مائیکل انجیلو انتونیونی
معروف اطالوی ڈائریکٹر ۔
ابتدائی زندگی[ترمیم]
شمال مشرقی اٹلی کے علاقے ایمیلیا رومانیا میں 29 ستمبر 1912 کو پیدا ہوئے تھے انہوں نے معاشیات کی تعلیم حاصل کی تھی لیکن انہیں شناخت ایک فلم نقاد کی حیثیت سے اس وقت حاصل ہوئی جب انہوں نے 1930 کی دہایی میں بننے والی مزاحیہ فلموں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانا شروع کیا۔
فلم[ترمیم]
1940 میں انہوں نے اٹلی کے نیشنل فلم سکول میں داخلہ لیا اور جلد ہی اس وقت کے نام آوور فلم ڈائریکٹروں روبرتو روزیلینی اور اینریکو فلچیگنونی کے ساتھ کام کرنے لگے۔ ان کی پہلی فلم ’سٹوری آف اے لوو افیر‘ تھی جو انہوں نے 1950 میں بنائی۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مشکل سوال اٹھاتے ہیں اور ان کی فلمیں پیچیدہ ہوتی ہیں۔
فن[ترمیم]
انتونیونی کا کہنا تھا کہ وہ عام لوگوں کے بارے میں فلمیں بناتے ہیں لیکن نقادوں نے سوال اٹھایا کے اگر کوئی فلم اکثر لوگوں کو درپیش مسائل کے بارے میں ہوتی ہے تو پیچیدہ کیسے ہو جاتی ہے؟
’دی ایڈونچر‘ کی کہانی ایک لڑکی کی گمشدگی کی کہانی ہے اور انتونیونی نے اس تلاش کو اس طرح پیش کیا ہے کہ تمام کردار آہستہ آہستہ خود اپنے آپ کو تلاش کرتے ہوئے محسوس ہونے لگتے ہیں
انتونیونی اس سوال کے بارے میں کہتے ہیں کہ ’عام طور پر جو مسائل بڑے سمجھے جاتے ہیں وہ اس لیے بڑے نہیں ہوتے کہ ان کی شکل و صورت کچھ مختلف ہوتی ہے بلکہ اس لیے بڑے ہوتے ہیں کہ ہمیں ہر وقت درپیش رہتے ہیں لیکن ہم انہیں اہم سمجھنے اور تصور کرنے پر تیار نہیں ہوتے‘۔
انتونیونی دنیا کے ان اہم ڈائریکٹروں میں سرِ فہرست ہیں جنہوں نے نہ صرف اٹلی کے سنیما میں نئی حقیقت پسندی یا نیو ریلزم کو درجۂ کمال تک پہنچایا بلکہ اس رحجان کے عروج پر جدید دور کی ابتدا بھی کی اور ’دی ایڈونچر‘ صرف فلموں کے جدید دور ہی کی ایک اہم فلم نہیں ہے بلکہ اب تک بننے والی اہم ترین فلموں میں ایک ہے۔
انتونیونی کی جدیدیت دوستوسکی سے شروع ہو کر سارتر اور کامیو کے اتصال پر ختم ہونے والی جدیدیت ہے۔ ایک طرح سے ہم اسے ضدوں کا اکٹھا ہونا یا اجتماع ضدین بھی کہہ سکتے ہیں۔
انتقال[ترمیم]
اگرچہ 80ء کے عشرے کے وَسط میں فالج کے ایک حملے کے بعد سے انتونیونی کی استعدادِ کار میں نمایاں کمی ہوئی تاہم سن 2004ء تک اُنہوں نے مزید کئی ایک فلمیں تخلیق کیں۔ 30 جولائی 2007ء کو روم میں انتقال کر گئے۔