"کورونا وائرس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 8: سطر 8:
سب سے پہلے اس وائرس کی دریافت 1960 کی دہائی میں ہوئی تھی جو سردی کے نزلہ سے متاثر کچھ مریضوں میں مرغیوں سے متعدی ہوکر داخل ہوا تھا۔ اس وقت اس وائرس کو ہیومن (انسانی) کرونا وائرس E229 اور OC43 کا نام دیا گیا تھا، اس کے بعد اس وائرس کی اور دوسری قسمیں بھی دریافت ہوئیں۔
سب سے پہلے اس وائرس کی دریافت 1960 کی دہائی میں ہوئی تھی جو سردی کے نزلہ سے متاثر کچھ مریضوں میں مرغیوں سے متعدی ہوکر داخل ہوا تھا۔ اس وقت اس وائرس کو ہیومن (انسانی) کرونا وائرس E229 اور OC43 کا نام دیا گیا تھا، اس کے بعد اس وائرس کی اور دوسری قسمیں بھی دریافت ہوئیں۔


[[عالمی ادارہ صحت]] کے ذریعہ نامزد کردہ nCov-2019 نامی کورونا وائرس کی ایک نئی وبا 31 دسمبر 2019ء سے [[چین]] میں عام ہوئی۔ جو کہ آہستہ آہستہ وبائی شکل اختیار کر چکی ہے۔ یہ وائرس اس لئے خطرناک ہے کہ یہ انسان سے انسان کے درمیان پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔25 جنوری 2020 ء کو چین کے 13 شہروں میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے جبکہ وائرس کی شناخت یورپ سمیت کئی دوسرے ممالک میں بھی ہو چکی ہے۔
[[عالمی ادارہ صحت]] کے ذریعہ نامزد کردہ nCov-2019 نامی کورونا وائرس کی ایک نئی وبا 31 دسمبر 2019ء سے [[چین]] میں عام ہوئی۔ جو کہ آہستہ آہستہ وبائی شکل اختیار کر چکی ہے۔ یہ وائرس اس لئے خطرناک ہے کہ یہ انسان سے انسان کے درمیان پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔25 جنوری 2020 ء کو چین کے 13 شہروں<ref>https://www.dw.com/ur/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-13-%D8%B4%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%B1%D8%AC%D9%86%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%88%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D9%82%D8%B1%D9%86%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA/a-52136266</ref> میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے جبکہ وائرس کی شناخت یورپ سمیت کئی دوسرے ممالک میں بھی ہو چکی ہے۔


== بیماری کے اثرات ==
== بیماری کے اثرات ==

نسخہ بمطابق 16:30، 25 جنوری 2020ء

کورونا وائرس (انگریزی: Coroavirus) ایک وائرس گروپ ہے جس کے جینوم کی مقدار تقریباً 26 سے 32 زوج قواعد تک ہوتی ہے۔[1] یہ وائرس ممالیہ جانوروں اور پرندوں میں مختلف معمولی اور غیر معمولی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، مثلاً: گائے اور خنزیر کے لیے اسہال کا باعث ہے، اسی طرح انسانوں میں سانس پھولنے کا ذریعہ بنتا ہے۔ عموماً اس کے اثرات معمولی اور خفیف ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات کسی غیر معمولی صورت حال میں مہلک بھی ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاج یا روک تھام کے لیے اب تک کوئی تصدیق شدہ علاج یا دوا دریافت نہیں ہو سکی ہے۔

وجہ تسمیہ

کورونا (corona) لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی تاج یا ہالہ کے ہوتے ہیں۔ چونکہ اس وائرس کی ظاہری شکل سورج کے ہالے یعنی کورونا کے مشابہ ہوتی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام کورونا وائرس رکھا گیا ہے۔

تاریخ

سب سے پہلے اس وائرس کی دریافت 1960 کی دہائی میں ہوئی تھی جو سردی کے نزلہ سے متاثر کچھ مریضوں میں مرغیوں سے متعدی ہوکر داخل ہوا تھا۔ اس وقت اس وائرس کو ہیومن (انسانی) کرونا وائرس E229 اور OC43 کا نام دیا گیا تھا، اس کے بعد اس وائرس کی اور دوسری قسمیں بھی دریافت ہوئیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ نامزد کردہ nCov-2019 نامی کورونا وائرس کی ایک نئی وبا 31 دسمبر 2019ء سے چین میں عام ہوئی۔ جو کہ آہستہ آہستہ وبائی شکل اختیار کر چکی ہے۔ یہ وائرس اس لئے خطرناک ہے کہ یہ انسان سے انسان کے درمیان پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔25 جنوری 2020 ء کو چین کے 13 شہروں[2] میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے جبکہ وائرس کی شناخت یورپ سمیت کئی دوسرے ممالک میں بھی ہو چکی ہے۔

بیماری کے اثرات

کورونا وائرس بنیادی طور پر ممالیہ جانوروں اور پرندوں کے نظام تنفس اور انسانوں کے نظام ہضم کو متاثر کرتا ہے۔ اس وائرس کے ذریعہ انسانوں کو ہونے والی بیماریوں کی اس وقت 4 سے پانچ قسمیں ہیں۔ سب سے زیادہ پائی جانے والی قسم "انسانی کورونا سارس CoV" ہے جو سارس بیماری کا ذریعہ بنتا ہے۔ یہ بالکل منفرد قسم کی بیماری ہے۔ اس سے اوپری اور نچلے دونوں نظام تنفس یکساں متاثر ہوتے ہیں اور بسا اوقات آنت اور معدے کا نمونیا ہو جاتا ہے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ کورونا وائرس عام طور پر بالغ افراد کو سردی کے نزلہ کی وجہ سے سب سے زیادہ لاحق ہوتا ہے۔

عام سردی میں ہونے والے نزلہ کی طرح کورونا وائرس کے اثر کا اندازہ لگانا مشکل ہے، کیونکہ وہ ناک وائرس (عام سردی کا نزلہ) کے برعکس ہوتا ہے۔ اسی طرح لیبارٹری میں انسانی کورونا کی تحقیق و نشو نما بھی مشکل ہے۔ کورونا نمونیا، وائرس نمونیا یا تو براہ راست یا ثانوی جرثومی نمونیا کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ مرغیوں میں متعدی برونکائٹس وائرس (IBV) نہ صرف نظام تنفس میں اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ پیشاب کے راستہ کو بھی متاثر کرتے ہیں اور اس کا امکان رہتا ہے کہ یہ وائرس مرغی کے تمام اعضا میں پھیل جائے۔

اسی طرح کورونا وائرس کھیت کے جانوروں اور پالتو جانوروں میں بھی بہت سی بیماریوں کا ذریعہ بنتا ہے، جن میں کچھ خطرناک ہوتی ہیں اور کھیتی کو بھی نقصان پہنچا دیتی ہیں۔ کورونا وائرس عام طور پر گائے اور خنزیر دونوں پالتو فارمی جانوروں کو ہوتا ہے اور ان دونوں میں اسہال کا سبب بنتا ہے۔

حفاظتی تدابیر

کورونا وائرس کا کوئی خاص تصدیق شدہ علاج یا دوا نہیں ہے البتہ چند احتیاطی تدابیر بتائی جاتی ہیں:[3]

  • صابون یا پانی سے بار بار ہاتھ دھونا۔
  • گندے ہاتھوں سے ناک، آنکھ اور منھ کو چھونے سے گریز کرنا۔
  • متاثرہ افراد سے براہ راست اور ان کی استعمالی چیزوں سے دور رہنا۔

حوالہ جات

  1. de Groot RJ, Baker SC, Baric R, Enjuanes L, Gorbalenya AE, Holmes KV, Perlman S, Poon L, Rottier PJM, Talbot PJ, Woo PCY, Ziebuhr J (2011)۔ "Family Coronaviridae"۔ In: Ninth Report of the International Committee on Taxonomy of Viruses۔ AMQ King, E Lefkowitz, MJ Adams, and EB Carstens (Eds), Elsevier, Oxford, pp. 806-828۔ ISBN 978-0-12-384684-6 
  2. https://www.dw.com/ur/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-13-%D8%B4%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%B1%D8%AC%D9%86%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%88%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%86%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D9%82%D8%B1%D9%86%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA/a-52136266
  3. فيروس كورونا,الفيروسة المُكللة ( Corona virus ) | اسباب اعراض علاج | القاموس الطبي آرکائیو شدہ 2016-06-29 بذریعہ وے بیک مشین