ممتاز حسین
پروفیسرممتاز حسین | |
---|---|
ممتاز حسین | |
پیدائش | ممتاز حسین 15 ستمبر 1959 چرون اویر، تحصیل مستوج، ضلع چترال، پاکستان |
پیشہ | ماہر تعلیم، لکھاری، کتاب کا سفیر |
قومیت | پاکستانی |
نسل | چترالی |
شہریت | پاکستان |
تعلیم | ایم اے مطالعۂ پاکستان |
مادر علمی | جامعہ پشاور |
دور | 1985 |
اصناف | تحقیق،درس و تدریس |
موضوع | مطالعۂ پاکستان |
نمایاں کام | آپ کو سال 2015 کے لیے کتاب کا سفیر مقرر کیا گیا |
ویب سائٹ | |
محرکہ |
ممتاز حسین 15 ستمبر، 1959ء کو پاکستان کے صوبہ سرحد کی وادی چترال کے گاؤں چرون اویر میں پیدا ہوئے۔ آپ ایک ماہرتعلیم، مدرس، لکھاری،کتاب کا سفیر اور محقق ہیں[1] اب آپ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا میں مطالعہ پاکستان کے پروفیسر ہیں۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے مقامی نصاب سازی کے رکن بھی ہیں۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ممتاز حسین تحصیل مستوج کے گاؤں چرون اویر پیدا ہوئے جو پاکستان کے ضلع چترال میں واقع ہے۔ اپنے آبائی گاؤں چرون اویرمیں ابتدائی تعلیم کے بعد ممتاز حسین نے بالترتیب گورنمنٹ ہائی اسکول بونی، گورنمنٹ کالج چترال اور پشاور یونیورسٹی سے مطالعہ پاکستان میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ اور بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، چترال کی تاریخ، لسانیات، بچوں کے ادب، تراجم، تحقیق، ماحولیات اور افسانوی ادب کے موضوعات پر تواتر کے ساتھ لکھ رہے ہیں اور ساتھ ہی ایک ویب گاہ محرکہ ڈاٹ کام کے بھی ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
پیشہ ورانہ زندگی
[ترمیم]تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے ہائر ایجوکیش ڈپارٹمنٹ صوبہ سرحد میں بطور لیکچرر ملازمت اختیار کی۔ آپ گورنمنٹ سپیریئر سائنس کالج پشاور، گورنمنٹ کالج پشاور، گورنمنٹ کالج بونی میں پڑھا چکے ہیں۔ اس وقت آپ گورنمنٹ کالج چترال میں بحیثیت ایسوسی ایٹ پروفیسر کام کر رہے ہیں۔
تصنیف و تالیف
[ترمیم]ممتاز حسین کھوار زبان کے ساتھ ساتھ اردو اور انگریزی میں بھی لکھتے ہیں۔ انھوں نے تاریخ، ثقافت، ماحولیات اور لسانیات پر لکھا ہے۔ ان کی خصوصی دلچسپی کہانی سے ہے۔ انھوں نے کھوار اور اردو میں افسانے لکھے ہیں جومختلف جرائد میں شائع ہو چکی ہیں۔ انھوں نے کھوار لوک ادب کا اردو اور انگریزی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔[2]
محرکہ ڈاٹ کام
[ترمیم]پروفیسرممتازحسین نے چترال، کالاش اور ملحقہ علاقوں کی تاریخ،ادب، زبان اور ثقافت کے فروع کے سلسلے میں ایک ویب گاہ "محرکہ ڈاٹ کام"(mahraka.com) کا اجرا بھی کیا ہے, جس میں ان علاقوں کے بارے میں تحقیقی مواد، برقی کتابیں اور مستند حوالہ جات موجود ہیں۔
کتاب کا سفیر
[ترمیم]پپروفیسر ممتاز حسین کو ان کی علم و ادب کے فروع کے لیے خدمات کے اعتراف میں نیشنل بک فاونڈیشن، اسلام آباد نے سال 2015ء کے لیے کتاب کا سفیر مقرر کیا ہے۔
== انگریزی مقالہ جات ==# Juniper- An Endangered Plan in the Hindu Kush Region. Read in the Third International Hindu Kush Conference, 1995. Published in the Proceedings of the Conference in 2008, Oxford University Press.# Role of Gujar Nomads in the depletion of Forests in Chitral
- http://www.mahraka.com/babur.html Shah Babur Raees, a forgottenn ruler of Chitral ]# [History of Chitral- An Outline http://www.mahraka.com/chitral_history.html]
== اردو مقالات ==# تاریخ چترال کا ابتدائی دور# ریاست چترال میں وزیر اعظم کے عہدے کی تاریخ
- ممتاز حسین. (2016) شلوغ- چترالی بچوں کی کہانیاں. LINK
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ News Khowar Academy۔ "100 چترالی"۔ Rehmat Aziz Chitrali۔ 26 دسمبر 2018 میں Chitralis/ اصل تحقق من قيمة
|url=
(معاونت) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2016 - ↑ News محرکہ۔ "چترال کی تاریخ کا ابتدائی دور"۔ Mahraka۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2016