سٹکس نیٹ (stuxnet) اسرائیل اور امریکا کا بنایا کمپیوٹر وورم ہے جو مائیکروسافٹ ونڈوز سے جُڑے سیمنز کے بنائے صنعتی تظبیط کاروں پر حملہ کرتا ہے۔ اس وورم کا بنیادی مقصد ایران کی جوہری تنصیبات میں سیمنز تظبیط استعمال کرنے والے یورینیئم افزودگی آلات کو ناکارہ بنانا تھا۔ سیمنز نے امریکی سائنسدانوں کو اپنے تظبیطی نظام کی خامیوں سے آگاہ کیا اور بھر پور عملی تعاون کیا جس کا فائدہ اٹھا کر سٹکسنیٹ وورم تیار کیا گیا۔ ایران کے یورینیئم افزودگی نابذہ پاکستان کے مشہور سائنس دان عبد القدیر خان کے طراح پر مبنی ہیں اور اس طرح کے نابذہ اسرائیلی اور امریکی سائنسدانوں کے پاس بھی موجود تھے۔ اس طرح اسرائلی سائنسدانوں نے حملے سے پہلے ان نابذہ پر تحربہ کر کے یقینی بنایا کہ وورم مطلوبہ کام انجام دے پائے گا۔[1]
یہ وورم تنصیانت میں کام کرنے والے ملازمین کے ذاتی استعمال شدہ ونڈوز شمارندوں میں سے کائناتی سلسلی حافلہ پر منتقل ہو جاتا ہے اور اس وسیلہ سے تنصیبات کے اندر پہنچ جاتا ہے جہاں لاپرواہ ملازم انہیں صنعتی آلات سے جُڑے شمارندوں میں لگا کر انہیں عدوی کر دیتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس وورم نے کئی ایرانی آلات کو تباہ کر دیا۔ ایران کے علاوہ پاکستان، بھارت اور انڈونیشیا کے صنعتی مراکز میں بھی اس وورم کے حملہ سے نقصان کی اطلاعات ملی ہیں۔ مبصرین کے مطابق اس حملہ کے بعد سیادی محاربہ ایک حقیقت بن گیا ہے۔
Overview of normal communications between Step 7 and a سیمنزPLC
Overview of Stuxnet hijacking communication between Step 7 software and a سیمنزPLC
سٹکسنٹ کا ہدف، سیمنز کا صنعتی تظبیط کار، جو یورینیم افزودگی مرکزگریز آلات کو قابو کرتا تھا۔
ویکی ذخائر پر سٹکسنیٹ
سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔