سانچہ:منتخب تصویر/2016-09-12

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سویتلانا ایلیکسیاوچ

سویتلانا ایلیکسیاوچ ایک روسی خاتون صحافی اورمصنفہ ہیں، جو 31 مئی 1948ء کو یوکرین میں پیدا ہوئيں، البتہ ان کے والد کا تعلق بیلاروس سے تھا۔ سویتلانا کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں 2015ء کا نوبل انعام برائے ادب دیا گیا۔ ادب کا نوبل انعام اب تک 13 خواتین کو مل چکا ہے۔ آخری بار امریکی خاتون ایلس منرو کو ادب کا نوبل انعام دیا گيا تھا۔ سویتلانا الیکسیاوچ کو یہ انعام ان کی جنگ کے اثرات سے متعلق کئی کتب اور ناول پر دیا گیا ہے۔ سویتلانا الیکسیاوچ کئی معروف اخبارات سے منسلک رہی ہیں۔ ان کی کتابوں میں سویت یونین اور اس کے بعد کی تاریخ میں فرد کی نفسیات اور جذبات کو ادبی وقائع نگاری کے انداز سے بیان کیا گيا ہے۔ان کا پہلا ناول جنگ کا غیر نسوانی چہرہ 1985ء میں شائع ہوا، جس میں دوسری جنگِ عظیم کے خواتین پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ پیش کیا گیا تھا۔ الیکسیاوچ نے اپنی زندگی کا آغاز بطور صحافی کیا اور اس سلسلے میں کئی اخبارات اور رسائل سے وابستہ رہیں۔ ان کی مشہور کتابوں میں زنکی بوائز (Zinky Boys: Soviet Voices from the Afghanistan War) شامل ہے جس میں افغانستان میں روسی فوجیوں کی زندگیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے چرنوبل کے ایٹمی حادثے کے بارے میں بھی ایک کتاب (Voices from Chernobyl) لکھی ہے۔ایک اور کتاب میں انھوں نے اس بات کا جائزہ لیا کہ جنگ کی تباہ کاریوں کے بچوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تصویر ساز: سرجنٹو

مزید دیکھیے[ترمیم]