کتب التاریخ و سیر (سیرت)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

سیرتِ حلبیہ[ترمیم]

اردو میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ کاپی رائیٹ کے بارے میں علم نہیں۔ مترجم مولانا محمد اسلم قاسمی، چھ جلدیں، اشاعت از جامعہ نعیمیہ۔ موضوع سیرت النبی

البدایہ و النہایہ[ترمیم]

اسے امام ابن کثیر نے تحریر کیا اور تاریخ پر ایک نہایت مفید کتاب ہے۔ کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ اردو ترجمہ نفیس اکیڈمی نے کیا ہے۔ چونکہ یہ اکیڈمی بند ہو چکی ہے اس لیے یقینی طور پر کاپی رائیٹ کا مسئلہ بھی ختم ہو گیا ہو گا۔ کاپی رائیٹ اگر ادارے کے نام پر ہیں تو اُس کے بند ہونے کے 5 سال کے بعد کتابیں کاپی رائیٹ سے آزاد ہو جاتی ہیں۔

تاریخ طبری[ترمیم]

کسی تعارف کی محتاج نہیں امام ابن جریر طبری نے اسے تحریر کیا اور اس خوبی سے کہ آنے والی تاریخ کی تمام تر دیگر کتب کی بنیاد اسی پر رکھی گئی ہے۔ اس کا ترجمہ بھی نفیس اکیڈمی نے کیا ہے اور امید ہے کہ کاپی رائیٹ سے آزاد ہو گا۔

تاریخ ابوالفدا[ترمیم]

بہت ہی مختصر مگر بہت ہی جامع۔ اس کا اردو ترجمہ مولوی کریم الدین نے کیا ہے جو کاپی رائیٹ سے آزاد ہے۔ شبلی نعمانی نے الفاروق میں اس کتاب کی بہت تعریف کی ہے۔

الطبقات الکبریٰ[ترمیم]

اردو ترجمہ نفیس اکیڈمی نے کیا ہے اور بعض علما کی رائے ہے کہ یہ کتاب امہات الکتب میں سے ہے۔

تاریخِ مسعودی[ترمیم]

ترجمہ از نفیس اکیڈمی

تاریخ الخلفا[ترمیم]

اسے حافظ جلال الدین سیوطی نے تحریر کیا ہے۔ اردو ترجمہ ہو چکا ہے جو دارالمصنفین بھیرہ شریف نے کیا ہے۔ بہت اہم کتاب ہے۔

مدارج النبوۃ[ترمیم]

اردو ترجمہ ہو چکا ہے اور اغلبا کاپی رائیٹ سے پاک ہے۔

سیرت ابن ہشام[ترمیم]

بہت عمدہ ماخذ ہے اور زیادہ تر سیرت کی کتب اسی کتاب کو بنیاد بنا کر لکھی گئی ہیں۔ اس کا اردو ترجمہ بھی ہو چکا ہے۔

احیاء العلوم[ترمیم]

امام غزالی کی شہرہ آفاق کتاب اردو ترجمہ از ادارہ دار الاشاعت کراچی۔ (شاید کاپی رائیٹ سے آزاد نہیں ہے)۔

اسلامی تاریخ پر نئی کتاب میں ڈاکٹر ابوزہرہ مصری کی تاریخ المذاہب الاسلامی کا نام سرفہرست ہے۔

عربی سیرت کتب[ترمیم]

ان کتب کے اردو ترجمہ کا علم نہیں مگر سیرت کے انتہائی کتب ہیں۔

الاستیعاب فی تمیز الاصحاب


فتوح البلدان

انصاف الاشراف (احمد بن یحیٰ بن جابر البلاذری)

حوالہ جات[ترمیم]

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=1609[مردہ ربط]