احمد سعید خان ملتانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

علامہ احمد سعید خان ملتانی ماضی قریب کے تنظیم اشاعت التوحید والسنہ سے تعلق رکھنے والے عالم دین تھے۔

ولادت اور تعلیم[ترمیم]

احمد سعید خان ملتانی 1940ء میں ملتان کے نواحی گاؤں چتروڑ گڑھ میں ایک زمین دار خدابخش بلوچ کے گھر پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم ماموں کانجن ضلع فیصل آباد میں سلطان محمود سے حاصل کی۔ دورہ تفسیر راولپنڈی میں غلام اللہ خان سے اور دورہ حدیث گوجرانوالہ میں قاضی شمس الدین سے پڑھا۔ آپ کا شمار سید عنایت اللہ شاہ بخاری کے قریبی مریدین میں ہوتا ہے۔

خطابت[ترمیم]

تعلیم سے فراغت کے بعد خطابت شروع کی اور تھوڑے ہی عرصے میں ان کا شمار اچھے خطباء میں ہونے لگا۔ وہ بیان توحید میں کسی کو خاطر میں نہ لاتے اور قرآنی آیات سے اپنی تقریر کو مبرہن فرماتے۔اللہ تعالی' نے انھیں خوب صورت آواز سے نوازا تھا جس میں آپ قرآن پڑھتے اور موحدین کے دلوں میں جذبہء توحید کو ابھارتے ۔ ان کی تقاریر میں علمی استدلال پایا جاتا ہے۔ حیات فی القبر کے قائلین کو ہمیشہ دعوت حق دیتے رہے۔

مدرسہ کا قیام[ترمیم]

کچھ عرصہ کے بعد ککڑہٹہ روڈ کبیر والا ضلع خانیوال میں ایک دینی درس گاہ جامعہ محمدیہ احیاء السنہ کی بنیاد رکھی۔

تنظیم سازی[ترمیم]

وہ ابتدا میں جمعیت اشاعت التوحید والسنہ سے منسلک رہے اور اسلامی موضوعات پر تقریریں کرتے رہے۔ 10 مئی 1998ء كو چند فروعی مسائل میں اختلاف کی بنا پر جماعت سے علاحدہ ہو گئے اور 31 مئی 1998ء کو خان گڑھ ضلع مظفرگڑھ میں ایک نئی تنظیم بنام مرکزی جمعیت اشاعت التوحید والسنہ کی بنیاد رکھی۔ غالبا انھیں دنوں انھوں نے دورہ تفسیر کا بھی آغاز کر دیا تھا۔ انھوں نے 2008ء میں ایک کتاب قرآن مقدس اور بخاری محدث کے نام سے شائع کی جس کی وجہ سے ان پر مقدمہ چلا اور عرصہ نو ماہ تک گوجرانوالہ جیل میں پابند سلاسل رہے۔بعد میں عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دے کر انھیں باعزت بری کر دیا تھا۔ یہ بات یاد رہے کہ علامہ احمد سعید صاحب خود جماعت سے الگ نہیں ہوئے بلکہ آپ کو جماعت سے نکالا گیا تھا۔ ایک جماعت اشاعت التوحید والسنہ کا اجلاس دار العلوم تعلیم القرآن منعقد ہو جس میں اختلافی مسائل کی وجہ سے احمد سعید کو جماعت سے نکال دیا گیا

وفات[ترمیم]

2 مئی 2011ء کو چند روزہ علالت کے بعد وفات پائی۔

تصانیف[ترمیم]

تقریر و تدریس کے علاوہ انھوں نے تقریباً تیس سے زائد کتب بھی تصنیف کی جن میں کچھ شائع ہو چکی ہیں لیکن اکثر نایاب ہیں۔ان کتب میں

  • تفسیر ہدی للمتقین (پہلے دس پارے)
  • قرآن مقدس اور بخاری محدث
  • التعاویز عن التناجیس
  • سلسة الذہب فی حیات من ذہب ص (مسئلہ حیات النبی کی احادیث کی روشنی میں تحقیق)
  • حیات عیسی (ایک الزام کی تردید)
  • خطبات امام انقلاب
  • دمدمة الجنود علی دندة الیہود (ڈاکٹر مسعود الدین عثمانی کی رد میں)
  • انسان کی حقیقت

وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے احمد رضا خان اور شہادت حسین پربھی لکھا ہے۔

جانشین[ترمیم]

عصمت اللہ خان ثاقب اور کلیم اللہ خان ملتانی ان کے علمی جانشین ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. خطبات امام انقلاب، مرتب: محمد کامران توحیدی، مکتبہ جامعہ محمدیہ نزد سول ہسپتال ککڑہٹہ روڈ کبیر والا ضلع خانیوال،طبع دوم 2015ء، ص 20 تا 24