محمود ممدانی
محمود ممدانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Mahmood Mamdani) | |||||||
20th Director of Makerere Institute of Social Research | |||||||
آغاز منصب جون 2010 | |||||||
| |||||||
Director of the Institute of African Studies, کولمبیا یونیورسٹی | |||||||
مدت منصب 1999 – 2004 | |||||||
| |||||||
Director of the Centre for African Studies, University of Cape Town | |||||||
مدت منصب 1996 – 1999 | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 23 اپریل 1946ء (78 سال) ممبئی |
||||||
رہائش | کمپالا، Uganda New York City, New York, U.S. |
||||||
شہریت | یوگنڈا | ||||||
زوجہ | میرا نائر (1991–) | ||||||
اولاد | 1 | ||||||
تعداد اولاد | |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | پٹزبرگ یونیورسٹی ہارورڈ یونیورسٹی فلیچر اسکول آف لاء اینڈ ڈپلومیسی |
||||||
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی | ||||||
پیشہ | ماہر انسانیات ، استاد جامعہ ، مصنف [1] | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2][3] | ||||||
شعبۂ عمل | سیاسیات ، بشریات | ||||||
ملازمت | جامعہ کولمبیا ، جامعہ دار السلام | ||||||
Professorships | University of Dar es Salaam (1973–79) Makerere University (1980–93) University of Cape Town (1996–99) |
||||||
Notable work(s) | Citizen and Subject | ||||||
Notable awards | Herskovits Prize (1997) Lenfest Award (2011) |
||||||
اعزازات | |||||||
فیلو آف برٹش اکیڈمی |
|||||||
IMDB پر صفحات | |||||||
درستی - ترمیم |
پروفیسر محمود ممدانی ہندوستانی نژاد یوگینڈا کے معلم، مصنف اور سیاسی تجزیہ کار ہیں۔
حالات زندگی
[ترمیم]محمود ممدانی 23 اپریل 1946ء کو بمبئی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ مشرقی افریقی اور جنبوی افریقی آباؤاجداد کی تیسری نسل میں سے ہیں۔ 1962ء میں جب یوگینڈا نے برطانیہ سے آزادی حاصل کی تو ممدانی کو امریکی حکومت کی طرف سے سکالرشپ کی پیشکش ہوئی جسے انھوں نے قبول کیا۔ انھوں نے 1967ء میں یونیورسٹی آف پیٹرز برگ سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ 1974ء میں ہارورڈ یونیورسٹی سے پی اپچ ڈی کیا۔ یہاں انھوں نے ایک طلبہ تحریک میں بھی حصہ لیا جس کا مقصد تعلیمی فیسوں میں کمی کروانا تھا۔
تعلیم مکمل ہونے پر وہ وطن واپس آئے تو اس وقت کے آمر عیدی امین نے انھیں جلاوطن کر دیا۔ وہاں سے نکلنے کے بعد محمود ممدانی سیدھے برطانیہ گئے۔ پھر انھیں تنزانیہ کی درالسلام یونیورسٹی میں ملازمت مل گئی۔ جب عیدی امین کا تختہ الٹ دیا گیا تو محمد ممدانی واپس یوگینڈا آ گئے۔ یہاں انھوں نے تعلیم بالغان کا ایک پروگرام شروع کر دیا۔ بعد ازاں وہ کمپالا کی مکریر یونیورسٹی میں ملازمت اختیار کی۔
ان دنوں وہ امریکا میں کولمبیا یونیورسٹی کے بشریات اور سیاسیات کے شعبہ جات میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ وہ کولمبیا انسٹی ٹیوٹ آف افریقین سٹڈیز کے ڈائریکٹر ہیں اور کونسل فار ڈیویلپمنٹ آف سوشل ریسرچ ان افریقہ کے سربراہ بھی ہیں۔
محمود ممدانی کو افریقہ کی تاریخ، سیاسیات اور اس کے بین الاقوامی تعلقات پر ملکہ حاصل ہے۔ ان موضوعات پر تحقیقی کام کرنے پر انھیں متعدد ایوارڈ بھی حاصل ہو چکے ہیں۔ وہ انگریزی زبان کے علاوہ فرانسیسی، یوگینڈا، گجراتی، ہندی، پنجابی، سواحلی اور اردو زبانوں پر بھی عبور رکھتے ہیں۔ محمود ممدانی کی شائع شدہ کتابوں میں ’’اچھے اور برے مسلمان، امریکا سرد جنگ اور دہشت کی جڑیں، جب مظلوم قاتل بنتے ہیں۔ بحران اور تعمیر نو افریقی تناظر میں، یوگینڈا میں سیاست اور طبقاتی تقسیم اور شہرت اور مہاجرت تک شامل ہیں۔
- ↑ https://economictimes.indiatimes.com/magazines/panache/indian-origin-author-mahmood-mamdani-shortlisted-for-british-academy-book-prize-for-global-cultural-understanding/articleshow/86006908.cms?from=mdr
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12690344s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/22268515
- 1946ء کی پیدائشیں
- 23 اپریل کی پیدائشیں
- ممبئی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- بقید حیات شخصیات
- بھارتی اسماعیلی
- جامعہ پٹسبرگ کے فضلا
- علماء علوم اسلامیہ
- گجراتی شخصیات
- یوگنڈائی سیاسی سائنسدان
- ہارورڈ یونیورسٹی کے فضلا
- انڈین اکیڈمک کے ایڈمنسٹریٹر
- بھارتی سیاسی سائنسدان
- کمپالا کی شخصیات
- سیاسی مبصرین
- ممبئی کے اسکالر
- ممبئی کے مصنفین