مارتھا جیفرسن
مارتھا جیفرسن | |
---|---|
(انگریزی میں: Martha Wayles Skelton Jefferson) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 اکتوبر 1748ء [1][2][3][4][5][6] چارلز سٹی کاؤنٹی [5] |
وفات | 6 ستمبر 1782ء (34 سال)[7][1][2][3][4][6] البیمارل کاؤنٹی |
وجہ وفات | ز چگی |
مدفن | مونٹیسلو قبرستان |
شہریت | ![]() |
شریک حیات | ٹامس جیفرسن (1 جنوری 1772–6 ستمبر 1782)[8][9] باتھرسٹ سکلٹن (20 نومبر 1766–30 ستمبر 1768)[8] |
اولاد | مارتھا جیفرسن رینڈولف [8]، میری جیفنرسن ایپس [10] |
والد | جان ویلز |
والدہ | مارتھا ایپس |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم ![]() |
مارتھا سکیلٹن جیفرسن ( وسطی ویلس؛ 30 اکتوبر 1748ء - 6 ستمبر 1782ء) تھامس جیفرسن کی بیوی تھی۔ اس نے 1779ء سے 1781ء تک جیفرسن کی گورنری کے دوران میں ورجینیا کی خاتون اول کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ صدر بننے سے 19 سال پہلے 1782ء میں انتقال کر گئیں۔ [12][13]
تھامس اور مارتھا کے ہاں پیدا ہونے والے چھ بچوں میں سے صرف دو جوانی تک زندہ رہے، مارتھا اور مریم۔ مارتھا اپنے آخری بچے کی پیدائش کے چار ماہ بعد انتقال کر گئی۔ [12] جوڑے کے ایک دوسرے کو لکھے گئے خطوط کو جلا دیا گیا تھا، کس کے ذریعہ یہ کیا گیا، یہ بات نامعلوم ہے اور تھامس نے شاذ و نادر ہی اس کے بارے میں بات کی تھی، اس لیے وہ کسی حد تک پراسرار شخصیت بنی ہوئی ہے۔ [14] (اسی طرح، جیفرسن نے اپنی ماں جین رینڈولف جیفرسن کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی۔) [15] [a]
یہ بڑے پیمانے پر مانا جاتا ہے کہ ایک بیوہ کے طور پر، تھامس کا مارتھا کی سوتیلی بہن، سیلی ہیمنگس کے ساتھ ایک دیرینہ رشتہ تھا اور بچے تھے، جو ایک پسندیدہ غلام تھا جو تین چوتھائی سفید تھا۔ [16]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]مارتھا ویلز 30 اکتوبر 1748 ء(او ایس 19 اکتوبر 1748ء) کو پیدا ہوئیں، مارتھا ایپس ویلز (1721ء–1748ء) اور جان ویلز (1715ء–1773ء) کے ہاںنوآبادیاتی ولیمزبرگ کے قریب [13] میں چارلس سٹی کاؤنٹی، ورجینیا پیدا ہوئی [12] وہ اپنے ماں باپ کی واحد زندہ بچ جانے والی اولاد تھی۔ [17] اس کی ماں، مارتھا ایپس ویلز نے اس سے پہلے 1746ء میں جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا، لیکن دونوں میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا تھا: لڑکی مردہ پیدا ہوئی تھی اور لڑکا اس کی پیدائش کے چند گھنٹے بعد ہی مر گیا۔ [18] مارتھا کا عرفی نام "پیٹی" تھا۔ [19] جان ایک لنکاسٹر میں پیدا ہونے والا تیرہ کالونیوں میں مہاجر تھا، جو ایک خوش حال پلانٹر اور غلام تاجر ہونے کے علاوہ ایک وکیل کے طور پر کام کرتا تھا۔ اس کے علاوہ، وہ برسٹل میں واقع فیرل اینڈ جونز کمپنی کا ایجنٹ تھا، جو ان کی جانب سے قرض کی وصولی جیسی سرگرمیاں انجام دیتا تھا۔ [20][21][18] مارتھا ایپس وائلز برمودا ہنڈریڈ کے ایک آباد کار فرانسس ایپس کی بیٹی تھی، [18][22] ایک ابتدائی ورجینیائی کالونی جو اپومیٹوکس دریا کے کنارے قائم ہوئی تھی۔ [23] اگرچہ مارتھا ایپس ویلز کی زندگی کے بارے میں بہت کم معلوم ہے، لیکن وہ عمدہ ادب کے لیے قدر کی نگاہ سے دیکھتی تھی، جیسے کہ اس کا پسندیدہ ناول، ٹریسٹرم شینڈی [14] اور ٹیلیماکس کی مہم جوئی۔ (اس کی کتاب کا ریباؤنڈ ورژن، یولیس کے بیٹے ٹیلیماکس کی مہم جوئی، ٹائٹل پیج پر اس کے دستخط پر مشتمل ہے اور لائبریری آف کانگریس میں موجودہے)۔ [24]
مارتھا ویلز کی دو سوتیلی مائیں تھیں، جن میں سے کوئی بھی جان ویلز سے شادی کے بعد زیادہ دیر تک زندہ نہیں رہی اور ایک سوتیلی ماں کے رشتے سے اس کی چار سوتیلی بہنیں تھیں۔ [18] [25] ویلز نے مالورن ہل کی تبیتھا کوک سے شادی کی، [18][26] [b]۔ ان کے چار بچے تھے: سارہ، الزبتھ، تبیتھا اور این۔ [18] سارہ کا انتقال بچپن میں ہی ہوا۔ [18] تبیتھا اور این نے بالترتیب سکپ وِتھ بھائیوں رابرٹ اور ہنری سے شادی کی۔ تبیتھا اسکیپ وِتھ کی ولادت کے ساتھ ہی موت ہو گئی۔ نینسی سکیپ وِتھ، جیفرسن کے بچوں اور پوتے پوتیوں کے لیے "آنٹی سکیپ وِتھ"، کا انتقال 1798 ءمیں ہوا۔ الزبتھ نے ان کے کزن فرانسس ایپس سے شادی کی اور اس کے دو بیٹے رچرڈ اور جان ویلز ایپس تھے، جن میں سے بعد میں تھامس جیفرسن کی دوسری بیٹی میری جیفرسن سے شادی کی۔ [22] ویلز کی دوسری بیوی کا انتقال غالباً اگست 1756ء میں این کی پیدائش کے بعد ہوا اور جنوری 1760ء میں اپنی تیسری بیوی سے شادی کرنے سے پہلے۔ [18]
شادیاں اور بچے
[ترمیم]مارتھا ویلز نے پہلی شادی 18 سال کی عمر میں 20 نومبر 1766ء کو باتھرسٹ سکیلٹن (پیدائش 1744ء) سے کی، جو ایک وکیل تھی۔ ان کا بیٹا جان 7 نومبر 1767ء کو پیدا ہوا۔ باتھرسٹ سکیلٹن کا انتقال 30 ستمبر 1768ء کو ہوا۔ مارتھا اپنے شوہر کی موت کے بعد فورسٹ میں واپس چلی گئی۔ تین سالہ جان کا انتقال 10 جون 1771ء کو ہوا۔ [12] [28]
اس کے تیسرے کزن، [29][12] جیفرسن نے ممکنہ طور پر دسمبر 1770ء میں مارتھا سے شادی کی تھی۔ وہ گھڑ سواری، ادب اور موسیقی میں دل چسپی رکھتے تھے۔ [28] یکم جنوری 1772 ءکی شادی کے لیے مارتھا کے جہیز کے حصے کے طور پر، [13] تھامس اور مارتھا کو جائداد ملی، جس میں ایلک ہل کا باغ بھی شامل تھا، جہاں مارتھا اپنے پہلے شوہر کے ساتھ رہتی تھی، [30] اور بہت سے غلام، جنھوں نے تھامس کیی مونٹیسیلو رہائش گاہ کی تعمیر اور اسٹیٹ کے 5,000 ایکڑ پر زمین کی تزئین کا کام مکمل کیا تھا۔ [28][30] جب مونٹیسیلو زیر تعمیر تھا اور تھامس دو رہائش پزیر ر تھا، مارتھا اکثر ایلک ہل کے باغات میں ٹھہرتی تھی۔ [31]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6n0293j — بنام: Martha Jefferson — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/6654871 — بنام: Martha Jefferson — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی — پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32352.htm#i323511 — بنام: Martha Wayles — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب بنام: Martha Wayles Skelton Jefferson — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=14622 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب https://en.wikisource.org/wiki/Woman_of_the_Century/Martha_Wayles_Jefferson
- ^ ا ب GeneaStar person ID: https://www.geneastar.org/genealogie/?refcelebrite=waylesm — بنام: Martha Jefferson
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Martha-Jefferson — بنام: Martha Jefferson — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Kindred Britain
- ↑ پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p32352.htm#i323511 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اگست 2020
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ https://www.monticello.org/sallyhemings/#tree-1
- ^ ا ب پ ت ٹ Gaye Wilson (10 Oct 1998). "Martha Wayles Skelton Jefferson". www.monticello.org (بزبان انگریزی). Retrieved 2020-01-02.
- ^ ا ب پ George Bush White House (Archives)۔ "Biography of Martha Jefferson"۔ georgewbush-whitehouse.archives.gov۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-02
- ^ ا ب Marie Jenkins Schwartz (6 Apr 2017). Ties That Bound: Founding First Ladies and Slaves (بزبان انگریزی). University of Chicago Press. p. 129. ISBN:978-0-226-14755-0.
- ↑ William G. Hyland Jr. (26 فروری 2015)۔ Martha Jefferson: An Intimate Life with Thomas Jefferson۔ Rowman & Littlefield Publishers۔ ص 134–135۔ ISBN:978-1-4422-3984-5
- ↑ "John Wayles"۔ Monticello۔ 2012-07-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-01-25
- ↑ "The Forest". www.monticello.org (بزبان انگریزی). Retrieved 2020-01-02.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ Anna Berkes (12 Nov 2007). "John Wayles". www.monticello.org (بزبان انگریزی). Retrieved 2019-12-31.
- ↑ William G. Hyland (26 Feb 2015). Martha Jefferson: An Intimate Life with Thomas Jefferson (بزبان انگریزی). Rowman & Littlefield. p. 115. ISBN:978-1-4422-3984-5.
- ↑ Cynthia A. Kierner (2012). Martha Jefferson Randolph: Her Life and Times (بزبان انگریزی). Univ of North Carolina Press. p. 17. ISBN:978-0-8078-3552-4.
- ↑ William G. Hyland (26 Feb 2015). Martha Jefferson: An Intimate Life with Thomas Jefferson (بزبان انگریزی). Rowman & Littlefield. p. 39. ISBN:978-1-4422-3984-5.
- ^ ا ب Dumas Malone (30 Jan 1948). Jefferson the Virginian - (بزبان انگریزی). St. Martin's Press. p. 432. ISBN:978-0-316-54474-0.
- ↑ Martha W. McCartney (2007). Virginia Immigrants and Adventurers, 1607–1635: A Biographical Dictionary (بزبان انگریزی). Genealogical Publishing Com. pp. 55–56. ISBN:978-0-8063-1774-8.
- ↑ "Sowerby Catalogue Volume IV : page 434"۔ tjlibraries.monticello.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-02
- ↑ Nancy Hendricks (13 Oct 2015). America's First Ladies: A Historical Encyclopedia and Primary Document Collection of the Remarkable Women of the White House: A Historical Encyclopedia and Primary Document Collection of the Remarkable Women of the White House (بزبان انگریزی). ABC-CLIO. pp. 19–20. ISBN:978-1-61069-883-2.
- ↑ William G. Hyland (26 Feb 2015). Martha Jefferson: An Intimate Life with Thomas Jefferson (بزبان انگریزی). Rowman & Littlefield. p. 237. ISBN:978-1-4422-3984-5.
- ↑ Marie Jenkins Schwartz (6 Apr 2017). Ties That Bound: Founding First Ladies and Slaves (بزبان انگریزی). University of Chicago Press. p. 131. ISBN:978-0-226-46072-7.
- ^ ا ب پ Nancy Hendricks (13 Oct 2015). America's First Ladies: A Historical Encyclopedia and Primary Document Collection of the Remarkable Women of the White House: A Historical Encyclopedia and Primary Document Collection of the Remarkable Women of the White House (بزبان انگریزی). ABC-CLIO. p. 20. ISBN:978-1-61069-883-2.
- ↑ Gary Boyd Roberts (اپریل–May 1993)۔ "The Royal Descents of Jane Pierce, Alice and Edith Roosevelt, Helen Taft, Eleanor Roosevelt, and Barbara Bush"۔ American Ancestors۔ Boston: New England Historic Genealogical Society۔ 2010-12-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2014۔
۔۔۔Mrs. Martha Wayles Skelton Jefferson (1748–82)، wife of Bathurst Skelton and Thomas Jefferson, was a third cousin of her second husband.۔۔
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ=
(معاونت) - ^ ا ب Michael Kranish (21 Jan 2010). Flight from Monticello: Thomas Jefferson at War (بزبان انگریزی). Oxford University Press. pp. 38. ISBN:978-0-19-974590-6.
- ↑ William G. Hyland (26 فروری 2015)۔ Martha Jefferson: An Intimate Life with Thomas Jefferson (بزبان عربی)۔ Rowman & Littlefield۔ ص 94۔ ISBN:978-1-4422-3984-5
بیرونی روابط
[ترمیم]- نوآبادیاتی ولیمزبرگ: مارتھا جیفرسن کا انٹرویو، یوٹیوب
- Martha Wayles Skelton Jefferson، Monticello: Thomas Jefferson's Monticello کے مورخین کے ذریعہ تحریری اور معتدل کردہ درست، تازہ ترین معلومات کے لیے۔
- مارتھا جیفرسن بمقام تلاش قبر
- "مارتھا جیفرسن"[مردہ ربط]
، خاتون اول کی سوانح حیات
- 1748ء کی پیدائشیں
- 30 اکتوبر کی پیدائشیں
- 1782ء کی وفیات
- 6 ستمبر کی وفیات
- اموات بسبب زچگی
- اٹھارویں صدی کی امریکی خواتین
- اٹھارہویں صدی کی امریکی شخصیات
- چارلس سٹی، ورجینیا کی شخصیات
- امریکی غلام مالکان
- انگریز نژاد امریکی شخصیت
- جیفرسن خاندان
- ورجینیا کی خواتین یا مرد اول
- مونٹیسییلو، فلوریڈا کی شخصیات
- امریکی خواتین
- ورجینیا کی شخصیات
- خواتین غلام مالکان