مندرجات کا رخ کریں

ویول ہائنڈز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویول ہائنڈز
ذاتی معلومات
مکمل نامویول وین ہائنڈز
پیدائش (1976-09-07) 7 ستمبر 1976 (عمر 48 برس)
کنگسٹن، جمیکا
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم پیس گیند باز
حیثیتبلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 233)16 مارچ 2000  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ٹیسٹ25 نومبر 2005  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 95)5 ستمبر 1999  بمقابلہ  بھارت
آخری ایک روزہ15 اپریل 2010  بمقابلہ  آئرلینڈ
پہلا ٹی20 (کیپ 7)16 فروری 2006  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹی209 مئی 2010  بمقابلہ  بھارت
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1996–2011جمیکا قومی کرکٹ ٹیم
2008ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 45 119 5 175
رنز بنائے 2,608 2,880 30 10,110
بیٹنگ اوسط 33.01 28.51 7.50 36.36
100s/50s 5/14 5/14 0/0 23/51
ٹاپ اسکور 213 127* 14 213
گیندیں کرائیں 1,123 945 3,967
وکٹ 16 28 50
بالنگ اوسط 36.87 29.89 37.44
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 3/79 3/24 3/9
کیچ/سٹمپ 32/– 29/– 1/– 80/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 28 نومبر 2016

ویول وین ہائنڈز (پیدائش:7 ستمبر 1976ء کنگسٹن، جمیکا) ایک سابق ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی ہے ، جس نے کھیل کے تمام طرز کھیلے۔ وہ بائیں ہاتھ کے بلے باز اور کبھی کبھار دائیں ہاتھ کے میڈیم پیس گیند باز تھے ہائنڈز نے 2000ء سے 2005ء کے درمیان ویسٹ انڈیز کے لیے 45 ٹیسٹ میچز اور 1999ء سے 2010ء کے درمیان 119 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انھوں نے 2006ء سے 2010ء کے درمیان پانچ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیلے۔ ہندس اس وقت ویسٹ انڈیز پلیئرز ایسوسی ایشن کے صدر ہیں، یہ کردار وہ 2012ء سے سنبھالے ہوئے ہیں۔ [1]

بین الاقوامی کیریئر

[ترمیم]

ویول ہائنڈز نے 2000ء میں زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ اپنے چوتھے ٹیسٹ میچ میں انھوں نے پاکستان کے خلاف 165 رنز بنائے۔ فٹ ورک کی کمی کی وجہ سے اکثر تنقید کی جاتی ہے، ہندس 2000-01ء میں آسٹریلیا کے تباہ کن دورے کے آخری ٹیسٹ کے لیے بطور اوپنر ایک حیرت انگیز انتخاب تھے۔ شیرون کیمبل کے ساتھ بلے بازی کرتے ہوئے، جوڑی نے 147 اور 98 کے ابتدائی اسٹینڈ بنائے۔ تاہم اس کے فوراً بعد انھیں ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا اور ان کی جگہ کرس گیل نے لے لی جنھوں نے آرڈر کے اوپری حصے میں اپنی جگہ کو مستحکم کیا۔ 2004ء میں انگلینڈ میں ایک ون ڈے سیریز کے دوران انھیں ایک بار پھر اوپنر کے طور پر ٹیم میں لایا گیا کیونکہ ویسٹ انڈیز آرڈر کے اوپری حصے میں ایک ٹھوس جوڑی تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔ اگلے چند سالوں تک انھوں نے گیل کے ساتھ کافی کامیاب اوپننگ شراکت قائم کی۔ ٹیسٹ میں انھوں نے 33 اننگز میں 39.39 کی اوسط سے 1300 رنز بنائے۔ ان کی ون ڈے اوپننگ شراکت میں انھوں نے 41.15 پر 1687 رنز بنائے۔ 2003ء میں اس نے گریناڈا میں آسٹریلیا کے خلاف یکے بعد دیگرے ایک روزہ سنچریاں بنائیں، دونوں ناقابل شکست رہے اور ویسٹ انڈیز کے لیے فتوحات بھی۔ ان کا سب سے زیادہ 213 ٹیسٹ سکور 2005ء میں جارج ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف بنایا گیا تھا اور اس میں 34 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ انھوں نے شیو نارائن چندر پال کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 284 رنز بنائے جنھوں نے دگنی سنچری بھی بنائی اور یہ ان چند مواقع میں سے ایک ہے جہاں دو کھلاڑیوں نے ایک ہی اننگز میں 200 رنز بنائے ہیں۔ تاہم ہائنڈز نے جلد ہی جدوجہد کی اور دوبارہ خود کو کنارے پر پایا۔ انھوں نے مئی میں بھارت کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے ٹیم میں مختصر واپسی کی لیکن وہ متاثر کرنے میں ناکام رہے اور عالمی کپ اسکواڈ میں شامل ہونے کا کوئی بھی موقع ضائع کر دیا۔

مقامی کیریئر

[ترمیم]

انھوں نے 2005ء سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی ہے اور ان کی آخری ایک روزہ بین الاقوامی نمائش 2006ء میں ہوئی تھی اور اکتوبر 2007ء میں انھوں نے 2008 ءکے سیزن میں انگلش کاؤنٹی سائیڈ ڈربی شائر کے لیے کولپاک کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کے لیے ایک سال کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ [2] انھوں نے 2008ء کے پہلے نصف میں احمد آباد راکٹس کے لیے انڈین کرکٹ لیگ کھیلی حالانکہ وہ سیزن 2 میں واپس نہیں آئے تھے۔ [3]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Ramnarine resigns as WIPA chief"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 27 March 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2015 
  2. "Derbyshire snap up Hinds"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 23 October 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2007 
  3. http://content-usa.cricinfo.com/icl2008/content he was recently released by ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب /story/373840.html