ٹام ہوگن
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹام جارج ہوگن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | میریڈن، مغربی آسٹریلیا | 23 ستمبر 1956|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 318) | 22 اپریل 1983 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 28 اپریل 1984 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 73) | 31 جنوری 1983 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 5 اکتوبر 1984 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1981–1990 | ویسٹرن آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 24 اکتوبر 2013 |
ٹام جارج ہوگن (پیدائش:23 ستمبر 1956ء مریڈن، مغربی آسٹریلیا) آسٹریلیا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ ہوگن بائیں ہاتھ کے اسپنر تھے جنھوں نے 1983ء اور 1984ء میں آسٹریلیا کے لیے سات ٹیسٹ اور 16 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔
کیرئیر
[ترمیم]انھوں نے وکٹوریہ کے خلاف کھیل میں 70 اور ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف 49 رنز بنائے۔ اس نے موسم گرما میں 36.75 کی اوسط سے 20 وکٹیں لیں[1] ہوگن نے 1982-83ء کے موسم گرما میں زبردست گزارا۔ انھوں نے نیو ساوتھ ویلز کے خلاف 72 رنز بنائے[2] اور کوئنز لینڈ کے خلاف آٹھ وکٹیں حاصل کیں[3] موسم گرما کے اختتام پر اسے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنے کے لیے آسٹریلیا کی ایک روزہ ٹیم میں منتخب کیا گیا، جس میں ڈینس للی کی جگہ انھیں دی گئی جنہیں 12واں آدمی بنایا گیا تھا[4] انھوں نے باولنگ میں 2-42 اور 4 ناٹ آؤٹ بنائے[5] اسے اسکواڈ میں رکھا گیا۔انھیں 1983ء میں سری لنکا کے دورے پر منتخب کیا گیا تھا، دو اسپنرز میں سے ایک (دوسرا بروس یارڈلے تھا)۔ موسم گرما کے اختتام تک اس نے 26.82 کی اوسط سے 35 اول درجہ وکٹیں حاصل کی تھیں اسپنرز میں سے صرف بروس یارڈلے اور مرے بینیٹ نے زیادہ وکٹیں حاصل کی تھیں[6]
بعد میں کیریئر
[ترمیم]ہوگن دیگر جنوبی افریقی باغیوں کے ساتھ 1987-88ء کے موسم گرما کے پہلے شیفیلڈ شیلڈ گیم کے لیے ویسٹرن آسٹریلیا کی ٹیم میں انتخاب کے لیے نظر انداز کر دیا گیا تھا۔[7] انھیں سری لنکا کے خلاف کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا لیکن بولنگ نہیں کی۔ اسے تسمانیہ کھیلنے کے لیے ٹیم میں رکھا گیا تھا اور اس نے 6-57 باولنگ میں کارکردگی سامنے آئی۔ ہوگن نے کہا کہ وہ "ایک نئے آنے والے کھلاڑی کی طرح نروس" تھے اور ابتدائی طور پر اچھی گیند بازی نہیں کر پائے تھے۔ انھوں نے کہا۔ "یہ پہلا موقع ہے جب میں نے اس سیزن میں ویسٹ آسٹریلیا کے لیے کسی اول درجہ میچ میں باؤلنگ کی ہے کیونکہ جب ہم سری لنکا کے خلاف میدان میں تھے تو مجھے ہسپتال جانا پڑا کیونکہ میری بیوی، ہیلن کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔"[8] اس نے موسم گرما میں 22.66 کی اوسط پر نو اول درجہ وکٹیں حاصل کیں اور ویسٹرن آسٹریلیا نے شیفیلڈ شیلڈ جیتی[9] وہ 36.5 کی اوسط سے 14 وکٹوں کے ساتھ موسم گرما کے اختتام پر ٹیم میں واپس آئے۔انھوں نے اپنی پہلی اول درجہ سنچری بھی بنائی، وکٹوریہ کے خلاف 115۔ گریگ چیپل اور رچی بیناؤ دونوں نے 1989[10] میں انگلینڈ کے دورے کے لیے ہوگن کو اپنے اسکواڈ میں شامل کیا لیکن فائنل ایونٹ میں ٹم مے اور ٹریور ہونز کو اسپنرز کے طور پر لیا گیا۔ ہوگن نے مسلسل تیسری بار شیلڈ جیتنے میں ویسٹرن آسٹریلیا کی مدد کی اور اسے ویسٹرن آسٹریلیا ٹیم کے ساتھ بھارت کا دورہ کرنا پڑا۔ [11] اس کا آخری اول درجہ میچ 1990-91ء میں تھا۔
بطور سلیکٹر
[ترمیم]ہوگن کو 2003ء-04ء میں ویسٹرن آسٹریلیا کا سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]- کرکٹ
- ٹیسٹ کرکٹ
- ایک روزہ بین الاقوامی
- آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم
- آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- آسٹریلیا کے ون ڈے کرکٹرز کی فہرست
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-3
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-4
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-5
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-6
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-7
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-11
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-70
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-71
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-72
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-76
- ↑ https://en.wikipedia.org/wiki/Tom_Hogan#cite_note-77