ڈونا شالالا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ڈونا شالالا
(انگریزی میں: Donna Shalala ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 فروری 1941ء (83 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کلیولینڈ، اوہائیو [4]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
نمایندہ ریاست ہائے متحدہ [5][6]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکنیت مدت
3 جنوری 2019  – 3 جنوری 2021 
پارلیمانی مدت 116ویں ریاست ہائے متحدہ کانگریس  
عملی زندگی
مادر علمی سیراکیوز یونیورسٹی
امریکی یونیورسٹی
میامی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ استاد جامعہ ،  ٹریڈ یونین پسند ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نوکریاں جامعہ میامی ،  جامعہ کولمبیا   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
نیشنل ویمنز ہال آف فیم (2011)[7]
جان سائمن گوگین ہیم میموریل فاؤنڈیشن فیلوشپ (1975)[8]
 صدارتی تمغا آزادی    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ڈونا ایڈنا شالالا (پیدائش: 14 فروری 1941ء) امریکا کی خاتون سیاست دان اور تعلیمی شخصیت ہیں جنھوں نے کارٹر اور کلنٹن انتظامیہ کے ساتھ ساتھ 2019ء سے 2021ء تک امریکی ایوان نمائندگان میں خدمات انجام دیں۔ شالالہ صدارتی میڈل آف فریڈم کی وصول کنندہ ہیں، جسے انھیں 2008ء میں نوازا گیا تھا اور 16 اگست 2023ء کو انھوں نے نیویارک شہر کی ایک یونیورسٹی، دی نیا اسکول کی عبوری صدر کا کردار ادا کیا۔[9]

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

شالالاکلیولینڈ اوہائیو میں مارونائٹ کیتھولک لبنانی نسل میں پیدا ہوئی۔ [10] اس کے والد نے جائداد فروخت کی اور اس کی والدہ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والی پہلی لبنانی نژاد امریکیوں میں استاد تھیں جنھوں نے 2ملازمتیں کیں اور رات کو قانون کے اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اس کی ایک جڑواں بہن ڈیان فریٹل ہے۔ [11] شالالا نے ویسٹ ٹیکنیکل ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں وہ اسکول کے اخبار کی ایڈیٹر تھیں۔ انھوں نے 1962ء میں ویسٹرن کالج فار ویمن سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 1962ء سے 1964ء تک وہ پیس کورپس میں خدمات انجام دینے والے پہلے رضاکاروں میں شامل تھیں۔ [12] اس کی جگہ وہ جنوبی ایران کے ایک دیہی کاشتکاری گاؤں میں لے گئی جہاں اس نے ایک زرعی کالج کی تعمیر کے لیے دوسرے رضاکاروں کے ساتھ کام کیا۔ [3] 1970ء میں اس نے پی ایچ ڈی۔ حاصل کی۔

کیریئر[ترمیم]

شالالا نے اپنے تدریسی کیریئر کا آغاز باروچ کالج میں سیاسیات کی پروفیسر کے طور پر کیا جو سٹی یونیورسٹی آف نیویارک کا حصہ ہے جہاں وہ امریکن فیڈریشن آف ٹیچرز یونین کی رکن بھی تھیں۔ 1972ء میں شالالا ٹیچرز کالج، کولمبیا یونیورسٹی میں سیاست اور تعلیم کی پروفیسر بن گئیں، یہ عہدہ انھوں نے 1979ء تک برقرار رکھا۔ [13] شالالہ میونسپل اسسٹنس کارپوریشن کی واحد خاتون بن گئیں جو ایک گروپ تھا جسے 1975ء کے نیویارک شہر کے مالی بحران کے دوران شہر کو بچانے کا کام سونپا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ 1977ء سے 1980ء تک انھوں نے کارٹر انتظامیہ کے دوران امریکی محکمہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ میں پالیسی ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ کے اسسٹنٹ سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [14] تعلیمی انتظامیہ کے ساتھ شالالا کا پہلا تجربہ 8 اکتوبر 1980 کو ہوا جب وہ ہنٹر کالج کی دسویں صدر بنی اور 1988ء تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں۔ [15]

اعزازات[ترمیم]

میامی یونیورسٹی میں شالالہ کو آئرن ایرو آنر سوسائٹی میں شامل کیا گیا جو میامی یونیورسٹی کی طرف سے دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ 2002ء میں انھیں اومیکرون ڈیلٹا کپا میں شامل کیا گیا۔ شالالہ کو 50 سے زیادہ اعزازی ڈگریاں دی جا چکی ہیں۔ [16]  

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6ns4c15 — بنام: Donna Shalala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Donna-Shalala — بنام: Donna Shalala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000021336 — بنام: Donna Shalala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : The International Who's Who of Women 2006 — ناشر: روٹلیجISBN 978-1-85743-325-8
  5. https://www.congress.gov/member/donna-shalala/S001206
  6. یو ایس کانگریس بائیو آئی ڈی: https://bioguide.congress.gov/search/bio/S001206 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 فروری 2021 — عنوان : Biographical Directory of the United States Congress
  7. https://www.womenofthehall.org/inductee/donna-e-shalala/
  8. https://www.gf.org/fellows/all-fellows/donna-e-shalala/ — اخذ شدہ بتاریخ: 22 دسمبر 2020
  9. "Welcoming Dr. Donna E. Shalala as The New School's Interim President"۔ August 10, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ August 10, 2023 
  10. Frank Northen Magill (1995)۔ Great lives from history: American women series Volume 5۔ Salem Press 
  11. Mike Lucas (July 16, 2018)۔ "2018 UW Athletic Hall of Fame: Donna Shalala"۔ University of Wisconsin۔ August 20, 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ August 19, 2018 
  12. "Silhouettes of TC Today cover"۔ Teachers College – Columbia University۔ May 7, 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 11, 2016 
  13. "Clinton Foundation President Donna Shalala to Address Graduates at Drexel's Commencement"۔ DrexelNow۔ April 25, 2016۔ May 7, 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 11, 2016 
  14. "Secretary Donna Shalala Speaks at the CATS Roundtable Radio Show"۔ John Catsimatidis Official Site۔ February 24, 2016۔ June 3, 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 11, 2016 
  15. "Donna E. Shalala | Office of the President | University of Miami"۔ University of Miami (بزبان انگریزی)۔ October 17, 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2020