دار العلوم جامعہ رضویہ مظہر الاسلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دار العلوم جامعہ رضویہ مظہر الاسلام
معلومات
تاسیس مطابق 1950ء
الحاق اسلام
نوع دینی درسگاہ
محل وقوع
شہر فیصل آباد
ملک پاکستان پاکستان کا پرچم
شماریات
طلبہ و طالبات 2000+ (سنة ؟؟)

دار العلوم جامعہ رضویہ مظہر الاسلام یہ دار العلوم فیصل آباد میں احناف بریلی کا ایک اہم مرکز ہے۔

مکمل نام[ترمیم]

اس کا مکمل نام مرکزی دار العلوم جامعہ رضویہ مظہر الاسلام گلستان محدث اعظم جھنگ بازار، فیصل آباد ہے۔

بانی[ترمیم]

مولانا سردار احمد شیخ الحدیث و سابق صدرالمدرسین مدرسہ عالیہ اجمیر نے اس کی بنیاد رکھی اور خود اس کے پہلے صدر مدرس مقرر ہوئے۔ جامعہ رضویہ مظہر الاسلام کو گلستان محدث کے طور پر بھی پکارا جاتا ہے۔[1]

تاریخی علمی کاوشیں[ترمیم]

یہ دار العلوم شہر کے گنجان آباد جھنگ بازار کے کاروباری علاقے میں واقع ہے۔ اس کی وسیع عمارت ہے اور ایک مسجد ہے جس کا مینار فیصل آباد کا سب سے اونچا مینار ہے اور یہ مینارہ نور ہے جہاں سے دینی تعلیم کی شعائیں تمام ملک میں پھیل رہی ہیں۔ اس جامعہ کے ساتھ ملک کے میں 50 سے زائد دوسرے مدارس بھی وابستہ ہیں خصوصاً فیصل آباد کی اکثر مساجد اور دینی اداروں میں جامعہ رضویہ سے فارغ التحصیل علما کام کر رہے ہیں۔ ان علما کی اپنے مدرسہ کے ساتھ بہت ہی محبت وانسیت ہے۔ اس لیے اس ادارہ کو بریلوی مسلک کی مرکزی درسگاہ کا مقام حاصل ہے۔[2]

لائبریری[ترمیم]

دار العلوم میں کتب خانہ کے لیے وسیع و عریض لائبریری کا کمرہ ہے یہاں کا کتب خانہ نہایت ہی عظیم الشان ہے اور اس وقت تک تقریباً بیس ہزار کتب لائبریری میں موجود ہیں جن میں درسی کتب، قلمی مسودے مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتب دینی و اسلامی موضوعات پر نادر علمی کتابیں شامل ہیں۔ [3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سالانہ رپورٹ جامعہ تعلیمات اسلامیہ، ص8، (عبد الغفار حسن) فیصل آباد1987ء
  2. پاکستان کے دینی مدارس، ڈاکٹر قاضی معصوم الرحمن، صفحہ283، مثال پبلشر امین پور بازار فیصل آباد
  3. تعارف جامعہ رضویہ مظہر الاسلام فیصل آباد ص 15، ( محمد احسان الحق ) فیصل آباد 1986ء