سشیل کوئرالا
سشیل کوئرالا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(نیپالی میں: सुशील कोइराला) | |||||||
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 12 اگست 1939ء [1] بیرات نگر |
||||||
وفات | 9 فروری 2016ء (77 سال)[2][1] کھٹمنڈو |
||||||
وجہ وفات | نمونیا | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
جماعت | نیپالی کانگریس | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعظم نیپال | |||||||
برسر عہدہ 11 فروری 2014 – 12 اکتوبر 2015 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |
سشیل پرساد کوئرالا ( ; 12 اگست 1931 - 9 فروری 2016) ایک نیپالی سیاست دان اور 11 فروری 2014 سے 10 اکتوبر 2015 تک نیپال کے وزیر اعظم تھے ۔ [3]وہ 2010 سے 2016 تک نیپالی کانگریس کے صدر بھی رہے، اس سے قبل پارٹی میں مختلف عہدوں پر کام کر چکے ہیں۔ [4]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]کوئرالا نیپال کے دوسرے سب سے بڑے شہر برات نگر میں 12 اگست 1939 کو بودھ پرساد اور کمودینی کوئرالا کے ہاں پیدا ہوئے۔ [4] وہ سیاسی طور پر ممتاز کوئرالا خاندان کے ایک رکن، وہ سابق وزرائے اعظم ماتریکا پرساد کوئرالا ، بشویشور پرساد کوئرالا اور گریجا پرساد کوئرالا کے کزن تھے۔ [5]
سیاسی کیریئر
[ترمیم]کوئرالا نے نیپالی کانگریس کے سماجی جمہوری نظریات سے متاثر ہوکر 1954 میں سیاست میں قدم رکھا۔ 1958 میں انھوں نے نیپالی کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی بھدرا ابگیہ آندلون (سول نافرمانی کی تحریک) میں بھرپور حصہ لیا۔ 1959 میں انھوں نے جمہوری انتخابات کرانے کے پارٹی کے مقصد میں خود کو فعاکیا۔ انتخابات میں بشویشور پرساد کوئرالا ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم بن گئے۔ تاہم شاہ مہندرا نے دسمبر 1960 میں بغاوت کی منصوبہ بندی کی اور بی پی کوئرالا کی قیادت میں منتخب حکومت کو نکال باہر کیا۔ اس کے نتیجے میں نیپالی کانگریس کے کئی ارکان کو ہندوستان جلاوطن کر دیا گیا، جن میں سشیل کوئرالا بھی شامل تھے۔ وہ 1960 کے شاہی قبضے کے بعد 16 سال تک ہندوستان میں سیاسی جلاوطنی میں رہے۔ کوئرالا نے 1973 میں طیارہ ہائی جیکنگ میں ملوث ہونے پر تین سال بھارتی جیلوں میں بھی گزارے۔[6] جلاوطنی کے دوران، کوئرالا پارٹی کی سرکاری اشاعت ترون کے ایڈیٹر تھے۔ وہ 1979 سے پارٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے رکن ہیں اور 1996 میں پارٹی کے جنرل سیکرٹری اور 1998 میں نائب صدر مقرر ہوئے۔ کوئرالا 1991 اور 1999 میں بنکے – 2 حلقے سے پرتیندھی سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے، جبکہ انھیں 1994 میں شکست ہوئی تھی۔ وہ 2008 کے آئین ساز اسمبلی کے انتخابات میں بنکے – 3 سے ہار گئے۔ [7] انھوں نے 2013 کے آئین ساز اسمبلی کے انتخابات میں بنکے – 3 اور چتوان – 4 دونوں سے الیکشن لڑا اور جیتا۔ [8] بعد میں انھوں نے چتوان – 4 کی نشست چھوڑ دی اور دوسری دستور ساز اسمبلی میں بنکے – 3 کی نمائندگی کی۔ [9]
ذاتی زندگی
[ترمیم]کوئرالا زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے اور سادہ زندگی گزارنے کے لیے جانے جاتے تھے۔ [10]وہ اپنے دوستوں اور حامیوں میں ' سشیل دا' کے نام سے مشہور تھے۔ اگرچہ یہ خیال کیا جاتا تھا کہ کوئرالا نے اپنی بھابھی کے مطابق ہندوستان کے ایک کالج سے انٹرمیڈیٹ آف کامرس کی ڈگری کے ساتھ رسمی تعلیم مکمل کی تھی۔
بیماری اور موت
[ترمیم]بھاری تمباکو نوشی کرنے والے، کوئرالا کو 2006 میں زبان کے کینسر اور جون 2014 میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی ۔ [11]وہ 10 فروری 2016 کو 76 سال کی عمر میں کھٹمنڈو میں نمونیا سے انتقال کر گئے۔ [12]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Sushil-Koirala — بنام: Sushil Koirala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ http://kathmandupost.ekantipur.com/news/2016-02-09/nepali-congress-president-sushil-koirala-dies.html — اخذ شدہ بتاریخ: 9 فروری 2016
- ↑ "Koirala elected new PM"۔ The Kathmandu Post۔ 2014-03-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ^ ا ب "Personal Resume"۔ نیپالی کانگریس۔ 2012-03-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ↑ Utpal Parashar (9 فروری 2016)۔ "Nepali Congress looks at future without a Koirala at its helm"۔ ہندوستان ٹائمز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ↑ Kamal Dev Bhattarai (10 فروری 2016)۔ "ADIOS SUSHIL DA (1939-2016)"۔ The Kathmandu Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ↑ "Ca Election report"
- ↑ "Ca Election report"۔ 2015-04-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "Top leaders give up seats from Chitwan, Kailali, Kathmandu"۔ The Kathmandu Post۔ 5 فروری 2014۔ 2015-07-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-02-05
- ↑ "Sushil shifts to GPK's apartment"۔ The Kathmandu Post۔ 2015-07-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ↑ "Nepal PM Sushil Koirala has lung cancer"۔ بی بی سی نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- ↑ "Ex-PM Sushil Koirala passes away"۔ 2016-02-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-02-10
- 1939ء کی پیدائشیں
- 12 اگست کی پیدائشیں
- 2016ء کی وفیات
- 9 فروری کی وفیات
- اموات بسبب سرطان پھیپھڑا
- نیپال میں سرطان سے اموات
- نیپال میں نمونیا سے اموات
- نیپالی ہندو
- کوئرالا خاندان
- نیپال کے وزرائے اعظم
- بیراتنگر کی شخصیات
- لمبنی صوبہ کے نیپالی کانگریس کے سیاست دان
- وزرائے نیپال
- نیپالی جلاوطن
- وارانسی کے سیاستدان
- بھارت کے قیدی اور زیر حراست افراد
- نیپالی سیاست دان
- اکیسویں صدی کے نیپالی سیاست دان
- نیپالی شخصیات
- نیپال کی سیاسی جماعتوں کے رہنما
- شخصیات بلحاظ مجرمانہ سزایابی
- نمونیا سے اموات