"فونٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ - انگریزی سے بین الوکی روابط درآمد کیے |
م روبالہ - بین الوکی روابط کو ترتیب دیا |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
[[زمرہ:خطی تخطیط]] |
[[زمرہ:خطی تخطیط]] |
||
⚫ | |||
⚫ | |||
[[af:Font]] |
[[af:Font]] |
||
[[cs:Font]] |
[[cs:Font]] |
||
[[de:Schriftschnitt]] |
[[de:Schriftschnitt]] |
||
⚫ | |||
[[fr:Fonte de caractères]] |
[[fr:Fonte de caractères]] |
||
⚫ | |||
[[ru:Шрифт]] |
[[ru:Шрифт]] |
||
[[simple:Font]] |
[[simple:Font]] |
||
[[zh:字型]] |
[[zh:字型]] |
||
⚫ | |||
⚫ |
نسخہ بمطابق 11:57، 13 اگست 2009ء
خطی تخطیط یا typography میں نویسہ (جمع: نویسات) کسی ایک مخصوص صورت خط (typeface) میں شامل تمام تر محارف (characters) کے ایک ایسے مجموعے کو کہا جاتا ہے کہ جس میں ان تمام کے تمام کا انداز تحریر (جیسے خط نسخ ، یا نستعلیق) اور جسامت ایک جیسا ہو؛ اسے انگریزی میں font اور یا fount بھی کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر یوں لکھا جاۓ کہ
تو چونکہ مذکورہ بالا جملے کی مثال میں تمام کی تمام تحریر ایک ہی خط نسخ میں ہے اور اس کی جسامت بھی ایک ہی جیسی (قریبا 12 نقاط) ہے اور انکا انداز بھی ایک جیسا یعنی مائلہ (italic) ہے لہذا کہا جاسکتا ہے کہ یہ اردو کا ایک مخصوص نویسہ یا font ہے۔ نویسہ کی مندرجہ بالا تعاریف کا لب لباب یہ ہے کہ نویسہ ایسی خطاطی کو کہا جاتا ہے کہ جس میں موجود تمام تر ترسیمات آپس میں ہر لحاظ سے ہم آہنگ اور یکساں ہوں ؛ بات مزید واضح کرنے کی خاطر اگر اوپر دیۓ گۓ نویسہ کے مثالی جملے کو یوں لکھا جاۓ کہ
تو جیسا کہ دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ بالا عبارت میں ------ اصل میں تمام ------ اور ------ مجموعے کو ------ کے الفاظ اپنے انداز میں جملے کی دیگر عبارت سے الگ انداز کے ہیں اور ان میں شامل "اصل میں تمام" کے الفاظ کی جسامت بھی کچھ بڑی سی محسوس ہوتی ہے لہذا اسے ایک نویسہ نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ دراصل تین مختلف نویسات پر مشتمل ایک عبارت بن جاتی ہے۔ گویا کہا جاسکتا ہے کہ ایک نویسے کے تمام الفاظ و ترسیمات ، یکساں شمارندی رموز استعمال کرتے ہوۓ ایک جیسے نظر آتے ہیں۔
وجۂ تسمیہ
نویسہ کا لفظ نویس سے ماخوذ ہے جس کے معنی لغتی اعتبار سے letter کے ہوتے ہیں۔ چونکہ font بھی اپنے عام ترین مفہوم میں letter سے قریب ہی آجاتا ہے اس لیۓ اسکے لیۓ نویس سے نویسہ کی اصطلاح اختیار کی جاتی ہے۔ نویسہ کا لفظ گو کہ نویس کی مؤنث سا معلوم ہوتا ہے لیکن (موجودہ معلومات کی حد تک) یہ فارسی اور اردو میں سے کسی بھی زبان کی لغت میں نویس کی مؤنث کے طور پر درج نہیں پایا گیا؛ مزید یہ کہ نویس اگر writer کے معنوں میں کسی مؤنث کے لیۓ اختیار کرنا ہی پڑجاۓ تو اس بلاتفریق مؤنث و مذکر ---- نویس ---- ہی لکھا جاسکتا ہے اور کوئی ابہام پیدا نہیں ہوتا۔ font کے لیۓ خط کا لفظ بھی آجاتا ہے لیکن خط اصل میں اپنے مفہوم کے اعتبار سے اندازِ تحریر سے زیادہ قریب ہے اور اسی وجہ سے اس سے خطاطی اور خطاط جیسے الفاظ بھی اردو میں ماخوذ کیۓ جاتے ہیں؛ خط اردو ویکیپیڈیا پر type کے لیۓ بھی استعمال کیا گیا ہے۔ font گو کہ اپنے مفہوم میں صرف letters یا حروف ہی نہیں بلکہ متعلقہ زبان کے تمام تر محارف پر مشتمل ہوتا ہے لیکن اردو میں چونکہ نویسہ کسی اور مفہوم میں نہیں آتا اس لیۓ اسے font کا مفہوم ادا کرنے کے لیۓ استعمال کیا جاسکتا ہے یعنی نویسہ سے font کے معنوں میں مراد ان تمام اشکال و ترسیمات کی ہوتی ہے کہ جن کو زبان کو تحریری شکل دینے کے لیۓ یکسانیت اور ہم آہنگی کے ساتھ لکھا گیا ہو یا انکی نویس نگاری کی گئی ہو۔
موجودہ نقطۂ نظر
نویسہ کا موجودہ تصور شمارندی علم میں نویسات کی تیاری و استعمال کے روایتی تصور سے تھوڑا مختلف انداز اختیار کرچکا ہے۔ شمارندے کی مدد سے چونکہ کسی بھی ایک خط کو بلا اس کے لیۓ نۓ سانچے یا قلوب تیار کیۓ، اسے مائلہ شکل میں بھی ظاہر کرسکتا ہے اور اسکی جسامت بھی چھوٹی بڑی کی جاسکتی ہے اور اس تمام صورتحال کے دوران چونکہ نۓ قلوب کی تیاری عمل میں نہیں آتی لہذا ایک ہی نویسے کا انداز تبدیل ہوسکتا ہے اور ایسی صورت میں اسے ایک ہی صورت خط (typeface) کے انداز کہا جاتا ہے نا کہ کوئی الگ نویسہ۔
ممیزات نویسہ
کسی نویسہ کے یوں تو متعدد خواص ہوتے ہیں ، اس قطعے میں صرف ان ممیزات (characteristics) کا اندارج کیا گیا ہے جو عمومی طور پر ایک نویسہ میں موجود ہونا تصور کیۓ جاتے ہیں، بطور خاص اس وقت کہ جب وہ نویسہ ، علم شمارندہ سے متعلق ہو، اور آج کر زیادہ تر نویسات شمارندی تخطیط سے ہی متعلق ہوا کرتے ہیں۔
- نویسہ اپنی خطاطی میں یکساں اور ہم آہنگ حروف و ترسیمات رکھتا ہو۔
- شمارندے پر نویسہ کی جسامت اور اندازِ اظہار نۓ قلوب (blocks) تیار کیۓ بغیر مختلف نظر آسکتا ہے۔
- شمارندی تخطیط میں کسی ایک ہی نویسہ کا انداز تساقط (compressed)، تکاثف (condensed) ، دبیز (bold) اور یا پھر مائلہ شکل میں ہوسکتا ہے۔
- تاکید (emphasis) کے نقطۂ نظر سے ایک ہی نویسہ (باالفاظ بہتر و تخصیص صورت خط) کی مختلف اشکال و اقسام ، کسی ایک ہی تحریر میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔