محمد بن بکر برسانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد بن بکر برسانی
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بصرہ ، برسان
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو عثمان ، ابو عبد اللہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 9
ابن حجر کی رائے صدوق
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد ابن جریج ، شعبہ بن حجاج ، یونس بن یزید ایلی ، ایمن بن نابل
نمایاں شاگرد احمد بن حنبل ، محمد بن یحیی ذہلی ، عبد بن حميد
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

ابو عبد اللہ محمد بن بکر بن عثمان برسانی ازدی بصری برسان:آپ ازد کی اولاد سے ہیں۔آپ تبع تابعی اورحدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔

روایت حدیث[ترمیم]

ابن جریج، ہشام بن حسن، یونس بن یزید عیلی، سعید بن ابی عروبہ، عبید اللہ بن ابی زیاد، ایمن بن نابل، شعبہ بن حجاج ، حماد بن سلمہ اور کئی دوسرے لوگوں سے مروی ہے۔ احمد بن حنبل، اسحاق، بندار، اسحاق کوسج، محمد بن یحییٰ ذہلی، ہارون حمال، ابو محمد دارمی، عبد بن حمید، احمد بن منصور رمادی اور بہت سے دوسرے محدثین ان سے روایت کرتے ہیں۔[1]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

یحییٰ بن معین نے کہا: ہمیں برسانی نے بیان کیا اور وہ خدا کی قسم نرم اور ثقہ تھے۔ ابن سعد نے کہا: ثقہ ہے۔احمد بن حنبل نے کہا صالح الحدیث ہے۔حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے۔ابن حجر عسقلانی نے کہا صدوق ہے۔ احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے ۔ ان کی روایت میں سے: ہم سے عمر بن عبدالمنعم نے بیان کیا، کہا ہم سے عبد الصمد بن محمد حضورا نے بیان کیا، کہا ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا، ہم سے حسین بن طالب نے بیان کیا، ہم سے محمد بن احمد الغسانی نے بیان کیا، ہم سے وہیب بن محمد نے بیان کیا۔ ہم سے بصری، نصر بن علی جہدمی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے محمد بن بکر برسانی نے بیان کیا، کہا کہ ابن جریج نے، ابن منکدر کی سند سے، ابو ایوب کی سند سے، مسلمہ بن مخلد کی سند سے۔ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی دنیا اور آخرت میں پردہ پوشی کرے گا اور جو شخص کسی مصیبت زدہ کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ اس کی پردہ پوشی کرے گا۔ قیامت کے دن مصیبتوں میں سے اور جو اپنے بھائی کی حاجت پوری کرے گا۔ اللہ قیامت کے دن اس کی حاجت پوری کرے گا۔.[2]

وفات[ترمیم]

البرسانی کی وفات ذو الحجہ کے مہینے 203ھ میں بصرہ میں ہوئی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سير أعلام النبلاء البرساني المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 6 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2017-03-12 بذریعہ وے بیک مشین
  2. سير أعلام النبلاء البرساني المكتبة الإسلامية. وصل لهذا المسار في 6 نوفمبر 2015 آرکائیو شدہ 2017-03-12 بذریعہ وے بیک مشین