"جغرافیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م r2.5.5) (روبالہ ترمیم: mzn:جوغرافی |
Xqbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م r2.7.2) (روبالہ جمع: sn:Taranyika; cosmetic changes |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''جغرافیہ''' (geography) یونانی زبان کا لفظ ہے. جس کے معنی ہیں زمین کا بیان. |
'''جغرافیہ''' (geography) یونانی زبان کا لفظ ہے. جس کے معنی ہیں زمین کا بیان. |
||
"جغرافیہ وہ علم ہے.جس میں زمین،اسکی خصوصیات،اسکے باشندوں،اسکے مظاہر اور |
"جغرافیہ وہ علم ہے.جس میں زمین،اسکی خصوصیات،اسکے باشندوں،اسکے مظاہر اور اسکے نقوش کا مطالعہ کیا جاتا ہے." |
||
[[ |
[[تصویر:The Earth seen from Apollo 17.jpg|thumb|left|300px|زمین کی اپالو 17سے لی گئی تصویر ]] |
||
[[ |
[[تصویر:Earth-Moon.PNG|thumb|left|300px|زمین اور چاند]] |
||
[[ |
[[تصویر:Green mountains.JPG|thumb|left|250px|پہاڑ]] |
||
[[ |
[[تصویر:Looking up at Malika Parbat Panorama 9162.jpg|thumb|250px|left|ملکہ پربت]] |
||
[[ |
[[تصویر:Storm Comin.jpg|thumb|left|250px|طوفان]] |
||
==تاریخ== |
== تاریخ == |
||
ایراٹورتھینیس (276-194B.C) |
ایراٹورتھینیس (276-194B.C) |
||
وہ پہلا شخص تھا.جس نے لفظ جغرافیہ استعمال کیا.جغرافیہ کو زمین کی سائنس بھی کہا جاتا ہے.آج تک انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے.وہ جغرافیہ کی ہی مرہون منت ہے.زمین انسان کا گھر ہے.اور اس گھر سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کےلیے علم جغرافیہ انسان کی رہنمائی کرتا ہے.علم جغرافیہ پرانے زمانے میں بھی موجود رہا ہے.لیکن اس دور میں اسکی اہمیت بہت کم تھی.عموما دریاؤں،پہاڑوں،سمندروں |
وہ پہلا شخص تھا.جس نے لفظ جغرافیہ استعمال کیا.جغرافیہ کو زمین کی سائنس بھی کہا جاتا ہے.آج تک انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے.وہ جغرافیہ کی ہی مرہون منت ہے.زمین انسان کا گھر ہے.اور اس گھر سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کےلیے علم جغرافیہ انسان کی رہنمائی کرتا ہے.علم جغرافیہ پرانے زمانے میں بھی موجود رہا ہے.لیکن اس دور میں اسکی اہمیت بہت کم تھی.عموما دریاؤں،پہاڑوں،سمندروں اور مقامات کے نام یاد کرلینا ہی کافی سمجھا جاتا تھا.دوسرے علوم کی نسبت جغرافیہ میں بہت سست رفتاری سے ترقی ہوئی. |
||
==پرانے زمانے میں جغرافیہ کا تصور== |
== پرانے زمانے میں جغرافیہ کا تصور == |
||
اس علم کا آغاز بطور سائنس [[مصر]] و [[یونان]] میں ہوا۔ زمانہ قدیم کے جغرافیہ دانوں کی بعض تحریریں بڑی دلچسپ ہیں۔ مثلاً [[سٹرابو]] جو ایک [[اطالوی]] جغرافیہ دان تھا۔ اس خیال کا مالک تھا کہ سمندر کا پانی ایک بہت بڑے دریا کیطرح کسی ڈھلان پر بند رہتا ہے۔ ارسطو کا خیال تھا کہ فضا سے ہوا زمین میں داخل ہو کر محبوس ہو جاتی ہے۔ اور جب وہ فضا میں واپس جانے کے لیے جدوجہد کرتی ہے تو زلزلہ پیدا ہوتا ہے۔ مگر ان عجیب و غریب خیالات کے ساتھ ساتھ قدیم یونانیوں نے بعض حیرت انگیز دریافتیں بھی کیں۔ مثلاً 200 ق م کے قریب [[ارسطارتس]] نے [[مصر]] کے مشرق و مغرب میں مدوجزر |
اس علم کا آغاز بطور سائنس [[مصر]] و [[یونان]] میں ہوا۔ زمانہ قدیم کے جغرافیہ دانوں کی بعض تحریریں بڑی دلچسپ ہیں۔ مثلاً [[سٹرابو]] جو ایک [[اطالوی]] جغرافیہ دان تھا۔ اس خیال کا مالک تھا کہ سمندر کا پانی ایک بہت بڑے دریا کیطرح کسی ڈھلان پر بند رہتا ہے۔ ارسطو کا خیال تھا کہ فضا سے ہوا زمین میں داخل ہو کر محبوس ہو جاتی ہے۔ اور جب وہ فضا میں واپس جانے کے لیے جدوجہد کرتی ہے تو زلزلہ پیدا ہوتا ہے۔ مگر ان عجیب و غریب خیالات کے ساتھ ساتھ قدیم یونانیوں نے بعض حیرت انگیز دریافتیں بھی کیں۔ مثلاً 200 ق م کے قریب [[ارسطارتس]] نے [[مصر]] کے مشرق و مغرب میں مدوجزر کی لہروں میں تناسب معلوم کرنے پر یہ اعلان کیا کہ بحر اوقیانوس اور بحر ہند آپس میں منسلک ہیں۔ اس کی ایک اور دریافت قابل ذکر ہے ، جس کے مطابق اس نے بتایا کہ دور مغرب میں شمال سے جنوب تک کوئی ملک ضرور واقع ہے۔ اس کے 1700 سال بعد کولمبس نے اس ملک امریکا کو دریافت کیا۔جغرافیے میں سب سے پہلے [[یونانیوں]] نے پیشرفت کرنا شروع کی۔ قرون وسطیٰ میں مسلم ممالک میں اس علم میں بہت پیش رفت ہوئی۔ اس دور کے اہم ناموں میں [[ابن بطوطہ]]، [[ابن خلدون]] اور [[ادریسی]] شامل ہیں ۔ مسلمانوں کے زوال کے بعد یورپ میں اس مضمون پر بہت پیش رفت ہوئی۔ |
||
|
|
||
سطر 34: | سطر 34: | ||
* [[تاریخی جغرافیہ]] |
* [[تاریخی جغرافیہ]] |
||
⚫ | |||
[[زمرہ:جغرافیہ]] |
[[زمرہ:جغرافیہ]] |
||
{{Link FA|lmo}} |
{{Link FA|lmo}} |
||
{{Link FA|sl}} |
{{Link FA|sl}} |
||
⚫ | |||
[[ar:جغرافيا]] |
[[ar:جغرافيا]] |
||
سطر 77: | سطر 76: | ||
[[ceb:Heyograpiya]] |
[[ceb:Heyograpiya]] |
||
[[cs:Geografie]] |
[[cs:Geografie]] |
||
[[sn:Taranyika]] |
|||
[[cy:Daearyddiaeth]] |
[[cy:Daearyddiaeth]] |
||
[[da:Geografi]] |
[[da:Geografi]] |
||
سطر 117: | سطر 117: | ||
[[kn:ಭೂಗೋಳ ಶಾಸ್ತ್ರ]] |
[[kn:ಭೂಗೋಳ ಶಾಸ್ತ್ರ]] |
||
[[pam:Geografia]] |
[[pam:Geografia]] |
||
⚫ | |||
[[krc:География]] |
[[krc:География]] |
||
[[ka:გეოგრაფია]] |
[[ka:გეოგრაფია]] |
||
سطر 175: | سطر 174: | ||
[[pnt:Γεωγραφίαν]] |
[[pnt:Γεωγραφίαν]] |
||
[[pt:Geografia]] |
[[pt:Geografia]] |
||
⚫ | |||
[[ro:Geografie]] |
[[ro:Geografie]] |
||
[[rmy:Phuvipen]] |
[[rmy:Phuvipen]] |
نسخہ بمطابق 03:24، 2 اگست 2011ء
جغرافیہ (geography) یونانی زبان کا لفظ ہے. جس کے معنی ہیں زمین کا بیان.
"جغرافیہ وہ علم ہے.جس میں زمین،اسکی خصوصیات،اسکے باشندوں،اسکے مظاہر اور اسکے نقوش کا مطالعہ کیا جاتا ہے."
تاریخ
ایراٹورتھینیس (276-194B.C) وہ پہلا شخص تھا.جس نے لفظ جغرافیہ استعمال کیا.جغرافیہ کو زمین کی سائنس بھی کہا جاتا ہے.آج تک انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے.وہ جغرافیہ کی ہی مرہون منت ہے.زمین انسان کا گھر ہے.اور اس گھر سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کےلیے علم جغرافیہ انسان کی رہنمائی کرتا ہے.علم جغرافیہ پرانے زمانے میں بھی موجود رہا ہے.لیکن اس دور میں اسکی اہمیت بہت کم تھی.عموما دریاؤں،پہاڑوں،سمندروں اور مقامات کے نام یاد کرلینا ہی کافی سمجھا جاتا تھا.دوسرے علوم کی نسبت جغرافیہ میں بہت سست رفتاری سے ترقی ہوئی.
پرانے زمانے میں جغرافیہ کا تصور
اس علم کا آغاز بطور سائنس مصر و یونان میں ہوا۔ زمانہ قدیم کے جغرافیہ دانوں کی بعض تحریریں بڑی دلچسپ ہیں۔ مثلاً سٹرابو جو ایک اطالوی جغرافیہ دان تھا۔ اس خیال کا مالک تھا کہ سمندر کا پانی ایک بہت بڑے دریا کیطرح کسی ڈھلان پر بند رہتا ہے۔ ارسطو کا خیال تھا کہ فضا سے ہوا زمین میں داخل ہو کر محبوس ہو جاتی ہے۔ اور جب وہ فضا میں واپس جانے کے لیے جدوجہد کرتی ہے تو زلزلہ پیدا ہوتا ہے۔ مگر ان عجیب و غریب خیالات کے ساتھ ساتھ قدیم یونانیوں نے بعض حیرت انگیز دریافتیں بھی کیں۔ مثلاً 200 ق م کے قریب ارسطارتس نے مصر کے مشرق و مغرب میں مدوجزر کی لہروں میں تناسب معلوم کرنے پر یہ اعلان کیا کہ بحر اوقیانوس اور بحر ہند آپس میں منسلک ہیں۔ اس کی ایک اور دریافت قابل ذکر ہے ، جس کے مطابق اس نے بتایا کہ دور مغرب میں شمال سے جنوب تک کوئی ملک ضرور واقع ہے۔ اس کے 1700 سال بعد کولمبس نے اس ملک امریکا کو دریافت کیا۔جغرافیے میں سب سے پہلے یونانیوں نے پیشرفت کرنا شروع کی۔ قرون وسطیٰ میں مسلم ممالک میں اس علم میں بہت پیش رفت ہوئی۔ اس دور کے اہم ناموں میں ابن بطوطہ، ابن خلدون اور ادریسی شامل ہیں ۔ مسلمانوں کے زوال کے بعد یورپ میں اس مضمون پر بہت پیش رفت ہوئی۔