مندرجات کا رخ کریں

"ڈھول فقیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.3
سطر 9: سطر 9:


== ایوارڈ ==
== ایوارڈ ==
ڈھول فقیر کو 23 مارچ 1989ء کو [[حکومت پاکستان]] نے [[تمغائے حسن کارکردگی]] سے نوازا۔ ڈھول فقیر کو [[تمغائے حسن کارکردگی]] کے علاوہ کئی علاقائی ایوارڈز بھی ملا۔<ref>http://www.sindhsalamat.com/threads/13381/. Retrieved 4 June 2016</ref>
ڈھول فقیر کو 23 مارچ 1989ء کو [[حکومت پاکستان]] نے [[تمغائے حسن کارکردگی]] سے نوازا۔ ڈھول فقیر کو [[تمغائے حسن کارکردگی]] کے علاوہ کئی علاقائی ایوارڈز بھی ملا۔<ref>http://www.sindhsalamat.com/threads/13381/ {{wayback|url=http://www.sindhsalamat.com/threads/13381/ |date=20220301175635 }}. Retrieved 4 June 2016</ref>


== وفات ==
== وفات ==

نسخہ بمطابق 09:56، 2 مئی 2023ء

ڈھول فقیر
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 1 جنوری 1921ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 23 مارچ 1992ء (71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ڈھول فقیر (انگریزی: Dhol Faqeer) (ولادت: 1 جنوری 1921ء - وفات: 22 جون 1992ء) پاکستان کے سندھ سے تعلق رکھنے والے مشہور لوک گلوکار تھے۔ ڈھول فقیر کا انتقال 22 جون 1992ء کو ہوا۔[1]

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ڈھول فقیر 1 جنوری 1921ء کو پاکستان کے ضلع میرپور خاص کے پٹیون میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد فقیر محمد خاصخیلی تھے۔ ڈھول فقیر زیادہ تعلیم یافتہ نہیں تھے۔

موسیقی کیریئر

ڈھول فقیر نے مختلف گلوکاروں کو مختلف مقامات پر گاتے سنا اور اس سے گانے کا طریقہ سیکھا۔ بعد میں ڈھول فقیر نے اسماعیل مری اور منتھار فقیر راجا سے موسیقی کی تعلیم حاصل کی۔ ڈھول فقیر کو ان گلوکاروں میں شامل کیا جاتا ہے جنہوں نے روایتی سندھی شاعری کے امتزاج سے سندھی موسیقی کو سدا بہار بنایا۔ وہ گانے کو عبادت سمجھتے تھے اور گانے کے لئے کچھ بھی وصول نہیں کرتے تھے۔ وہ محمد زمان طالب المولیٰ کے شاگرد تھے جنہوں نے 1948ء میں کراچی کے ریڈیو پاکستان اسٹیشن میں ان کا تعارف کرایا اور عبدالکریم بلوچ نے ڈھول فقیر کا تعارف پاکستان ٹیلی ویژن، کراچی میں کیا۔ڈھول فقیر کے گانوں کو بنیادی طور پر ریڈیو پاکستان، حیدرآباد سے نشر کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنا فن پیش کرنے کے لئے بہت سارے ممالک کا دورہ کیا۔[2]

ایوارڈ

ڈھول فقیر کو 23 مارچ 1989ء کو حکومت پاکستان نے تمغائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ ڈھول فقیر کو تمغائے حسن کارکردگی کے علاوہ کئی علاقائی ایوارڈز بھی ملا۔[3]

وفات

.22 جون 1992ء کو گردے فیل ہونے سے ڈھول فقیر کا انتقال ہوگیا۔ انہیں پاکستان کے سندھ کے ٹنڈو الہ یار میں سپرد خاک کردیا گیا۔

حوالہ جات

  1. Book Legends of Modern Sindh, written by Prof: Hassan Bux Noonari, puvlished by: Roshni Publications 2015 Page: 72
  2. Book: Encyclopedia Sindhiana Vol: 5, Published by Sindhi Language Authority Page: 440, (آئی ایس بی این 9789699098871)
  3. http://www.sindhsalamat.com/threads/13381/ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sindhsalamat.com (Error: unknown archive URL). Retrieved 4 June 2016

بیرونی روابط