محدث فاخر زائر الہ آبادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محمد فاخر زائر کاتخلص محدث ہندی، والد کا نام شیخ محمد یحییٰ المعروف بہ شیخ خوب اللہ الہ آبادی ہے، 1120ھ (1708ء)میں الہ آباد میں پیداہوئے۔ آپ کے نانا شیخ محمد افضل الہ آبادی ہیں، آپ کا نسب حضرت عباس تک پہنچتا ہے۔ علوم مروجہ اورکتب متدولہ سے فارغ ہوکر نہ صرف یہ کہ مسند تدریس کو رونق بخشی بلکہ صدر مدرسی کے عہدہ جلیلہ پرفائز ہوئے۔ 1149ھ کو حجاز تشریف لے گئے اور وہاں مدینہ طیبہ میں مشہور محدث علامہ محمد حیات سندھی المتوفی 1163ھ سے علم حدیث حاصل کیا۔

تصوف[ترمیم]

تصوف میں آپ سلسلہ قادریہ میں بیعت تھے و خلافت حاصل تھی۔ آپ کے مشہور خلفاء میں شاہ بدر الدین چشتی قادری بمعروف اوحد شاہ شامل ہیں۔ آپ کا سلسہ قادریہ کا تعلیمی و روحانی شجرہ مندرجہ ذیل ہے۔

تصنیفات[ترمیم]

متعدد تصانیف مولانا زائر کی یادگار ہیں، فہرست درج ذیل ہے۔ 1) قرۃ العین فی اثبات رفع الیدین۔(2)نظم سفر السعاوۃ۔ (3)رسالہ نجاتیہ (4)مثنودی درتعریف علم حدیث۔(5)دیوان یعنی فارسی مجموعہ کلام۔

اولاد[ترمیم]

مولانا زائر کے دولڑکے تھے، ایک شاہ قطب الدین جن کا 1187ھ کو مکمہ معظمہ میں انتقال ہوا، دوسرے شاہ محمد اجمل جو الہ آباد میں سکونت پزیر تھے، یہاں ان کا’’دائرہ‘‘ بہت مشہور تھا۔ 1236ھ میں وفات پائی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  • تذکرۃ العابدین از نذیر احمد دیوبندی صفحہ 184

نوٹ[ترمیم]

  • نوٹ: "سید محمد فاخر الہ آبادی بیسویں صدی کے ہیں اور محدث فاخر ذائر الہ آبادی اٹھارویں صدی کے علما میں سے ہیں، دونوں الگ الگ دور کی شخصیت ہیں