رشید قیصرانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ممتاز ادیب، جمیل ملک، احمد ظفر اور سیّد فیضی کے ہم عصر اور معروف شاعر، کالم نگار

پیدائش[ترمیم]

معروف شاعر رشید قیصرانی کا پورا نام سردار رشید احمد قیصرانی ہے ۔ آپ 13 دسمبر 1930ء کو تحصیل تونسہ شریف کے علاقے کوٹ قیصرانی میں پیدا ھوئے[1]آپ قیصرانی بلوچ گھرانے کے چشم و چراغ تھے،

تعلیم[ترمیم]

آپ نے ابتدائی تعلیم کوٹ قیصرانی میں ہی حاصل کی۔

عملی زندگی[ترمیم]

آپ نے پاکستان کی فضائیہ میں بھی خدمات انجام دیں ۔ اسی کے عشرے کے اوائل میں اپنے اسلام آباد کے قیام میں راولپنڈی اسلام آباد کے بڑے بڑے مشاعروں میں شرکت کی جہاں ان کے ہمعصروں میں *جمیل ملک،احمد شمیم،احمد ظفر،سید فیضی اور ایسے ہی مستند شعر گو شامل تھے ۔ رشید قیصرانی سات شعری مجموعوں کے خالق تھے تاہم اس ادبی تجارت اور بے بصر عہد کی چیرہ دستیوں کی وجہ سے بہت عرصہ گوشہ نشینی کا شکار رہے ۔ انھوں نے کچھ عرصے تک نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں بھی خدمات سر انجام دیں۔[2]

تصانیف[ترمیم]

  • فصیل لب (1973ء/144 ص/کلام)
  • نین جزیرے (1995ء، 143 ص /دوہے)
  • صدیوں کا سفر (،1995ء/ 144 ص/شاعری)
  • ایران جدید کہانیاں (1995ء، 88 ص/افسانہ /مترجم)
  • سیاسی مضامین[3]
  • سجدے (مجموعہ کلام) ’
  • کنار زمین تک‘(مجموعہ کلام)
  • تھاٹس آف دی ڈے۔(سیاسی و سماجی صورت حال)
  • یہ کیا ہے، یہ کیوں ہے (اخباری کالم اور مضامین پر مشتمل)[4]

وفات[ترمیم]

آپ کا انتقال 21 جون 2010ء کی شب ملتان میں ھوا ۔ ان کی عمر 81 برس تھی اور وہ عرصے سے عارضۂ قلب کا شکار تھے،[5]

معروف شعر[ترمیم]

  • پڑھتا تھا میں نماز سمجھ کر اسے رشیدؔ*
  • پھر یوں ہوا کہ مجھ سے قضا ہو گیا وہ شخص*[6]

[7]

حوالہ جات[ترمیم]