عبد الرؤف عروج
عبد الرؤف عروج | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 جنوری 1932ء اورنگ آباد ، برطانوی ہند |
وفات | 17 مئی 1990ء (58 سال) کراچی ، پاکستان |
مدفن | گلشن اقبال ، کراچی |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، محقق |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
شعبۂ عمل | تحقیق ، مرثیہ ، غزل |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
عبد الرؤف عروج (پیدائش: 5 جنوری، 1932ء - وفات: 17 مئی، 1990ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز شاعر، ماہرِ اقبالیات اور محقق تھے۔
حالات زندگی
[ترمیم]عبد الرؤف عروج 5 جنوری، 1932ء میں اورنگ آباد (مہاراشٹر) میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد وہ پہلے لاہور میں اور پھر کراچی میں سکونت پزیر ہوئے، جہاں وہ متعدد جرائد و اخبارات سے وابستہ رہے۔ ان اخبارات و جرائد میں روزنامہ امروز، روزنامہ مشرق، انجام، حریت اور ماہنامہ نیا راہی شامل تھے۔ ان کی تصانیف میں اُردو مرثیہ کے پانچ سو سال (1961ء)، میر اور عہد میر (1969ء)، خسرو اور عہد خسرو (1975ء)، اقبال اور بزمِ اقبال حیدرآباد دکن (ستمبر1978ء)، مصحفی کی مثنوی نگاری، فارسی گو شعرائے اُردو اور رجال اقبال (1988ء) کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان کا ایک شعری مجموعہ چراغ آفریدم کے نام سے شائع ہو چکا ہے، جبکہ مرثیوں کا مجموعہ لہو لہو اُجالا غیر مطبوعہ ہے۔[1]
نمونۂ کلام
[ترمیم]غزل
آج یادوں نے عجب رنگ بکھیرے دل میں | مسکراتے ہیں سرِ شام سویرے دل میں | |
یہ تبسم کا اُجالا، یہ نگاہوں کی سحر | لوگ یوں بھی تو چھپاتے ہیں اندھیرے دل میں | |
صورتِ بادِ صبا قافلۂ یاد آیا | زخم در زخم کھلے پھول سے میرے دل میں | |
یاس کی رات کٹی آس کا سورج چمکا | پھر بھی چمکے نہ کسی روز سویرے دل میں | |
اِک مری وحشتِ بے نام پہ اِس طرح نہ سوچ | کتنی باتیں ہیں جو کھٹکی نہیں تیرے دل میں | |
دھیان کی شمع کی لو تیز بھی کر دیتے ہیں | اکثر اوقات تری یاد کے پھیرے دل میں | |
نہ ملی فرصت آسائش تعبیر عروج | ایک مدت سے ہیں خوابوں کے بسیرے دل میں[2] |
وفات
[ترمیم]عبد الرؤف عروج 17 مئی، 1990ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ گلشن اقبال کراچی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 669
- ↑ آج یادوں نے عجب رنگ بکھیرے دل میں (غزل)، عبد الرؤف عروج، ریختہ ڈاٹ او آر جی، بھارت