ارمیلا سنگھ
ارمیلا سنگھ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 6 اگست 1946ء |
وفات | 29 مئی 2018ء (72 سال) اندور |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
ارمیلا سنگھ (6 اگست 1946ء - 29 مئی 2018ء) بھارتی ریاست ہماچل پردیش کی سابق گورنر تھیں۔ وہ 25 جنوری 2010ء [1] گورنر مقرر ہوئیں۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]ارمیلا سنگھ ضلع رائے پور کے گاؤں پھنگیشور میں پیدا ہوئیں، جو اب ریاست چھتیس گڑھ میں واقع ہے، وسطی بھارت کے ایک زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں، جس نے آزادی پسند اور سماجی مصلح بھی پیدا کیے تھے۔ ارمیلا کے پردادا، ہردے پور کے راجا نٹور سنگھ (عرف للہ شاہ) ایک آزادی پسند تھے، جنہیں برطانوی حکمرانوں نے پھانسی دے دی تھی۔ خاندان کے کچھ دیگر افراد کو جزائر انڈمان اور نکوبار میں سزائیں سنانے کے لیے ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
ارمیلا سنگھ کی شادی چھوٹی عمر میں چھتیس گڑھ کی سرائی پلی کے راجا وریندر بہادر سنگھ سے ہوئی تھی۔ یہ جوڑا ایک بیٹی اور دو بیٹوں کے والدین بن گئے اور ارمیلا سنگھ نے اپنے خاندان کی پرورش کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ وریندر بہادر سنگھ کانگریس پارٹی کے ایک ممتاز سیاسی اور مدھیہ پردیش قانون ساز اسمبلی کے رکن بن گئے، جو ان علاقوں سے منتخب ہوئے جہاں ان کے خاندان نے پہلے کئی صدیوں تک حکومت کی تھی۔ ان کی والدہ رانی شیام کماری دیوی رکن پارلیمان تھیں۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]مدھیہ پردیش میں
[ترمیم]اپنے شوہر کی ناگہانی موت کے بعد، ارمیلا سنگھ نے سیاسی میدان میں قدم رکھا اور اس نشست پر انتخاب لڑا جو پہلے ان کے شوہر کے پاس تھی۔ وہ فیملی بورو سے مدھیہ پردیش اسمبلی کے لیے مسلسل کئی بار منتخب ہوئیں اور 1985ء سے 2003ء تک رکن رہیں۔
وہ ڈیری ڈیولپمنٹ کی وزیر مملکت (1993ء-95ء) اور سماجی بہبود اور قبائلی بہبود (1998ء-2003ء) کی کابینہ وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے 1996ء اور 1998ء درمیان میں ایم پی کانگریس کی صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
چھتیس گڑھ میں
[ترمیم]چھتیس گڑھ کی نئی ریاست 2000ء میں مدھیہ پردیش سے الگ ہو گئی تھی اور ارمیلا کا حلقہ اب نئی ریاست کے حصے میں آ گیا۔ لہذا ارمیلا سنگھ 2000ء اور 2003ء کے درمیان میں چھتیس گڑھ کی پہلی قانون ساز اسمبلی کی رکن بن گئیں۔ 2003 ءکے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کو دونوں ریاستوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ارمیلا سنگھ ہارنے والوں میں سے ایک تھیں۔ وہ 2008ء میں بھی انتخاب ہار گئیں۔
بطور گورنر
[ترمیم]کانگریس پارٹی کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں، کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت نے 2010ء میں انھیں ہماچل پردیش کا گورنر مقرر کیا انھوں نے 25 جنوری 2010ء کو عہدہ سنبھالا اور 24 جنوری 2015ء کو اپنی مدت پوری کی، ہماچل میں مدت پوری کرنے والی پہلی خاتون گورنر بنیں۔
وفات
[ترمیم]ارمیلا سنگھ کا انتقال 29 مئی 2018ء کو 71 سال کی عمر میں ہوا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق وہ دماغی امراض میں مبتلا تھیں۔ انھیں ایک شیر سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی حالت غیر مستحکم رہی۔ ان کے پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ [2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Governor House, Himachal Pradesh, India – Her Excellency The Governor"۔ himachalrajbhavan.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2010
- ↑ "Former Himachal Pradesh governor Urmila Singh dies at 71"۔ New Indian Express۔ 2018-05-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2019
- 1946ء کی پیدائشیں
- 6 اگست کی پیدائشیں
- 2018ء کی وفیات
- 29 مئی کی وفیات
- اکیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- اکیسویں صدی کی بھارتی خواتین سیاست دان
- بیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- بیسویں صدی کی بھارتی سیاست دان خواتین
- ہماچل پردیش کی خواتین سیاست دان
- مدھیہ پردیش سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان
- بھارت کی ریاستی خواتین گورنر
- ضلع رائے پور کی شخصیات
- ہماچل پردیش کے گورنر