سینٹر فار سول لبرٹیز (انسانی حقوق کی تنظیم)
سینٹر فار سول لبرٹیز (انسانی حقوق کی تنظیم) | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
اعزازات | |
نوبل امن انعام (2022)[1] |
|
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ، باضابطہ ویب سائٹ، باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
شہری آزادیوں کا مرکز (یوکرینی: Центр Громадянських Свобод, یوکرین کی انسانی حقوق کی ایک تنظیم ہے جس کی سربراہی یوکرین کی وکیل اولیکسنڈرا ماتویچک کرتی ہے۔ اس کی بنیاد 2007ء میں رکھی گئی تھی، جس کا مقصد یوکرین کی حکومت پر ملک کو مزید جمہوری بنانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔ اس تنظیم کو 2022ء کا امن کا نوبل انعام ایلس بیایاٹسکی اور روسی تنظیم میموریل کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا۔
تاریخ
[ترمیم]شہری آزادیوں کا مرکز 30 مئی 2007ء کو یوکرین کے شہر کیف میں قائم کیا گیا تھا۔ [2] یہ تنظیم یوکرین کو مزید جمہوری بنانے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدلیہ کے عوامی کنٹرول کو بہتر بنانے کی کوشش میں قانون سازی کی ترامیم متعارف کرانے میں مصروف ہے۔ [3] تنظیم کی توجہ کا مرکز یوکرین کا فوجداری ضابطہ کی تازہ کاری ہے۔ [3]
2013-2014ء یورومیڈن مظاہروں کے وقت، اس گروپ نے یورومیڈن احتجاج میں حصہ لینے والے مظاہرین کو قانونی مدد فراہم کرنے اور اس وقت کے صدر وکٹر یانوکووچ کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی بدسلوکیوں کی نگرانی کے لیے یورومیڈن ایس او ایس پروجیکٹ شروع کیا۔
[4]کریمیا کے 2014ء روسی الحاق اور Donbas میں جنگ کے آغاز کے بعد (بھی 2014 میں) تنظیم کریمیا میں سیاسی ظلم و ستم اور روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسند Luhansk عوامی جمہوریہ اور Donetsk عوامی جمہوریہ کے زیر کنٹرول علاقے میں جرائم دستاویز کرنا شروع کر دیا۔ تنظیم نے روس روسی منسلک کریمیا اور ڈونباس میں غیر قانونی طور پر قید افراد کی رہائی کے لیے بین الاقوامی مہمات بھی شروع کیں۔ [3] [5]
2022ء میں یوکرین پر روسی حملے کے بعد، سینٹر فار سول لبرٹیز نے بھی جنگ کے دوران ہونے والے روسی جنگی جرائم کی دستاویز کرنا شروع کردی۔ [6] ناروے [7] نوبل کمیٹی نے 2022ء میں کہا کہ یہ تنظیم "مجرم فریقوں کو ان کے جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔"
7 اکتوبر 2022ء کو، سینٹر فار سول لبرٹیز کو 2022ء کا نوبل امن انعام دیا گیا، جو مشترکہ طور پر ایلس بیاالیاتسکی اور روسی تنظیم میموریل کے ساتھ تھا۔ [8] [9] یہ یوکرین کے کسی شہری یا تنظیم کو دیا جانے والا پہلا نوبل انعام تھا۔ 8 اکتوبر 2022ء کی پریس کانفرنس کے وقت سینٹر فار سول لبرٹیز کے سربراہ اولیکسینڈرا میٹویچک نے اعتراف کیا کہ نہ تو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اور نہ ہی کسی اور (یوکرین کے سرکاری عہدے دار نے نوبل انعام جیتنے پر سینٹر فار سول لبرلٹیز کو مبارکباد دی تھی۔ [10] ماتویچک نے کہا کہ انھوں نے کوشش کی ہوگی لیکن ناکام ہو سکتی ہے کیونکہ وہ اور اس کا ساتھی "ابھی ایک کاروباری دورے سے واپس آ رہے تھے"۔ [10]
نومبر 2022ء میں اولیکسینڈرا ماتویچک نے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کو یوکرین کے زیر قبضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لیے ہتھیار فراہم کریں تاکہ روسی فیڈریشن کی طرف سے کیے جانے والے طویل مدتی جرائم کو روکا جا سکے۔ [11]
نام
[ترمیم]تنظیم کے قانون کے مطابق، تنظیم کا پورا نام 'سینٹر فار سول لبرٹیز' سول سوسائٹی آرگنائزیشن ہے اور مختصر فرقے سینٹر فار سول لبریز ہے۔ [12] اپنی ویب گاہ پر یہ تنظیم زیادہ تر خود کو سینٹر فار سول لبرٹیز کہتی ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ تاریخ اشاعت: 7 اکتوبر 2022 — Nobels fredspris går til en person og to organisasjoner — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2022
- ↑ "Ukraine's Center for Civil Liberties becomes one of Nobel Peace Prize laureates"۔ Ukrinform (بزبان انگریزی)۔ 7 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ^ ا ب پ Svetoslav Todorov (14 February 2022)۔ "Meet Oleksandra Matviichuk from Ukraine"۔ Friedrich Naumann Foundation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ↑ "Belarus, Ukraine, Russia activists win Nobel Peace Prize"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 7 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ↑ "Oleksandra Matviichuk"۔ religiousfreedom.in.ua۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2021
- ↑ "Nobel peace prize given to human rights activists in Belarus, Russia and Ukraine"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ 7 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ↑ "Nobel peace prize 2022 awarded to human rights campaigners in Ukraine, Russia and Belarus – as it happened"۔ The Guardian (بزبان انگریزی)۔ 7 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ↑
- ↑ "Nobel Peace Prize to activists from Belarus, Russia, Ukraine"۔ Onmanorama (بزبان انگریزی)۔ 7 October 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022
- ^ ا ب Yurii Korogodskyi (8 October 2022)۔ "We hope to create an international tribunal and punish Putin and Lukashenko, – Central Committee on the Nobel Prize"۔ Lb.ua (بزبان الأوكرانية)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اکتوبر 2022
- ↑ "Nobel Peace Laureate Calls for Weapons to Free Ukraine"۔ 28 November 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2022
- ↑ "Statute of Centre for Civil Liberties Civil Society Organisation – new version" (PDF)۔ Centre for Civil Liberties۔ 27 June 2022۔ 07 اکتوبر 2022 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2022