"ہیلین سییکوس" کے نسخوں کے درمیان فرق
«'''ہیلین سیکوس''' فرانسیسی نثر نگارہ، پروفیسر، شاعرہ اور ادبی تنقید نگارہ ہیں۔...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
م خودکار: درستی املا ← اور، لیے |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''ہیلین سیکوس''' فرانسیسی نثر نگارہ، پروفیسر، شاعرہ اور ادبی تنقید نگارہ ہیں۔ ان کی وجہِ شہرت ان کا مضمون The Laugh of Medusa ہے۔ جو 1975ء میں شائع ہوا۔ اس مقالے میں انہوں نے عورتوں کو مخاطب کر کے لکھنے پر اکسایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یا تو عورتیں خود لکھیں، عورتوں کے |
'''ہیلین سیکوس''' فرانسیسی نثر نگارہ، پروفیسر، شاعرہ اور ادبی تنقید نگارہ ہیں۔ ان کی وجہِ شہرت ان کا مضمون The Laugh of Medusa ہے۔ جو 1975ء میں شائع ہوا۔ اس مقالے میں انہوں نے عورتوں کو مخاطب کر کے لکھنے پر اکسایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یا تو عورتیں خود لکھیں، عورتوں کے لیے لکھیں اور اپنا آپ، اپنی تحریر میں لائیں، ورنہ وہ اس زبان کی وجہ سے جو ان کی اپنی نہیں اور نہ وہ اس میں اپنے وجود کا اظہار کر سکتی ہیں، ہمیشہ اپنے جسموں میں قید رہیں گی۔ انھوں نے 1968ء میں ادب میں ڈاکٹریٹ مکمل کیا، انگریزی ادب میں کام کیا اور اس کے بعد بے شمار ناول لکھے، ان کے تئیس شعری مجموعے، چھ مضامین پر مشتمل کتابیں، پانچ ڈرامے اور بے شمار اہم مقالے سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے ایک کتاب وئیلیس دریدا کے ساتھ مل کر لکھی۔ لوسی اریگریرے اور جولیا کرستیوا کے ساتھ انھیں بھی پس ساختیاتی نسائیتی نظریے کی بانی شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے جنسیت اور زبان کے تعلق پر بہت کام کیا ہے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف پیرس میں نسائیتی مطالعات کے پہلے مرکز کی بنیاد رکھی۔ انھیں کوئینز یونیورسٹی، یونیورسٹی آف البرٹا کینیڈا، یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی کالج ڈبلن جمہوریہ آئرلینڈ، یونیورسٹی آف یارک، جارج ٹاؤن یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی اور وسکانسن میڈیسن یونیورسٹی امریکا سے اعزای ڈگریاں دی گئی ہیں۔ |
||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 15:05، 27 مارچ 2021ء
ہیلین سیکوس فرانسیسی نثر نگارہ، پروفیسر، شاعرہ اور ادبی تنقید نگارہ ہیں۔ ان کی وجہِ شہرت ان کا مضمون The Laugh of Medusa ہے۔ جو 1975ء میں شائع ہوا۔ اس مقالے میں انہوں نے عورتوں کو مخاطب کر کے لکھنے پر اکسایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یا تو عورتیں خود لکھیں، عورتوں کے لیے لکھیں اور اپنا آپ، اپنی تحریر میں لائیں، ورنہ وہ اس زبان کی وجہ سے جو ان کی اپنی نہیں اور نہ وہ اس میں اپنے وجود کا اظہار کر سکتی ہیں، ہمیشہ اپنے جسموں میں قید رہیں گی۔ انھوں نے 1968ء میں ادب میں ڈاکٹریٹ مکمل کیا، انگریزی ادب میں کام کیا اور اس کے بعد بے شمار ناول لکھے، ان کے تئیس شعری مجموعے، چھ مضامین پر مشتمل کتابیں، پانچ ڈرامے اور بے شمار اہم مقالے سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے ایک کتاب وئیلیس دریدا کے ساتھ مل کر لکھی۔ لوسی اریگریرے اور جولیا کرستیوا کے ساتھ انھیں بھی پس ساختیاتی نسائیتی نظریے کی بانی شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے جنسیت اور زبان کے تعلق پر بہت کام کیا ہے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف پیرس میں نسائیتی مطالعات کے پہلے مرکز کی بنیاد رکھی۔ انھیں کوئینز یونیورسٹی، یونیورسٹی آف البرٹا کینیڈا، یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی کالج ڈبلن جمہوریہ آئرلینڈ، یونیورسٹی آف یارک، جارج ٹاؤن یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی اور وسکانسن میڈیسن یونیورسٹی امریکا سے اعزای ڈگریاں دی گئی ہیں۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- 1937ء کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کی فرانسیسی مصنفات
- اکیسویں صدی کے فرانسیسی فلسفی
- الجزائری مصنفات
- براعظمی فلسفی
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کی فرانسیسی مصنفات
- بیسویں صدی کے فرانسیسی فلسفی
- فرانسیسی ادبی نقاد
- فرانسیسی حامی حقوق نسواں
- فرانسیسی خواتین ناول نگار
- فرانسیسی فلسفی خواتین
- فلاسفہ جنسیت
- فلسفی خواتین
- محققین مطالعۂ نسائیت
- نسائیت پسند یہودی
- وہران کی شخصیات
- یہودی فلاسفہ
- یہودی مصنفات
- یہودی مصنفین