کلپنا سروج

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کلپنا سروج
Kalpana Saroj

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1961ء (عمر 62–63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
روپڑکھیڑا، مہاراشٹر، بھارت
رہائش ممبئی، بھارت
قومیت بھارتی
نسل بھارتی
عملی زندگی
پیشہ چیف ایگزیکیٹیو آفیسر، کمانی ٹیوبز
کل دولت Increase US$ 112 ملین
ویب سائٹ
ویب سائٹ www.kalpanasaroj.com

کلپنا سروج ایک بھارتی کاروباری خاتون ہیں۔ ان کی پیدائش روپڑکھیڑا، مہاراشٹر، بھارت میں ہوئی۔ وہ ممبئی میں کمانی ٹیوبز کی صدرنشین ہیں۔

چونکہ وہ انتہائی غربت سے رئیسی کی بلندی پر آئیں ہیں، اس لیے انھیں حقیقی سلم ڈاگ ملینیر کہا جاتا ہے۔ وہ خستہ حال کمانی ٹیوبز کمپنی کے اثاثہ جات خریدکر کمپنی کو منافع کی منزل سے دوبارہ روشناس کیا۔[1]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

کلپنا سروج کی پیدائش ایک دلت خاندان میں ہوئی۔[2] ان کا بیاہ 12 سال کی عمر میں ہوا اور وہ ممبئی کی ایک جھگی میں اپنے شوہر کے خاندان کے ساتھ رہتی تھی۔ اپنے شوہر کے خاندان کے ہاتھوں جسمانی اذیتیں جھیلنے کے بعد انھیں ان کے والد نے نجات دلائی۔ شوہر سے علیحدگی ہوئی اور اپنے گاؤں پہنچ کر والدین کے ساتھ رہنے لگیں۔ جب دیہاتیوں نے مقاطعہ کیا، تب خودکشی کی بھی کوشش کی۔[1] 16 سال کی عمر میں وہ ممبئی دوبارہ لوٹ آئی تاکہ چچا کے ساتھ رہ سکے۔ اپنے خاندان کی کفالت کے لیے وہ ایک کپڑے کی فیکٹری میں کام کرنے لگی۔ درج فہرست طبقات کے لیے حکومت کی قرضوں کی اسکیم کے تحت وہ خیاطی کا کاروبار اور برتنوں کی دکان قائم کرنے میں کامیاب ہوئی۔

کاروباری پیش رفت[ترمیم]

کلپنا سروج نے کے ایس فلم پروڈکشن قائم کیا اور پہلی فلم کو انگریزی، تیلگو اور ہندی زبانوں میں ڈب کروایا۔ خیرلانجی مووی کو دلیپ مہاسکے، جیوتی ریڈی اور منان گورے نے کلپنا سروج کے پرچم تلے بنایا۔

کلپنا، دلیپ اور منان گورے خیرلانجی مووی کی اکولا میں شوٹنگ کے دوران

وہ کامیاب ریئیل اسٹیٹ کاروبار قائم کر چکی ہیں اور اپنے روابط اور کاروباری صلاحیتوں کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ کمانی ٹیوبز کی بورڈ کا حصہ تھی جب یہ کمپنی 2001ء میں تحلیل ہوئی۔ کمپنی کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد اس نے کی بازتشکیل کر کے دوبارہ منافع بخش بنایا۔[3][4][5]

کلپنا کے خود کے دعوے کے مطابق، شخصی اثاثہ جات کی مالیت $112 ملین ہے۔[6]

انعامات و اعزازات[ترمیم]

کلپنا سروج کو تجارت و صنعت کے شعبے پیش رفت کے لیے 2013ء میں پدم شری اعزاز سے نوازا گیا۔[7]

انھیں بھارتیہ مہیلا بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل کیا گیا۔ یہ بینک بنیادی طور پر خواتین کے لیے حکومت ہند کی جانب سے قائم کیا گیا۔[8]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "From child bride to multi-millionaire in India"۔ BBC News۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2013 
  2. Kalpana Saroj's incredible journey from despair to success - Rediff.com Business
  3. "Former child bride grows up to be millionaire CEO"۔ MSN۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2013 
  4. "Dalits seek escape from India's caste system"۔ Al Jazeera News۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2013 
  5. "India woman is an 'untouchable,' with a Midas touch"۔ LA Times۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2013 
  6. "Remarkable Climb for Self-Made Dalit Millionaire"۔ India Real Time-Wall Street Journal۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2013 
  7. "From grinding poverty to the Padma Shri"۔ Rediff.com۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2013 
  8. "Bhartiya Mahila Bank will offer higher interest rate on savings a/c: Highlights"۔ firstpost.com۔ 2013-09-18۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2013 

بیرونی روابط[ترمیم]