آرنوس پادرے
آرنوس پادرے ، جنہیں فادر ہینکسلیدین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک مسیحی مبلغ تھے۔ ان کا جنم آسٹرکپیلن (انگریزی:Ostercappeln) کے قریب ہوا جو جرمنی کے ہینوور کے نزدیک آسنابروک (انگریزی:Ostercappeln) میں آتا ہے۔ وہ مسیحیت کا پرچار کرنے وہ بھارت 1700ء میں آئے تھے۔
ویلور کا گرجاگھر
[ترمیم]پادرے نے 1712ء میں ویلور میں ایک گرجاگھر کی تعمیر کی اور یہیں رہے۔ کیرلا سرکار نے اس گرجاگھر اور احاطے کو 1995ء میں محفوظ یادگار قرار دیا۔
زبانوں کی مہارت اور قابل ذکر تخلیقی کام
[ترمیم]پادرے جرمن، سنسکرت، ملیالم، لاطینی، پرتگالی اور تمل زبانوں میں ماہر تھے۔ انھوں نے ملیالم-پرتگالی اور سنسکرت-پرتگالی لغتوں کی تالیف کرنے کا کام کیا۔
مسیحی مناجات
[ترمیم]پادرے کا نوشتہ ملیالم کلام "پُتھین پانا" مسیحی مذہبی تفکر پر مبنی ہے اور کرسچن گھرانوں میں بے حد مقبول ہے۔
روایتی ہندو کتب پر کام
[ترمیم]پادرے نے لاطینی زبان میں رامائن، مہابھارت، بھگوتم اور ویدانت سارانم پر کئی مضامین لکھے ۔
سنسکرت قواعد پر اولین یورپی شخص کا کام
[ترمیم]آرنوس پادرے کی ایک غیر مطبوعہ دستاویز جو سنسکرت صرف و نحو کے قواعد پر لکھی تھی، 2010ء کے دہے میں اطالیہ کے ایک مسیحی خانقاہ میں پائی گئی تھی۔ اس دستاویز کا نام Grammatica Grandonica تھا۔ اس دستاویز کا کافی اثر سدھاربم پر ہوا تھا جو که یورپ میں سنسکرت قواعد کی پہلی رہنما کتاب کے طور پر 1790ء میں طبع ہوئی تھی۔[1]