بھی ہر انسان کو والد ہی کی طرف نسبت کر کے پکارا جا ئے گا۔

مزید دیکھیے== ==حوالہ جات

  1. "قیامت کے روز لوگوں کو والد کی نسبت سے پکارا جا ئیگا یا والدہ کی نسبت سے؟"۔ 19 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2017 

بیرونی روابط