مندرجات کا رخ کریں

مغربی کنارہ

متناسقات: 32°00′N 35°23′E / 32.000°N 35.383°E / 32.000; 35.383
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(مغربی کنارے سے رجوع مکرر)
Map comparing the borders of the 1947 partition plan and the armistice of 1949.
1947ء میں اقوام متحدہ کے جانب سے منظور شدہ نقشہ:
  یہودی ریاست کو تفویض کیا گیا علاقہ ;
     عرب ریاست کو تفویض کیا گیا علاقہ;
    علاقہ جو نہ عرب نہ یہودی ریاست کے اختیار میں دیا گیا۔

1949ء کے معاہدے کے تحت سرحدیں:
     1949 سے 1967 تک کا عرب علاقہ
      1949ء میں اسرائیل کے تسلط میں آ گیا۔

مغربی کنارہ (عربی: الضفة الغربية‎) دریائے اردن کے زمین بند جغرافیائی علاقے کا نام ہے جو مغربی ایشیا میں واقع ہے۔ یہ ملک فلسطین کا حصّہ ہے۔ مغرب، شمال اور جنوب کی طرف اسرائیل ہے جبکہ مشرق کی طرف مملکت ہاشمی اردن کا ملک واقع ہے۔ سنہ 1948ء میں برطانوی انتدابی فلسطین کو اسرائیل کی ریاست میں تبدیل کرنے کی وجہ سے عربوں اور اسرائیلیوں کے درمیان جنگ ہوئی، جس کے بعد مغربی کنارے پر اردن کا قبضہ ہو گیا۔ سنہ 1950ء میں، اردن نے اس علاقے کو مکمل طور پر الحاق کر لیا اور سنہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ تک اس پر حکومت کرتا رہا، یہاں تک کہ اسرائیل نے اس پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد سے، اسرائیل نے مغربی کنارے اور سنہ 1980ء میں مشرقی یروشلم میں اپنے دعوے کو بڑھاتے ہوئے ہے، یہودیہ اور سامریہ کے علاقے کے طور پر اپنے زیر  انتظام کیا ہے۔

1990ء کے وسط میں اوسلو معاہدے نے مغربی کنارے کو فلسطینی خود مختاری کی تین علاقائی سطحوں میں تقسیم کر دیا: ایریا A فسلطینی کونسل کے زیر انتظام،  ایریا B فلسطینی کونسل اور اسرائیل کے مشترکہ انتظام میں اور ایریا C اسرائیل کے زیر انتظام ( جو مغربی کنارے کے 60 فیصد پر مشتمل ہے)۔ تینوں علاقوں میں 165 فلسطینی انکلیو پر کل یا جزوی سول انتظامیہ کا استعمال کرتی ہے۔ چونکہ دونوں فلسطینی علاقوں (بشمول مشرقی یروشلم) پر ریاست فلسطین کا دعویٰ ہے، وہ اسرائیل-فلسطینی تنازع میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

بین الاقوامی برادری مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔ ایریا سی 230 اسرائیلی بستیوں پر مشتمل ہے جن پر اسرائیلی قانون کا اطلاق ہوتا ہے اور اوسلو معاہدے کے تحت سنہ 1997ء تک زیادہ تر فلسطینی کونسل (PNA) کو منتقل ہونا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ سنہ 1980ء کے اس قانون کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں اسرائیل نے یروشلم کو اپنے دار الحکومت کے طور پر دعویٰ کیا تھا، 1994 کے اسرائیل۔اردن امن معاہدے اور اوسلو معاہدے، 2004 کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے مشاورتی فیصلے نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارہ، اسرائیل کے درمیان ہی رہتا ہے۔ مغربی کنارے کا زمینی رقبہ تقریباً 5,640 مربع کلومیٹر (2,180 مربع میل) ہے۔ اس کی آبادی ایک اندازے کے مطابق 34,67,943 ہے، جس میں سے 2,747,943 فلسطینی  اور 670,000 سے زیادہ اسرائیلی آباد کار مغربی کنارے میں رہتے ہیں، جن میں سے تقریباً 220,000 مشرقی یروشلم میں رہتے ہیں۔

بیرونی روابط

[ترمیم]
  • فلسطین کا احصائی نقشہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ atlas.pcbs.gov.ps (Error: unknown archive URL) – احصاء فلسطینی مرکزی بیورو
  • "مغربی کنارہ"۔ کتاب عالمی حقائق۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی 
  • کرلی (ڈی موز پر مبنی) پر مغربی کنارہ

32°00′N 35°23′E / 32.000°N 35.383°E / 32.000; 35.383