سینٹ لارنس بحری گزرگاہ

سینٹ لارنس بحری گزرگاہ (انگریزی: Saint Lawrence Seaway) نہروں کے اُس نظام کا عمومی نام ہے جو بحر اوقیانوس میں سفر کرنے والے بحری جہازوں کو عظیم جھیلوں میں جھیل سپیریئر تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہ مونٹریال سے جھیل ایری تک پھیلا ہوا نظام ہے جس میں ویلانڈ نہر اور عظیم جھیلوں کی آبی گذر گاہ شامل ہے۔ اس بحری گذر گاہ کا نام دریائے سینٹ لارنس پر رکھا گیا ہے جو بحر اوقیانوس سے جھیل اونٹاریو تک اس گذر گاہ کا حصہ ہے۔
کینیڈا اور امریکہ نے 1954ء میں بحری گذر گاہ کے قیام پر اتفاق کیا تھا اور 1959ء میں اسے کھول دیا گیا۔ یہ بحری گزرگاہ پانچ حصوں میں تقسیم ہے۔
نہروں کی کم گہرائی اور راستے کے قفل کے محدود حجم کے باعث بحر اوقیانوس میں چلنے والے صرف 10 فیصد جہاز ہی اس آبی گذر گاہ کے ہر مقام کا سفر کر سکتے ہیں۔ اس بحری گذر گاہ کی توسیع کے منصوبے 1960ء کی دہائی سے پیش کیے جاتے رہے ہیں لیکن ماحولیاتی خطرات اور بہت زیادہ تخمینے کے باعث اس کی توسیع پر کام نہ ہو سکا۔ عظیم جھیلوں میں پانی کی کم سطح نے حال ہی میں چند بحری جہازوں کے لیے مسائل بھی کھڑے کر دیے تھے۔
![]() |
ویکی ذخائر پر سینٹ لارنس بحری گزرگاہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- 1959ء میں نہروں کا افتتاح
- آبی نقل و حمل
- بحری گزرگاہیں
- ریاستہائے متحدہ امریکہ میں آبی نقل و حمل
- کینیڈا ریاستہائے متحدہ تعلقات
- کینیڈا میں آبی نقل و حمل
- بحری جہازوں کی نہریں
- نیو یارک کے سیاحتی مقامات
- نیویارک
- شپنگ
- ریاستہائے متحدہ کی نہریں
- بفیلو، نیو یارک
- 1959ء میں کینیڈا
- کینیڈا کی نہریں
- جغرافیہ کینیڈا
- جغرافیہ انٹاریو
- جغرافیہ کیوبیک
- کینیڈا-ریاستہائے متحدہ سرحد
- نیو یارک کے اجسام آب
- نیو یارک میں نقل و حمل
- جغرافیہ شمالی امریکا